اسحاق ڈار کا جی سی سی سیکریٹری جنرل سے اہم ملاقات، تعلقات مزید مضبوط بنانے پر زور
اشاعت کی تاریخ: 23rd, September 2025 GMT
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس کے موقع پر گلف کوآپریشن کونسل (GCC) کے سیکریٹری جنرل جاسم محمد البُدایوی سے ملاقات کی۔
یہ بھی پڑھیں:نیویارک: اسحاق ڈار کا او آئی سی اجلاس سے خطاب، سیرتِ نبویؐ امن و رواداری کی بنیاد قرار
ملاقات کے دوران نائب وزیراعظم نے پاکستان کے جی سی سی کے ساتھ تعلقات کی اہمیت اجاگر کی اور رکن ممالک کے ساتھ متعدد شعبوں میں تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لیے پاکستان کے عزم کو دہراتے ہوئے کہا کہ دونوں فریقین مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے اور ادارہ جاتی روابط کو وسعت دینے کے لیے مشترکہ اقدامات کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں:وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی کینیڈین ہم منصب سے ملاقات، اقتصادی روابط مزید مستحکم کرنے پر اتفاق
اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات اور مشترکہ ترقیاتی مقاصد کو فروغ دینے کے لیے تعاون کے طریقہ کار پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسحاق ڈار امریکا جاسم محمد البُدایوی گلف کوآپریشن کونسل نائب وزیراعظم نیویارک.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسحاق ڈار امریکا جاسم محمد الب دایوی گلف کوآپریشن کونسل نیویارک اسحاق ڈار کے لیے
پڑھیں:
پاکستان آسٹریلیا کا تعلقات مستحکم بنانے ‘ عالمی امن کیلئے مشترکہ کو ششوں پر اتفاق
اسلام آباد (نیٹ نیوز+خبر نگار) پاکستان اور آسٹریلیا کے مابین تعلقات کو مزید مستحکم بنانے اور عالمی و علاقائی امن کیلئے مشترکہ کوششوں پر اتفاق ہوا ہے۔ چیئرمین سینٹ سید یوسف رضا گیلانی سے آسٹریلیا کے ہائی کمشنر نے پارلیمنٹ ہاؤس میں ملاقات کی جس میں دوطرفہ تعلقات کے فروغ پر زور دیا گیا، جبکہ تجارت، تعلیم، دفاع اور پارلیمانی تعاون سمیت مختلف شعبوں پر بھی گفتگو ہوئی۔ یوسف رضا گیلانی نے سبکدوش ہونے والے ہائی کمشنر کی خدمات کو سراہا۔ اس موقع پر چیئرمین سینٹ سید یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور آسٹریلیا کے سفارتی تعلقات 1948ء سے قائم ہیں اور وقت کے ساتھ مزید وسعت اختیار کر گئے ہیں، دونوں ممالک جمہوری اقدار، دو ایوانی پارلیمانی نظام کی مشترکہ روایات سے عوامی سطح پر جْڑے ہیں۔ پارلیمانی فرینڈشپ گروپس کے کردار کو مزید موثر بنانے کی ضرورت ہے۔ پارلیمانی وفود کے تبادلوں سے دونوں ممالک کے تعلقات میں مزید بہتری آ سکتی ہے۔ خواتین کو بااختیار بنانے اور زندگی کے ہر شعبے میں شامل کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ پاکستان اور آسٹریلیا کا تجارتی حجم ڈھائی ارب ڈالر ہے، مزید اضافے کی بڑی گنجائش موجود ہے۔ چیئرمین سینٹ نے زرعی ٹیکنالوجی، قابلِ تجدید توانائی، معدنی وسائل اور آئی ٹی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کی تجویز پیش کی اور کہا کہ پاکستانی برآمدات میں اضافہ چاہتے ہیں۔ ٹیکسٹائل، سرجیکل آلات، آئی ٹی سروسز اور خوراکی مصنوعات میں صلاحیت موجود ہے۔ موسمیاتی تبدیلی پر گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین سینٹ کا کہنا تھا کہ پاکستان شدید متاثر ممالک میں شامل ہے۔ سیلاب اور بارشوں سے صوبے متاثر ہوئے، موسمی تغیرات سے نمٹنے کیلئے بین الاقوامی تعاون اور مشترکہ لائحہ عمل کی ضرورت ہے۔ آسٹریلین ہائی کمشنر نے سیلاب میں نقصانات پر اظہار افسوس اور ہمدردی کیا، چیئرمین سینٹ نے کہا کہ بین الاقوامی ادارے اور مخیر حضرات سیلاب زدگان کی امداد کیلئے آگے بڑھیں۔