Express News:
2025-11-09@21:31:17 GMT

علی ظفر کی فلم طیفا اِن ٹربل 2 کب ریلیز ہوگی؟

اشاعت کی تاریخ: 25th, September 2025 GMT

پاکستان کے معروف گلوکار و اداکار علی ظفر نے حال ہی میں ایک انٹرویو میں بھارتی فنکاروں کے ساتھ اپنے تعلقات اور نئے پروجیکٹس پر گفتگو کی ہے جس نے مداحوں کی توجہ سمیٹ لی ہے۔

انٹرویو کے دوران علی ظفر نے کہا کہ بھارت میں کام کرنے کا تجربہ ان کے لیے یادگار رہا۔ انہوں نے خاص طور پر بھارتی گلوکار سونو نگم کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ آج کے دور میں لائیو پرفارمنس کے دوران جس مہارت سے سونو نگم سُر کو برقرار رکھتے ہیں، ویسا کوئی اور نہیں کر پاتا۔

علی ظفر کے مطابق لائیو گاتے وقت سانس کا قابو رکھنا اور سُر کو درست رکھنا انتہائی مشکل کام ہے۔ علی ظفر نے بھارتی اداکار رنویر سنگھ کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ فلم ’کِل دل‘ کے دوران ان سے گہری دوستی ہوگئی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ رنویر سنگھ اتنا شرارتی نہیں جتنا وہ بظاہر نظر آتا ہے، کیونکہ وہ میتھڈ ایکٹر ہیں اور زیادہ تر شرارتیں اپنے کردار کی تیاری کے دوران کرتے ہیں۔

علی ظفر نے یہ بھی انکشاف کیا کہ وہ اس وقت دو فلموں پر کام کر رہے ہیں، جن میں ’طیفا ان ٹربل 2‘ شامل ہے تاہم انہوں نے فلم کی کہانی اور دیگر تفصیلات ظاہر نہیں کیں۔

یاد رہے کہ ’طیفا ان ٹربل‘ علی ظفر کی پہلی پاکستانی فلم تھی، جس میں مایا علی ان کے ساتھ مرکزی کردار میں جلوہ گر ہوئی تھیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: علی ظفر نے کے دوران

پڑھیں:

امریکا میں تاریخ کا طویل ترین شٹ ڈاؤن کیوں ہے اور یہ بحران کب تک حل ہوگا!

واشنگٹن: امریکا میں بجٹ کے معاملے پر قانون سازوں کے درمیان تنازع کی وجہ سے بحرانی صورت حال اور تاریخ کا سب سے بڑا شٹ ڈاؤن جاری ہے۔

امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت کا موجودہ شٹ ڈاؤن 36ویں روز میں داخل ہونے کے بعد  تاریخ کا طویل ترین شٹ ڈاؤن بن گیا ہے۔

شٹ ڈاؤن کیوں ہوا؟

یہ معاملہ بجٹ سے شروع ہوا جو بحرانی کیفیت اختیار کرگیا ہے اور اس کی وجہ قانون سازوں کے درمیان جاری شدید اختلافات ہیں اور یہ فوری حل ہوتے نظر بھی نہیں آرہے۔

شٹ ڈاؤن کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ دونوں جماعتیں یکم اکتوبر سے وفاقی اخراجات کے بل پر اتفاق نہیں کر سکیں جبکہ گزشتہ بجٹ کی مدت یکم اکتوبر کو ختم ہوگئی تھی اور نیا میزانیہ پاس نہ ہونے کے باعث حکومتی اداروں کی فنڈنگ بند ہو گئی۔

کانگریس کے دونوں ایوانوں میں اکثریت رکھنے والی ریپبلکن جماعت اخراجات میں کٹوتی کر کے بل منظور کرنا چاہتی ہے تاہم اس معاملے پر ڈیموکریٹس نے مخالفت کی اور مطالبہ کیا ہے کہ بجٹ میں صحت و ٹیکس کریڈیٹس کی شرح میں کمی کی جائے۔

شٹ ڈاؤن کے دوران بند ہونے والی سروسز

شٹ ڈاؤن کے دوران صرف ضروری خدمات فراہم کی جارہی ہیں، جن میں بارڈر سیکیورٹی، امیگریشن، پولیس اور اسپتالوں کی ایمرجنسی سروسز کے محکمے شامل ہیں تاہم ڈیوٹی کرنے والے بیشتر ملازمین تنخواہوں سے محروم ہیں۔ 

شٹ ڈاؤن کی وجہ سے فضائی آپریشن بری طرح سے متاثر ہے، ایئر ٹریفک کنٹرولرز تنخواہ کی عدم ادائیگی کے بغیر کام تو کررہے ہیں تاہم بد انتظامی کی وجہ سے ہزاروں پروازیں متاثر ہوچکی ہیں۔

فوڈ اسٹیمپ پروگرام کے لیے فنڈز بند کردیے گئے تھے تاہم وفاقی جج نے ہنگامی فنڈ سے اس کی بحالی کا حکم دیا جبکہ پارکس، عجائب گھر اور پری اسکولز شٹ ڈاؤن کی وجہ سے بند ہیں۔

کئی سرکاری و نجی ادارے بھی شٹ ڈاؤن سے متاثر ہوئے جنہوں نے ہزاروں ملازمین کو جبری رخصت پر بھیج دیا گیا ہے۔ 

امریکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ڈیموکریٹس اور ریپبلکن کے سنجیدہ افراد 27 نومبر (تھینکس گیونگ) سے پہلے معاملات کو حل کرنے کیلیے کاوشیں تو کررہے ہیں مگر بظاہر ابھی تک دونوں جانب سے کسی بھی جماعت نے اپنے مؤقف میں لچک نہیں دکھائی ہے۔

امریکی معیشت کو ہر ہفتے 15 ارب ڈالرز کا نقصان

امریکا کے معاشی ماہرین نے شٹ ڈاؤن طویل ہونے پر خبردار کیا اور کہا ہے کہ ہر ہفتے امریکی معیشت کو 15 ارب ڈالرز کا نقصان ہورہا ہے، شٹ ڈاؤن کا معاملہ حل ہونے میں جتنی زیادہ تاخیر ہوگی اُس کا معیشت پر اتنا ہی گہرا اثر پڑے گا۔

شٹ ڈاؤن کا خاتمہ کب ہوگا؟

ان ساری باتوں کے باوجود امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ شٹ ڈاؤن کے خاتمے کی کوئی حتمی تاریخ نہیں ہے تاہم نومبر کے آخر تک دونوں جماعتوں کے درمیان اگر بات چیت ہوتی ہے تو کوئی درمیانی راستہ نکل آئے گا۔

حالیہ شٹ ڈاؤن سے ملازمت پیشہ امریکی زیادہ پریشان کیوں ہیں؟

ویسے تو ماضی میں امریکا میں کئی بار شٹ ڈاؤن ہوچکے ہیں جس کے دوران سرکاری اداروں کے ملازمین کو بغیر تنخواہ ادائیگی کے کام کرنا پڑتا ہے اور معاملہ حل ہونے کے بعد واجبات کو حکومت ادا کرتی ہے۔

تاہم اس بار امریکی شہری اس وجہ سے پریشان ہیں کہ امریکی صدر ٹرمپ نے اعلان کیا کہ ہے کہ ’شٹ ڈاؤن کے دوران کام کرنے والے تمام ملازمین کو واجبات ادا نہیں کیے جائیں گے‘‘۔ اُن کا اشارہ مخصوص لوگوں کو واجبات کی ادائیگی کی طرف اشارہ تھا۔

متعلقہ مضامین

  • انوشکا شرما سات سال بعد اسکرین پر واپسی کیلئے تیار
  • امریکا میں تاریخ کا طویل ترین شٹ ڈاؤن کیوں ہے اور یہ بحران کب تک حل ہوگا!
  • بھارتی جارجیت کے دوران پاکستان کیساتھ کھڑے ہونے پر آذربائیجان اور ترکیہ کا شکرگزار ہوں: شہباز شریف
  • تامل اداکارہ گوری کشن نے بھارتی صحافی کو باڈی شیم کرنے پر آڑے ہاتھوں لے لیا
  • مائیکل جیکسن کی بائیوپک کا پہلا ٹریلر ریلیز، موسیقی کے بادشاہ کا کردار کون نبھا رہا ہے؟
  •  تامل اداکارہ گوری کشن نے بھارتی صحافی کو باڈی شیم کرنے پر آڑے ہاتھوں لے لیا
  • پاکستان مخالف پروپیگنڈا میں پیش پیش بھارتی گودی میڈیا کے جھوٹ کا پردہ فاش
  • حامد رضا کی گرفتاری پر چیئر مین پی ٹی آئی کا اہم بیان سامنے آگیا۔
  • حامد رضا کی گرفتاری نہیں ہوئی، انہوں نے سرینڈر کیا ہے: بیرسٹر گوہر
  • " میری دلی دعا ہے کہ کبھی جنگ نہ ہو   لیکن اگر جنگ ہوئی، تو وہ تباہ کن ہوگی، اور طویل چلے گی، ہوسکتا ہے کوئی مصالحت کار بھی نہ بیچ میں پڑے" ایئرچیف مارشل (ریٹائرڈ) سہیل امان