ہائیکورٹ ججز کی کارکردگی جانچنے کیلئے رولز، محفوظ فیصلہ 90 روز میں لازمی سنانے کی تجویز
اشاعت کی تاریخ: 27th, September 2025 GMT
اسلام آباد:
ہائی کورٹ ججوں کی کارکردگی جانچنے کے لیے رولز کے حوالے سے جوڈیشل کمیشن کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں محفوظ فیصلہ 90 روز کے اندر سنانا لازمی قرار دینے کی تجویز دی گئی ہے۔
جسٹس جمال خان مندوخیل کی زیر صدارت جوڈیشل کمیشن کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس ہوا، ذرائع نے بتایا کہ اجلاس تقریباً ایک گھنٹے تک جاری رہا۔
ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں ہائی کورٹ کے ججوں کی کارکردگی جانچنے کے لیے طریقہ کار اور مختلف رولز پر مشاورت ہوئی۔
ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں محفوظ فیصلے 90 روز کے اندر لازمی سنانے کی تجویز شامل کی گئی ہے، کاز لسٹ میں شامل مقدمات روز نمٹانے کو جج کی کارکردگی سے منسلک کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔
ذرئع نے مزید بتایا کہ اجلاس میں تمام اراکین کو تحریری تجاویز پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان بتایا کہ اجلاس کی کارکردگی اجلاس میں کی تجویز گئی ہے
پڑھیں:
سندھ ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ
سندھ ہائیکورٹ نے کراچی میں ای چالان جرمانے غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے فریقین سے 25 نومبر تک جواب طلب کر لیا، کیس کی مزید سماعت 25 نومبر تک ملتوی کر دی۔ سندھ ہائیکورٹ میں بس اونرز ایسوسی ایشن کی ای چالان کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی، سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل منصف جان ایڈووکیٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر سزا دینا انتظامیہ کا اختیار نہیں بلکہ موٹر وہیکل ترمیم ایکٹ سیکشن 121 اے کے تحت ٹریفک مجسٹریٹ ہی سزا دے سکتا ہے۔ وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ ای چالان اور جرمانوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن غیر قانونی ہے، شہر کی سڑکوں کی حالت خراب اور ٹریفک سائن واضح نہیں ہیں، کمرشل بسوں پر ایک لاکھ روپے تک جرمانہ کاروبار کی کمر توڑ دے گا۔ درخواست میں کہا گیا کہ کیمروں کے ذریعے نگرانی کا نظام درست اقدام ہے لیکن جرمانوں کی رقم غیر منصفانہ اور ناقابل برداشت ہے، عدالت نے آئندہ سماعت پر تمام فریقین کو جواب داخل کرانے کی ہدایت کر دی اور کیس کی مزید سماعت 25 نومبر تک ملتوی کر دی۔