data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

نیویارک: امریکا میں شٹ ڈاؤن کے بعد عالمی مارکیٹ میں ہلچل مچ گئی جس کی وجہ سے وال اسٹریٹ فیوچرز اور ڈالر نیچے آگئے۔

امریکی شٹ ڈاؤن کے بعد سونے کی قیمت تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، سونا 3 ہزار 895 ڈالر فی اونس پر ٹریڈ ہونے لگا۔ شٹ ڈاؤن کے باعث امریکی روزگار رپورٹ بھی تاخیر کا شکار ہے، 7 لاکھ 50 ہزار سرکاری ملازمین فارغ ہوگئے، یومیہ 400 ملین ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔

واضح رہے کہ امریکی سینیٹ میں حکومتی فنڈنگ سے متعلق بل منظور نہ ہونے کے بعد امریکا میں شٹ ڈاؤن ہو گیا۔ شٹ ڈاؤن کے باعث ناسا بند کر دیا گیا اور اس متعلق ناسا کی ویب سائٹ پر شٹ ڈاؤن کا اعلان جاری کیا گیا ہے۔

ناسا کا کہنا ہے کہ فنڈز کی کمی کے باعث ایجنسی مکمل طور پر بند ہو گئی ہے۔ ناسا کے 18ہزار 218 ملازمین میں سے 15ہزار 94فارغ ہو گئے۔ 83 فیصد سے زائد اسٹاف کوجبری رخصت پربھیج دیا گیا۔

ویب ڈیسک عادل سلطان.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: شٹ ڈاو ن کے

پڑھیں:

امریکا میں شٹ ڈاؤن نافذ‘ہزاروں ملازمین کی تنخواہیں رک گئیں

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251002-08-30
واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکا میں ایک بار پھر شٹ ڈاؤن شروع ہو گیا جس کے باعث ہزاروں سرکاری ملازمین کے تنخواہوں سے محروم ہونے کا خدشہ ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق حکومتی فنڈنگ سے متعلق بل امریکی سینیٹ سے منظور نہ کرایا جاسکا جو امریکا میں شٹ ڈاؤن کا باعث بنا، شٹ ڈاؤن کی وجہ سے کچھ سرکاری اداروں کا کام رک گیا ہے اور ایک اندازے کے مطابق 75 ہزار کے قریب ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی بھی رک گئی ہیِ8 لاکھ وفاقی ملازمین کوبلا معاوضہ رخصت پر بھیجے جانے کا امکان ہے جبکہ صدر ٹرمپ کی بڑے پیمانے پر برطرفیوں کی دھمکی دے دی ہے۔ ڈیموکریٹکس اور ری پبلکنز رہنماؤں کی جانب سے سوشل میڈیا پر ایک دوسرے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ڈیموکریٹ پارٹی سے تعلق رکھنے والی سابق نائب صدر کملا ہیرس نے سوشل میڈیا پر لکھا کانگریس سے تعلق رکھنے والے ری پبلکنز نے صرف اس لیے شٹ ڈاؤن کیا کیونکہ انہوں نے عوام کی ہیلتھ کیئر کی رقم بڑھانے سے انکار کر دیا ہے، واضح رہے کہ وائٹ ہاؤس، ایوان نمائندگان اور سینیٹ کی باگ ڈور ری پبلکنز کے ہاتھ میں ہے اور یہ شٹ ڈاؤن بھی ان کا ہی ہے۔ دوسری جانب امریکی ایوان نمائندگان کے ریپبلکن اسپیکر مائیک جانسن نے الزام عائد کیا ہے کہ ڈیموکریٹکس نے باقاعدہ طور پر حکومت کو بند کرنے لیے ووٹ دیا، جس کے باعث آج بچے اور مائیں نیوٹریشن کی کمی کا سامنا کر رہے ہیں اور سابق فوجی ہیلتھ کیئر اور خودکشی سے بچنے والے منصوبے سے مستفید نہیں ہو رہے، فوجی اور ٹی ایس اے ایجنٹس بھی تنخواہوں سے محروم ہیں۔ واضح رہے کہ امریکا میں اس سے پہلے 19-2018 میں سب سے طویل شٹ ڈاؤن 35 دن تک جاری رہ چکا ہے اور یہ ڈونلڈ ٹرمپ کے پہلے دور صدارت میں ہوا تھا۔

مانیٹرنگ ڈیسک سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • صوبائی حکومت سرکاری ملازمین کو الجھا رہی ہے، ریحان راجپوت
  • امریکا: صفائی کے دوران ملنے والے ٹکٹ نے انعام جتوادیا
  • امریکا میں شٹ ڈاؤن: لاکھوں ملازمین فارغ، بحران شدید ہوگیا
  • امریکا میں شٹ ڈاؤن کے بعد ناسا بند، لاکھوں ملازمین فارغ
  • امریکا میں شٹ ڈاؤن کے بعد ناسا بند، لاکھوں ملازمین فارغ، بحران شدید ہوگیا
  • امریکی حکومتی شٹ ڈاؤن: ناسا کے 15 ہزار ملازمین فارغ، مشن معطل
  • امریکا میں شٹ ڈاؤن نافذ‘ہزاروں ملازمین کی تنخواہیں رک گئیں
  • امریکی شٹ ڈاؤن کے باعث ناسا بند
  • امریکا میں شٹ ڈاؤن، ناسا بند ہو گیا