خیبرپختونخوا میں انسداد دہشت گردی کی عدالتوں میں زیر التوا مقدمات کی تعداد 355 تک پہنچ گئی ہے۔ پراسیکیوشن کے مطابق سب سے زیادہ کیسز پشاور کی انسداد دہشت گردی عدالتوں میں زیر سماعت ہیں، جہاں اس وقت 215 مقدمات زیر التوا ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق اے ٹی سی کوہاٹ میں 13، ڈیرہ اسماعیل خان میں 28 اور بنوں میں 4 مقدمات زیر التواء ہیں۔ اسی طرح اے ٹی سی مردان میں 8، سوات مٹہ میں 37 اور ہزارہ میں 29 مقدمات ابھی تک نمٹائے نہیں جا سکے۔ پراسیکیوشن رپورٹ کے مطابق اے ٹی سی سوات ون میں 15، دیر لوئر میں 24 اور بونیر میں 2 مقدمات زیر التواء ہیں۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

لیڈر آف اپوزیشن کے تعین کا معاملہ زیر التوا، اسپیکر کی طرف سے اعلان ضروری

قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے باضابطہ طور پر بتایا ہے کہ لیڈر آف اپوزیشن کے تعین کا معاملہ ابھی زیر التوا ہے اور اسپیکر کی طرف سے اعلان کے بغیر اس پر کوئی کارروائی نہیں کی جا سکتی۔

یہ بھی پڑھیں:این اے 18 کا ضمنی انتخاب: عمر ایوب کی غیر سیاسی اہلیہ مہم کیسے چلا رہی ہیں؟

یہ صورتحال ممبر قومی اسمبلی، ملک محمد عامر ڈوگر کے خط کے تناظر میں سامنے آئی، جس میں 6 اکتوبر 2025 کو اسپیکر کو ارسال شدہ خط کا حوالہ دیا گیا ہے۔

قواعد و ضوابط کی روشنی میں عمل

قومی اسمبلی کے قواعد و ضوابط، رول 39 اور 398 کے مطابق ہر عام انتخابات کے بعد اور بعد میں کسی بھی وقت اسپیکر کو اپوزیشن لیڈر کے اعلان کے لیے ممبران کو تاریخ، وقت اور مقام کی اطلاع دینا لازمی ہے۔

رول 39 کے مطابق ممبران کے دستخط شدہ نام کی تصدیق کے بعد اسپیکر سب سے زیادہ حمایت رکھنے والے ممبر کو لیڈر آف اپوزیشن کے طور پر اعلان کریں گے۔

رول 398 کے تحت، اگر لیڈر آف اپوزیشن کا عہدہ خالی ہو جائے تو اسے رول 39 کے مطابق دوبارہ پُر کیا جائے گا۔

سیکریٹریٹ کے مطابق اسپیکر نے ابھی تک ممبران کو کسی تاریخ، وقت یا مقام کے بارے میں مطلع نہیں کیا، جس کی وجہ سے لیڈر آف اپوزیشن کے تعین کے لیے کوئی کارروائی ممکن نہیں۔ ممبران کو اعلان کے بعد ہی اپنی تجاویز جمع کرانے کا موقع فراہم کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:عمر ایوب کی خالی نشست پر ضمنی انتخاب 23 نومبر کو ہوگا

قومی اسمبلی کے خط میں مزید بتایا گیا کہ سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے سی پی ایل اے نمبر 4446 تا 4449 /2025 میں فیصلے میں پشاور ہائی کورٹ کے سابقہ حکم کو جزوی طور پر کالعدم قرار دیا ہے۔

عدالت نے ہدایت دی کہ پشاور ہائی کورٹ مسئلے کی سماعت کرے اور اگر قابل سماعت ہو تو اسے منظور یا مسترد کرے۔ اس سلسلے میں، سابق لیڈر آف اپوزیشن، عمر ایوب خان کی نااہلی کا معاملہ ابھی پشاور ہائی کورٹ میں زیر التوا ہے۔

قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے مطابق، اس لیے لیڈر آف اپوزیشن کے اعلان کا عمل تب تک جاری نہیں ہو سکتا جب تک اسپیکر ممبران کو قواعد کے مطابق مطلع نہ کریں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • صوبہ سندھ میں 14 انسدادِ دہشت گردی کورٹس ختم، خصوصی عدالتیں قائم
  • کراچی، صوبائی کابینہ کے اجلاس میں اہم فیصلے
  • خیبرپختونخوا: کرم میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائیاں، بھارتی حمایت یافتہ فتنہ الخوارج کے 23 دہشتگرد ہلاک
  • سیکیورٹی فورسز کی خیبرپختونخوا میں کارروائیاں، چار دہشت گرد ہلاک
  • سیکیورٹی فورسز کی خیبرپختونخوا میں کارروائیاں،4 دہشت گرد ہلاک
  • لیڈر آف اپوزیشن کے تعین کا معاملہ زیر التوا، اسپیکر کی طرف سے اعلان ضروری
  • پاکستان اور انڈونیشیا کی انسداد دہشت گردی آپریشنز کیلئے مشترکہ فوجی مشق
  • زیر التوا مقدمات کا بوجھ کم کرنے کے لیے ہزاروں کیسز سپریم کورٹ سے آئینی عدالت منتقل  
  • زیر التوا مقدمات کا بوجھ کم کرنے کے لیے ہزاروں کیسز سپریم کورٹ سے آئینی عدالت منتقل
  • پی ٹی آئی رہنما جنید افضل ساہی کی سزا معطلی کی درخواست ، فریقین کو نوٹس