پشاور، بچپن کے دوستوں نے اپنے ہی دوست پولیس اہلکار کی جان لے لی
اشاعت کی تاریخ: 7th, October 2025 GMT
پشاور:
تھانہ مچنی گیٹ کے علاقے میں پولیس اہلکار صفدر خان کے قتل میں مبینہ طور پر ان کا اپنا جگری دوست اور پولیس اہلکار ملوث نکلا ہے تاہم ملزم پولیس اہلکار سمیت دو ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
پشاور پولیس لائنز میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایس ایس پی آپریشنز مسعود احمد نے بتایا کہ 8 ستمبر 2025 کو تھانہ مچنی گیٹ کی حدود نزد تلارزئی پل کے قریب اراضیات سے اے ایس آئی صفدر خان کی لاش ملی تھی اور ابتدا میں شبہ تھا کہ اسے ٹارگٹ کیا گیا ہے تاہم سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیجز، جیوفینسنگ اور دیگر شواہد کے ذریعے وہ قاتل تک پہنچے۔
انہوں نے کہا کہ سی سی ٹی وی فوٹیجز میں مقتول کی گاڑی کو مختلف مقامات پر دیکھا گیا، جس سے مقتول کی اپنے فلیٹ واقع پہاڑی پورہ سے روانگی اور جائے وقوع تک رسائی کا تعین کیا گیا، ملزم جواد اول گل سکنہ مقدرزئی کو ٹریس کرکے گرفتار کیاگیا تو اس نے دوران تفتیش حقائق اگل دیے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملزم ثنا اللہ سکنہ ترناب چارسدہ اور اس نے مل کر صفدرکی جان لی ہے، ثنااللہ اور مقتول صفدر 11سال سے دیرینہ دوست تھے اور ایک ہی گاؤں سے تعلق رکھتے ہیں، ایک ہی کلاس میں پڑھے اور پولیس میں بھرتی ہوئے۔
ایس ایس پی نے کہا کہ ملزم ثنااللہ کو بھی گرفتار کیا گیا، جس نے پولیس کو بتایا کہ ملزم جواد اور آپس میں گہرے دوست ہیں اور عرصہ تین ماہ سے مقتول صفدر خان اے ایس آئی کے قتل کی منصوبہ بندی کررہے تھے۔
ایس ایس پی نے بتایا کہ ملزم ثنااللہ کے بھائی عطا اللہ کا رشتہ طے ہوا تھا لیکن کچھ عرصہ بعد اختلافات پیدا ہونے پر رشتہ ٹوٹ گیا کیونکہ سسرال والے زیادہ سونا اور پلاٹ وغیرہ مانگ رہے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملزم ثنااللہ کو شک تھا کہ اس کا مقتول دوست صفدرکے مخالفین کا ساتھ ملا ہوا ہے، جس سے جان کا خطرہ ہے اس لیے صفدر کو وقوع کے روز اس بہانے پر لے جایاگیا کہ منشیات کے خلاف کارورائی کرنی ہے اور وہاں دونوں نے مل کر اسے گولیاں ماریں۔
ایس ایس پی نے کہا کہ پولیس نے ملزموں سے آلہ قتل بھی برآمد کرلیا۔
پولیس کا کہنا تھا کہ ملزم ثنا اللہ مقتول کے جنازے میں بھی شریک رہا اور تفتیشی افسران کو بھی گمراہ کرتا رہا۔
پریس کانفرنس کے دوران ایس ایس پی آپریشنز مسعود احمد نے بتایا کہ صنم جاوید اغوا کیس کی ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے اور سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج کی چھان بین جاری ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پشاور میں آس پاس کے اضلاع سے بھی جرائم پیشہ افراد آکر یہاں وارداتیں کرتے ہیں تاہم اس کے باوجود گزشتہ چند ماہ میں 300 سے زائد راہزنوں کو زخمی حالت میں گرفتار کیا گیا جبکہ غیر اخلاقی ویڈیوز اور فحاشی پھیلانے والے افراد کے خلاف بھی کارروائیاں جاری ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پولیس اہلکار ایس ایس پی بتایا کہ کیا گیا کہ ملزم تھا کہ
پڑھیں:
درہ آدم خیل ،دہشتگردوں کے حملے میں پولیس اہلکار شہید، ایف سی حوالدار زخمی
کوہاٹ (آئی این پی )کوہاٹ کے ٹرائبل سب ڈویژن درہ آدم خیل میں چیک پوسٹ پر دہشتگردوں کے حملے میں ایک پولیس اہلکار شہید جبکہ ایف سی حوالدار زخمی ہوگیا ۔ شہید کی نماز جنازہ ادا کردی گئی۔پولیس کے مطابق دہشت گردوں نے فجر سے قبل اندھیرے میں تور چھپری پوسٹ پر اچانک حملہ کیا ۔ پولیس نے بتایا کہ حملے کے نتیجے میں پولیس کانسٹیبل حضرت عمر شہید ہوگئے جبکہ فرنٹیئر کانسٹیبلری کا حوالدار بہادر خان زخمی ہوگئے۔ سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا ہے۔واقعے کے فورا بعد زخمی اور شہید اہلکار کو قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں زخمی کو طبی امداد دی جارہی ہے ۔ شہید اہلکار کی جسد خاکی بعدازاں کوہاٹ پولیس لائن منتقل کی گئی جہاں پولیس کے اعلی افسران اور اہلکاروں کی موجودگی میں نمازِ جنازہ ادا کی گئی۔