وزیراعظم شہبازشریف نے ایس ای سی پی کے چیئرمین اورکمشنرز کی تنخواہوں اور الاؤنسز میں اضافے کا نوٹس لے لیا۔
 وزیراعظم نے ایس ای سی پی افسران کی تنخواہوں و الاونسز میں اضافہ کا نوٹس لیتے ہوئے رانا ثناء اللہ سربراہی میں کمیٹی قائم کردی، اور دو ہفتوں میں رپورٹ طلب کرلی۔
 کمیٹی 2 ہفتوں میں وزیراعظم کواپنی سفارشات پیش کرے گی،چیئرمین وکمشنرزکی تنخواہوں و الاونسز کا جائزہ لیا جائےگا، ریگولیٹری اداروں میں شفافیت اورنگرانی موثر بنانے کی تجاویز بھی دے گی۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر وزیراعظم کے معاون خصوصی اور انتخابی امیدوار کی طلبی

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ضمنی انتخاب این اے 185 ڈیرہ غازی خان کے سلسلے میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر وزیر اعظم کے معاون خصوصی حذیفہ رحمان اور امیدوار محمود قادر خان کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اسلام آباد طلب کر لیا ہے۔ یہ معاملہ 2 نوٹسز کے بعد منظرِ عام پر آیا ہے، جن میں ایک صبح اور دوسرا شام کو جاری ہوا۔

ضابطہ اخلاق کی شق 18 کی خلاف ورزی

الیکشن کمیشن کے نوٹس کے مطابق آئینِ پاکستان کے آرٹیکل 218(3) اور الیکشن ایکٹ 2017 کی دفعات 234 اور 48(c)(15) کے تحت جاری کیے گئے کوڈ آف کنڈکٹ کی شق 18 واضح طور پر پبلک آفس ہولڈرز کو انتخابی مہم میں شرکت سے روکتی ہے۔

اس شق میں صدر، وزیراعظم، وزرا، گورنرز، مشیروں، وزیراعلیٰ، میئر، ناظم اور ان کے نائبین کو انتخابی مہم میں حصہ لینے سے منع کیا گیا ہے۔

ڈی ایم او کی رپورٹ

ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر نے 21 نومبر 2025 کو جمع کرائی گئی رپورٹ میں بتایا کہ حذیفہ رحمان نے بطور وزیراعظم کے معاون خصوصی این اے 185 کے امیدوار محمود قادر خان (پی ایم ایل این) کی انتخابی مہم میں حصہ لیا۔

رپورٹ کے مطابق یہ شمولیت جان بوجھ کر اور مکمل علم کے ساتھ کی گئی، جو ضابطہ اخلاق کی براہِ راست خلاف ورزی ہے۔

الیکشن کمیشن کی کارروائی

نوٹس میں واضح کیا گیا ہے کہ پبلک آفس ہولڈر کے ساتھ ساتھ وہ امیدوار بھی کارروائی کی زد میں آتا ہے، جس کی مہم میں خلاف ورزی کی گئی ہو۔ اسی ضابطے کے تحت دونوں فریقین کو طلب کیا گیا ہے۔

طلبی کا نوٹس

الیکشن کمیشن نے حذیفہ رحمان اور امیدوار محمود قادر خان کو 24 نومبر 2025 کو صبح 11 بجے الیکشن کمیشن سیکریٹریٹ اسلام آباد میں پیش ہونے کی ہدایت کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:الیکشن کمیشن نے رانا ثنااللہ، طلال چوہدری، سہیل آفریدی سمیت کس کس کو طلب کیا ہے؟

دونوں سے تحریری وضاحت طلب کی گئی ہے کہ کیوں نہ ان کے خلاف الیکشن ایکٹ اور الیکشن رولز 2017 کے تحت قانونی کارروائی کی جائے، جس میں امیدوار کی نااہلی بھی شامل ہو سکتی ہے۔

دوسرا نوٹس

ذرائع کے مطابق یہ دوسرا نوٹس ہے جو معاون خصوصی حذیفہ رحمان کو ایک ہی دن میں جاری کیا گیا۔ پہلے نوٹس کی معلومات بھی اسی نوعیت کی خلاف ورزی سے متعلق تھیں۔

الیکشن قوانین کے مطابق، اگر کوئی پبلک آفس ہولڈر انتخابی مہم میں حصہ لے اور امیدوار کو غیرقانونی فائدہ پہنچا سکے، تو دونوں کے خلاف کارروائی لازم ہوتی ہے۔ اسی ضابطے کے تحت الیکشن کمیشن نے دونوں شخصیات کو طلب کیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

الیکشن کمیشن حذیفہ رحمان معاون خصوصی نوٹس

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم نے کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کی تشکیل نوکردی، نوٹیفکیشن جاری
  • وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کی تشکیل نو، وزیر خزانہ چیئرمین، نوٹیفکیشن جاری
  • فیصل آباد، صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب نے میڈیا پر چلنے والی جھوٹی خبر کا نوٹس لیا
  • مختلف وزارتوں اور ڈویژنز میں کنٹریکٹ پر تعینات 11 افسران مستعفیٰ
  • فیصل آباد، فیکٹری میں دھماکا کیسے ہوا؟ رپورٹ سامنے آگئی
  • معاشی ترقی، روزگار  کی فراہمی اور آمدن میں اضافہ صنعتی ترقی کے بغیر ممکن نہیں، وزیراعظم
  • صنعتی ترقی کے بغیر روزگار کی فراہمی، آمدن میں اضافہ ممکن نہیں: وزیراعظم
  • ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر وزیراعظم کے معاون خصوصی اور انتخابی امیدوار کی طلبی
  • معاشی ترقی، روزگار کی فراہمی اور آمدن میں اضافہ صنعتی ترقی کے بغیر ممکن نہیں: وزیراعظم
  • چاند نظر نہیں آیا، یکم جمادی الثانی اتوار کو ہو گی