ایران شرم الشیخ سربراہی اجلاس میں شرکت نہیں کرے گا
اشاعت کی تاریخ: 12th, October 2025 GMT
حماس نے کہا ہے کہ شرم الشیخ میں ہونے والے معاہدے پر دستخطوں کی تقریب میں شرکت نہیں کرے گی اور تقریب میں صرف ثالث اور امریکی و صہیونی حکام موجود ہوں گے۔ اسلام ٹائمز۔ تہران شرم الشیخ سربراہی اجلاس میں مدعو کیے جانے کے باوجود سربراہی اجلاس میں شرکت نہیں کرے گا۔ اس سے قبل ایکسوس ویب سائیٹ نے خبر دی تھی کہ امریکی محکمہ خارجہ نے شرم الشیخ سربراہی اجلاس میں ایران کو شرکت کی دعوت دی ہے۔ شرم الشیخ سربراہی اجلاس میں 20 ممالک کے سربراہان شرکت کر رہے ہیں۔ حماس نے کہا ہے کہ شرم الشیخ میں ہونے والے معاہدے پر دستخطوں کی تقریب میں شرکت نہیں کرے گی اور تقریب میں صرف ثالث اور امریکی و صہیونی حکام موجود ہوں گے۔ غزہ میں جنگ کے خاتمے کے معاہدے پر دستخط کی تقریب میں ٹرمپ اور متعدد ممالک کے سربراہان شرکت کریں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: شرم الشیخ سربراہی اجلاس میں میں شرکت نہیں کرے
پڑھیں:
آئی سی سی بی ایس کو جامعہ کراچی سے علیحدہ کرنے کیخلاف انجمن اساتذہ کا ہنگامی اجلاس
ممبران انجمن نے اصولی طور پر اس عزم کا اعادہ کیا کہ انجمن اساتذہ جامعہ کراچی، بشمول آئی سی سی بی ایس اور جامعہ کراچی کی فیکلٹی اس فیصلے کو کسی صورت قبول نہیں کرے گی اور اس بل کے خاتمہ کے لیے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی جائے گی، ساتھ ساتھ ہر فورم پر اس بل کے حقائق سامنے لانے کے لئے جدوجہد جاری رکھے گی۔ اسلام ٹائمز۔ انجمن اساتذہ جامعہ کراچی کی مجلس عاملہ کے ہنگامی اجلاس میں آئی سی سی بی ایس کو جامعہ سے علیحدہ کرنے اور متوقع ایگزیکٹو ڈائریکٹر کی تقرری میں محض ڈونرز کو بااختیار کرنے جیسے اہم مسائل پر گفتگو اور فیصلے کیے گئے۔ انجمن اساتذہ کے اجلاس میں اس امر پر حیرت کا اظہار کیا اور کہا کہ آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کا ہی لگایا گیا پودا ہے اور یہاں کی فیکلٹی، طلبہ اور زمین جامعہ کراچی کی ہی ہیں لیکن اسے جامعہ کراچی یا انسٹیٹیوٹ کی کسی بھی باڈی سے مشاورت کے بغیر علیحدہ کرنے کا بل بنالیا گیا ہے، اس بل میں صرف 1% ڈونیشن دینے والے 2 ڈونرز کو شامل کرکے بہت سی چیزوں کا اختیار دے دینا کسی صورت مناسب نہیں۔
انجمن اساتذہ کے مطابق اس بل کے تحت کسی بھی ایمپلائی کو کورٹ جانے کا اختیار بھی نہیں ہوگا جو کہ بنیادی انسانی حقوق کے خلاف ہے، اس وقت ICCBS میں 650 سے زائد طلبہ تعلیم و تحقیق کے عمل سے وابستہ ہیں جنہوں نے یقیناً جامعہ کراچی کے نام پر ہی وہاں داخلہ لیا ہے۔ انجمن اساتذہ تمام اسٹیک ہولڈرز سے بتدریج رابطہ کر رہے ہیں، اس معاملے پر تمام افراد نے اپنے غم و غصے کا اظہار کیا۔ اراکین انجمن نے سوال کیا کہ ڈونرز کیسے انویسٹرز بن سکتے ہیں، اراکین نے بل میں موجوزہ سرچ کمیٹی میں وزیراعلی کے ساتھ محض دو ڈونرز کی موجودگی کو اس بل کے اغراض و مقاصد کی قلعی کھولنے کے لیے کافی قرار دیا۔
انجمن اساتذہ کا ماننا ہے کہ یہ بل ICCBS کے طلبا، اساتذہ، ملازمین اور خود سینٹر اور جامعہ کراچی کے مفادات کے خلاف محض 1% ڈونیشن دینے والے دو افراد کے حق میں بنایا گیا ہے جس سے ادارے کے تعلیمی و تحقیقی ماحول کو شدید گزند پہنچے گی۔ اس پوری صورتحال میں طے کیا گیا کہ اسی ہفتے چیف منسٹر اور متعلقہ حکام سے ملاقات کی کوشسوں کے ساتھ خطوط لکھ کر ان سے اس بل پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا جائے گا۔ ادارے کے اندر اور باہر تمام اسٹیک ہولڈرز سے ملاقاتوں کے سلسلے کو جاری رکھتے ہوئے انہیں اعتماد میں لیا جائے گا۔
انجمن اساتذہ کے مطابق یکم دسمبر، بروز پیر، 12 بجے دن، ایک پریس کانفرنس منعقد کر کے اس بل کے اثرات سے بذریعہ پریس تمام طبقات کو مطلع کرنے کے ساتھ اس وقت تک کی پیش رفت اور مستقبل کے لائحہ عمل کا اعلان بھی کیا جائے گا۔ ممبران انجمن نے اصولی طور پر اس عزم کا اعادہ کیا کہ انجمن اساتذہ جامعہ کراچی، بشمول آئی سی سی بی ایس اور جامعہ کراچی کی فیکلٹی اس فیصلے کو کسی صورت قبول نہیں کرے گی اور اس بل کے خاتمہ کے لیے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی جائے گی، ساتھ ساتھ ہر فورم پر اس بل کے حقائق سامنے لانے کے لئے جدوجہد جاری رکھے گی۔ امید ہے کہ حکومتی حلقوں کی جانب سے پورے ادارے اور جامعہ کی اس تشویش پر مثبت رد عمل سامنے آئے گا۔