یلتھ ایشیا انٹرنیشنل نمائش کی افتتاحی تقریب سے خطاب اور میڈیا سے بات چی میں مصطفی کمال نے کہا کہ دنیا میں دو ممالک افغانستان اور پاکستان میں پولیو موجود ہے، ہم پولیو والے ملک کے طور پر پہچانے جاتے ہیں، سب لوگ اپنا رول پلے کریں گے تو صحت مند معاشرہ بنے گا۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر صحت سید مصطفی کمال نے کہا ہے کہ جنگ کے بعد دشمن ملک نے ادویات دینا بند کر دی تھیں، جس کو چیلنج سمجھا، ہم بھارت سے جو ویکیسن منگواتے تھے وہ ویکسین اب یہیں بنے گی، پاکستان میں لوگ بیماری کی وجہ سے سطح غربت سے نیچے جا رہے ہیں، احتیاط علاج سے بہتر ہے لوگوں کو بیماریوں سے بچانا ہے، پاکستان میں اعضا کی پیوند کے علاوہ سارے علاج ہوتے ہیں، ویکسین کے بارے میں عوامی تصورات غلط ہیں، سروائیکل کینسر کی ویکسین دنیا کے 150 ملکوں میں لگوائی جارہی ہیں، بیس سال بعد پاکستان میں یہ ویکسین آئی ہے تو اس پر اعتراضات ہورہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو کراچی ایکسپو سینٹر میں ایس آئی ایف سی کے تعاون سے منعقدہ 22ویں ہیلتھ ایشیا انٹرنیشنل نمائش کی افتتاحی تقریب سے خطاب اور میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سندھ کے وزیر صنعت و تجارت جام اکرام اللہ دھاریجو اور کراچی میں تعینات مختلف ممالک کے قونصل جنرلز بھی موجود تھے۔

مصطفی کمال نے کہا کہ پاکستان کی کی اکنامی میں آج بڑا دن ہے، پچاس ممالک کی کمپنیاں اس نمائش میں حصہ لے رہے ہیں، پاکستان کا ہیلتھ کیئر ڈپارٹمنٹ نئی جدت کو پہنچ رہا ہے، آنے والے وقت میں پاکستان کی اکنامی کا بیک بون صحت کا نظام ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری دوا ساز کمپنیاں اپنا سامان اور آلات ایکسپورٹ کر رہی ہیں آج طبی آلات اور ادیاوت کی ایکسپورٹ ایک ملین ڈالر اس کو 30ارب ڈالر تک لے جانا ہے، طبی انڈسٹری کو ہر طرح کی سہولیات دے رہے ہیں جنگ کے بعد دشمن ملک نے ادویات دینا بند کر دی تھیں جس کو چیلنج سمجھا، ہم نے بھارت سے جو ویکیسن منگواتے تھے وہ ویکسین اب یہاں بنے گی۔ انہوں نے کہا کہ 500 ملین کی ویکسین امپورٹ کرتے تھے یہ سب ویکسین یہیں بنے گی۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں دو ممالک افغانستان اور پاکستان میں پولیو موجود ہے، ہم پولیو والے ملک کے طور پر پہچانے جاتے ہیں، سب لوگ اپنا رول پلے کریں گے تو صحت مند معاشرہ بنے گا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پاکستان میں نے کہا کہ انہوں نے

پڑھیں:

استحکام ناگزیر، سیاسی جماعتوں کا ایک دوسرے کو گالی دینا درست نہیں، شاہد خاقان عباسی

عوام پاکستان پارٹی کے چیئرمین و سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ جہاں سیسی استحکام نہیں ہوگا وہاں ترقی نہیں ہو سکتی، اس وقت سیاسی جماعتیں ایک دوسرے کو گالیاں دے رہی ہیں جو درست نہیں۔

پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ کوئی مفاد یا لالچ نہیں ہے، ملک کا بڑا اثاثہ نوجوان ہے مگر ایسے یہ بوجھ بن جائےگا، حکومت کی ذمہ داری ہے کہ ان کو روزگار دیا جائے۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کا پشاور میں جلسہ: بہت جلد ڈی چوک جانے کی کال دوں گا، وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی کا اعلان

انہوں نے کہا کہ جہاں سیاسی استحکام نہیں ہوگا وہاں معیشت ترقی نہیں کر سکتی، اس وقت تمام سیاسی جماعتیں ایک دوسرے کو گالیاں دے رہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سب کو مل کر پاکستان کے مستقبل کی بات کرنا ہوگی، ہم نے ہمیشہ ملکی ترقی کی بات کی ہے۔

شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ تاریخ کا سبق ہے کہ خیبرپختونخوا میں امن نہیں ہوگا تو پاکستان میں امن نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ 26ویں اور 27ویں ترامیم پاس ہوئیں، جو سیاستدانوں پر ایک دھبہ ہے، ہمیشہ اچھی سیاست کی، کبھی مفادات کی طرف نہیں گیا۔

انہوں نے کہا کہ بات تحمل اور برداشت کرنے کی ہونی چاہیے، انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا ایک دوسرے کو گالی دینے اور الزامات لگانے سے کوئی فائدہ ہوگا؟

ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک اور عوام کے مفاد کے لیے کام کرنے اور سوچنے کی ضرورت ہے۔

مزید پڑھیں: پشاور جلسہ: اسد قیصر کے خطاب کے دوران کارکنان کے ’ڈی چوک ڈی چوک‘ کے نعرے

شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ جب بھی عوام کے مینڈیٹ کی نفی ہوگی تو ملک کا نقصان ہوگا۔ ہمارے پاس دوسرا کوئی راستہ نہیں تھا، لیکن ووٹ کو عزت سے اقتدار کو عزت تک چلے گئے۔

سابق وزیراعظم نے کہاکہ اقتدار سے باہر رہ کر بھی ملک کے لیے کام کر سکتے ہیں، آئین اور قانون کی بالادستی پر کوئی دوسری رائے نہیں ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews سیاسی استحکام سیاسی جماعتیں شاہد خاقان عباسی عوام پاکستان پارٹی گالی کلچر گالیاں وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • بولا کچھ گیا اور سمجھا کچھ اور گیا!!
  • پی ٹی آئی حکومت کے نشانے پر، دشمن کا آلہ کار قرار
  • وقت نے ثابت کیا پاکستان اور چین آئرن برادرز ہیں، تعلق ہر چیلنج کےباوجود مضبوطی سے قائم ہے، عطاتارڑ
  • طالبان کی پاکستان سے تجارت پر پابندی کے بعد افغانستان میں ادویات کا بحران
  • دشمن کی حمایت کے الزامات، پی ٹی آئی کو وفاقی حکومت کی تنقید کا سامنا
  • آپریشن سندور کے دوران ہماری افواج اور بھی بہت کچھ کرسکتی تھیں لیکن تحمل کا انتخاب کیا، راجناتھ سنگھ
  • استحکام ناگزیر، سیاسی جماعتوں کا ایک دوسرے کو گالی دینا درست نہیں، شاہد خاقان عباسی
  • ڈی جی آئی ایس پی آر نے محتاط زبان استعمال کی، ہمیں اینٹ کا جواب پتھر سے دینا آتا ہے: وفاقی وزرا
  • وزیر دفاع خواجہ آصف کی عمران خان پر سخت تنقید، پاکستان دشمن رویہ قرار
  • پی ٹی آئی نے مذاکرات کی ٹرین مس کر دی، اپنے لیڈر کے بیانات پر معذرت کریں: عطا تارڑ