عمران خان کی بہنوں علیمہ خان اور عظمیٰ خان کے وارنٹ گرفتاری جاری
اشاعت کی تاریخ: 8th, November 2025 GMT
اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت نے پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی بہنوں علیمہ خان اور عظمیٰ خان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں۔
عدالت میں پی ٹی آئی رہنماؤں اور دیگر کے خلاف 4 اکتوبر کے احتجاج کیس کی سماعت کی گئی، جس کے دوران جج طاہر عباس سپرا نے علیمہ خان اور عظمیٰ خان کے خلاف تھانہ کوہسار میں درج مقدمہ کے حوالے سے فیصلہ سنایا۔
عدالت نے دونوں بہنوں علیمہ خان اور عظمیٰ خان کو گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم دیا اور کیس کی سماعت 22 نومبر تک ملتوی کر دی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: علیمہ خان اور عظمی
پڑھیں:
ترکیہ نے نیتن یاہو سمیت 37 اسرائیلی عہدیداروں کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
انقرہ: ترکیہ نے فلسطینی عوام پر جاری اسرائیلی مظالم کے خلاف تاریخ ساز اقدام اٹھاتے ہوئے اسرائیل کے وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو، وزیر دفاع یوآف گیلنٹ، نیشنل سیکورٹی کے وزیر ایتمار بین گوویر اور دیگر سینتیس اعلیٰ اسرائیلی عہدیداروں کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کردیے ہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق یہ اقدام استنبول کے چیف پراسیکیوٹر کے دفتر کی جانب سے کیا گیا، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ ان افراد نے غزہ میں نسل کشی اور انسانیت کے خلاف سنگین جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔
الجزیرہ کے مطابق پراسیکیوٹر کے دفتر سے جاری بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ اسرائیلی حکومت اور فوج نے اکتوبر 2023 سے غزہ میں وحشیانہ بمباری کے ذریعے ہزاروں بے گناہ شہریوں کو شہید کیا، جن میں معصوم بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔ بیان میں 6 سالہ بچی ہند رجب کی شہادت کا خصوصی ذکر کیا گیا، جسے اسرائیلی فضائی حملوں کے دوران نشانہ بنایا گیا۔ اس کے علاوہ اسرائیلی فوج نے اسپتالوں، اسکولوں اور دیگر شہری انفرا اسٹرکچر کو بھی منظم طور پر تباہ کیا۔
ترک استغاثہ نے اپنی رپورٹ میں مزید کہا کہ اسرائیل نے 2010 میں ’’گلوبل صمود فلوٹیلا‘‘ پر حملہ کرکے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی تھی، جو غزہ کے محصور عوام تک امداد پہنچانے کی ایک انسانی کوشش تھی۔ پراسیکیوٹر کے مطابق اسرائیل کے ان اقدامات سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ وہ نہ صرف فلسطینیوں بلکہ بین الاقوامی انسانی ضابطوں کے بھی کھلم کھلا خلاف ورزی کر رہا ہے۔
یہ وارنٹ گرفتاری ایسے وقت میں جاری کیے گئے ہیں جب عالمی عدالت انصاف کے نیتن یاہو اور سابق اسرائیلی وزیر دفاع یوآف گیلنٹ کے خلاف جنگی جرائم کے مقدمے کا ایک سال مکمل ہو چکا ہے۔ ترکیہ کی عدالت نے اپنے فیصلے میں اس امر پر زور دیا کہ اسرائیلی قیادت کو بین الاقوامی انصاف کے کٹہرے میں لانا وقت کی ضرورت ہے، تاکہ فلسطین میں جاری ظلم و بربریت کا خاتمہ ممکن ہو۔
واضح رہے کہ ترکیہ گزشتہ ایک سال سے اسرائیل کے خلاف سب سے مؤثر اور جرات مندانہ آواز کے طور پر ابھرا ہے۔ ترک حکومت نے نہ صرف اسرائیل کے ساتھ اپنے تجارتی تعلقات اور سفارتی روابط منقطع کیے بلکہ عالمی سطح پر فلسطین کے حق میں مسلسل مہم جاری رکھی ہے۔ یہ عدالتی فیصلہ ترکیہ کے اس غیر متزلزل مؤقف کا تسلسل ہے کہ دنیا کو غزہ میں جاری نسل کشی کے خلاف متحد ہونا چاہیے۔