کریسٹ گارمنٹس کو اسٹینڈفارم پاکستان خریدنے کی اجازت
اشاعت کی تاریخ: 13th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(کامرس رپورٹر)کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان نے کریسٹ گارمنٹس انٹرنیشنل (پرائیویٹ) لمیٹڈ کی جانب سے اسٹینڈفارم پاکستان (پرائیویٹ) لمیٹڈ کے حصول کی ٹرانزیکشن کی منظوری دے دی ہے۔ یہ ٹرانزیکشن کمپنی کی کارپوریٹ ری اسٹرکچرنگ کا حصہ ہے۔ دونوں کمپنیاں ایک ہی گروپ کے انفرادی شیئر ہولڈرز کی مشترکہ ملکیت ہیں۔اسٹینڈفارم پاکستان فارماسیوٹیکل اور نیوٹرٰیسوٹیکل کے شعبے میں کام کرتی ہے اور مختلف مصنوعات ، جن میں اینٹی ریمیٹکس، اینلجیسک، وٹامنز اور منرل سپلیمنٹس، گیسٹروانٹسٹائنل ادویات، اینٹی بایوٹکس، اور سائیکولیپٹکس شامل ہیں، کی پروڈکشن اور ڈسٹری بیوش سے منسلک ہے۔ دوسری جانب، کریسٹ گارمنٹس انٹرنیشنل بنیادی طور پر گارمنٹس مینوفیکچرنگ یونٹ ہے اور اس کا فارماسیوٹیکل یا نیوٹرٰیسوٹیکل مارکیٹ سے منسلک نہیں ہے۔کمپٹیشن کمیشن کے جائزہ کے مطابق یہ مارکیٹ میں کسی اضافی ارتکاز کا باعث نہیں بنے گی۔ پاکستان کی فارماسیوٹیکل اور نیوٹرٰیسوٹیکل مارکیٹیوں میں مسابقت کی بہتر صورتحال موجود ہے ، جہاں فعال کمپنیوں کی بڑی تعداد موجود ہے، اور نء کمپنیوں کی جانب سے اس شعبے میں سرمایہ کاری جاری ہے۔یہ ٹرانزیکشن دراصل گروپ کے اندرونی ری اسٹرکچرنگ کا حصہ ہے، جس سے حتمی انتظامی کنٹرول یا ملکیت میں کوئی تبدیلی واقع نہیں ہوگی۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پاکستان کی جانب سے افغانستان بارڈرز کی بندش سے کتنے کروڑ ڈالرز کا نقصان ہوا؟
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان کی جانب سےافغانستان کےساتھ بارڈرکراسنگ پوائنٹس کی بندش سے ہونے والے نقصانات کی تفصیلات سامنے آگئیں۔
پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدی کشیدگی کے باعث بند کیے جانے والے کراسنگ پوائنٹس کو تقریباً ایک ماہ ہو چکا ہے۔
پاک افغان سرحد کی بندش سے وسط ایشیائی ممالک کوپاکستانی برآمدات بھی متاثر ہوئی ہیں۔ افغانستان کے ساتھ تمام 8 بارڈرکراسنگ پوائنٹس بند ہونے کے باعث ایک ہزار ٹرک کراچی پورٹ پر پھنس گئے۔
حکومتی ذرائع کے مطا بق عام طور پرپاکستان سے افغانستان ماہانہ تقریبا 15 کروڑ ڈالرزکی درآمدات کرتا ہے۔ افغانستان عام طور پر پاکستان کو ماہانہ تقریباً 6کروڑ ڈالرزکی برآمدات کرتا ہے۔
27 ویں ترمیم سینیٹ سے منظور کرانے کی حکمت عملی فائنل ، اتحادی جماعتوں سے ساتھ دینے کا وعدہ لے لیا گیا
بارڈر کراسنگ پوائنٹس کی بندش سے 20 سے 25 ہزار ورکرز متاثر ہوئے اور افغانستان میں زرعی مصنوعات کی قیمتیں گرگئیں۔
افغانی انگور کا 10 کلو گرام کا پیکٹ پاکستانی 4500روپے میں فروخت ہوتا تھا جس کی قیمت گر کر 120سے140روپے پر آگئی ہے، اس بندش سے افغانستان کو کروڑوں روپے کا نقصان ہو ر ہا ہے۔
پاکستان اور افغانستان کے درمیان کراسنگ پوائنٹس کی بندش کے ابتدائی 24 روز میں تقریباً 20کروڑ ڈالرز نقصانات کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
مزید :