ربیکا خان کی رخصتی کی وائرل ویڈیو نے سب کو آبدیدہ کردیا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, December 2025 GMT
اداکار اور کامیڈین کاشف خان کی بیٹی ربیکا خان کی شادی دھوم دھام سے انجام کو پہنچ گئی جس کا ہر ایک ایونٹ گزشتہ ایک برس سے سوشل میڈیا پر چھایا ہوا ہے۔
ہر تہذیب و ثقافت میں شادی کی تقریبات میں الگ الگ رسومات سے رنگ و روشنی جھلک رہی ہوتی ہے جس پر گانے، رقص اور قہقہے ان کی مزید شان بڑھاتے ہیں۔
البتہ رخصتی ہر ہی تہذیب اور ثقافت میں سب سے جذباتی لمحہ ہوتا ہے جہاں لڑکی کے والدین خوشی کے ساتھ ساتھ جدائی کے دکھ سے بھی گزر رہے ہوتے ہیں۔
معروف سوشل میڈیا انفلوئنسر ربیکا خان کی شادی کی تقریبات میں بھی یہی رنگ چھایا رہا البتہ رخصتی کی ویڈیوز نے سب کو آبدیدہ کردیا۔
اداکار کاشف خان نے اپنی چہیتی بیٹی کو نم آنکھوں اور پُرامید دعاؤں کے ساتھ اس جذباتی انداز سے رخصت کیا کہ تمام مہمان آبدیدہ ہوگئے۔
اس موقع پر بااعتماد ربیکا بھی اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکیں اور رو پڑیں۔ باپ کا ہاتھ تھامے شوہر کی گاڑی تک پہنچیں اور پیا گھر سدھار گئیں۔
View this post on Instagramسوشل میڈیا پر یہ ویڈیوز وائرل ہوگئیں جس پر صارفین نے ربیکا کے نئے سفر کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا اور خصوصی دعائیں دیں۔
تاہم کچھ صارفین نے پہ در پہ ایونٹس اور لاتعداد ویڈیوز پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ اب بس بھی کریں بیٹی کو جانے دیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: خان کی
پڑھیں:
سسرال پہنچنے کے بیس منٹ ہی دلہن نے شوہر کے ساتھ رہنے سے انکار کردیا، وجہ کیا تھی؟
بھارت کے اترپردیش میں ایک انوکھا واقعہ اس وقت خبروں کی زینت بن گیا جب دلہن نے سسرال پہنچنے کے محض 20 منٹ بعد ہی شوہر کے ساتھ زندگی گزارنے سے صاف انکار کردیا۔
رپورٹس کے مطابق دیوریا میں ہونے والی اس شادی میں تمام رسم و رواج دھوم دھام سے ادا کیے گئے تھے۔ لڑکا سلیم پور نگر پنچایت کی رہائشی لڑکی سے رشتہ ازدواج میں منسلک ہوا، اور شادی کی تقریب بخیر و خوبی انجام پائی۔
تاہم سسرال پہنچنے کے کچھ ہی دیر بعد صورتحال میں ڈرامائی موڑ آگیا۔ خواتین جب چہرہ دکھانے کی روایتی رسم کے لیے دلہن کے گرد جمع ہوئیں تو وہ اچانک اٹھ کھڑی ہوئی اور بتایا کہ اسے فوری اپنے والدین کو بلانا ہے۔
جب وجہ پوچھی گئی تو دلہن نے حیران کن طور پر اعلان کیا کہ وہ اس گھر میں نہیں رہے گی اور اسی وقت میکے واپس جانا چاہتی ہے۔
شوہر اور گھر والوں نے اسے سمجھانے کی پوری کوشش کی، مگر اس نے کسی بات پر کان دھرنے سے انکار کردیا۔ کچھ دیر بعد دلہن کے والدین بھی پہنچ گئے اور انہوں نے بھی بیٹی کو منانے کی کوشش کی، لیکن دلہن نے سسرال والوں کے رویے کا حوالہ دیتے ہوئے اپنا فیصلہ نہیں بدلا۔
کشیدہ ماحول کے پیشِ نظر پنچایت بلائی گئی جو تقریباً پانچ گھنٹے تک چلتی رہی۔ بالآخر دونوں خاندانوں نے باہمی رضا مندی سے شادی ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا اور دلہن والدین کے ساتھ واپس چلی گئی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ معاملے سے انہیں آگاہ کیا گیا تھا اور دونوں جانب سے کوئی تحریری شکایت موصول نہیں ہوئی، اس لیے قصہ پنچایت کی سطح پر ہی نمٹ گیا۔