رواں سال آئی ٹی خدمات کی برآمدات 4 ارب ڈالر تک پہنچنے کا امکان: وزیر خزانہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, December 2025 GMT
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی )وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے دوحہ فورم کے 23 ویں ایڈیشن میں شرکت کی۔ دوحہ فورم، وزارت خزانہ قطر اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے منعقدہ اس سیشن کا موضوع "عالمی تجارتی کشیدگیاں: مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ میں معیشتی اثرات اور پالیسی ردعمل" تھا، سینیٹر محمد اورنگزیب نے اپنے خطاب میں پاکستان نے امریکہ کے ساتھ نئے محصولات پر بات چیت میں تعمیری انداز اپنایا ہے اور اہم ٹیکسٹائل برآمدات پر 19 فیصد کے شرح سے سازگار محصولات حاصل کیے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ عالمی تجارتی صورتحال میں تبدیلیوں نے پاکستان کو اپنی مصنوعات کی تنوع بڑھانے کی ترغیب دی ہے، خاص طور پر آئی ٹی خدمات کی برآمدات جو اس سال تقریبا 4 ارب ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے۔ پاکستان نے اپنے مالی ذخائر کو دوبارہ مضبوط کیا ہے اور اس وقت ملک کا بنیادی مالی توازن اور کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سالانہ 18 سے 20 ارب ڈالر کی ترسیلات زر پاکستان کے لیے اہم مالی معاونت فراہم کر رہی ہیں۔ قطر کے وزیر خزانہ، علی بن احمد الکواری نے پاکستان کے ساتھ قطر کے مضبوط اقتصادی تعلقات پر بات کی اور پاکستان کو "بھائی ملک" قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان ایل این جی کی فراہمی اور زرعی و ٹیکسٹائل مصنوعات کی تجارت میں گہری شراکت داری موجود ہے۔ وزیر خزانہ قطر نے اس بات کا اعلان کیا کہ حال ہی میں پاکستان او جی سی سی کے درمیان آزاد تجارتی معاہدہ طے پایا ہے، جو جی سی سی ممالک اور پاکستان کے اقتصادی تعلقات کو مزید مستحکم کرے گا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
ایران، پاکستان کے درمیان 40 لاکھ ڈالر سے زائد کی 3 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط
ایران کے 12 رکنی تجارتی وفد نے فوڈ ایگ 2025 نمائش میں شرکت کی جہاں ایرانی وفد کی پاکستانی کمپنیوں کے ساتھ کاروباری شراکت داری پر براہِ راست بات چیت ہوئی۔
تفصیلات کے مطابق ایس آئی ایف سی کی کوششوں سے زرعی شعبے میں سرمایہ کاری میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ دو طرفہ تجارت سے معیشت مستحکم اور روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔
پاک ایران تجارتی روابط میں مضبوطی سے خطے اور عالمی منڈیوں تک رسائی ممکن ہوسکے گی۔
ایران اور پاکستان کے درمیان 40 لاکھ ڈالر سے زائد کی 3 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط ہوئے۔ زرعی اجناس اور ایگرو ٹیکنالوجی میں دو طرفہ تجارت پر تبادلہ خیال بھی ہوا۔