Jasarat News:
2025-12-09@08:00:26 GMT

حکومت کا گیس سیکٹر میں بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کا فیصلہ

اشاعت کی تاریخ: 9th, December 2025 GMT

حکومت کا گیس سیکٹر میں بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کا فیصلہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: گیس مارکیٹ میں نجی شعبے کی شمولیت کے بعد حکومت نے گیس یوٹیلیٹیز کو کمرشل بنیادوں پر منتقل کرنے کے لیے وسیع پیمانے پر ڈھانچہ جاتی اصلاحات کا فیصلہ کر لیا ہے۔

نئے گیس فیلڈز میں نجی شعبے کا حصہ 10 فیصد سے بڑھا کر 35 فیصد کر دیا گیا ہے، جس سے مارکیٹ میں مسابقت بڑھنے کی توقع ہے۔ اس سے قبل ملک میں گیس کی ترسیل اور تقسیم صرف دو سرکاری کمپنیوں کے ذریعے ہی ممکن تھی۔

ذرائع کے مطابق حکومت نے اوگرا کو ہدایت کی ہے کہ وہ سرکاری گیس کمپنیوں کے لیے فکسڈ ایسٹ ریٹرن فارمولا ختم کرکے نئے قواعد تشکیل دے۔ اس مقصد کے لیے اوگرا نے کے پی ایم جی کے کنسلٹنٹ کی خدمات حاصل کی ہیں، جو رواں ماہ کے آخر تک اپنی رپورٹ جمع کرائیں گے۔

دوسری جانب پیٹرولیم ڈویژن بھی عالمی بینک کے تعاون سے گیس سیکٹر کی مجموعی ری اسٹرکچرنگ پر کام کر رہا ہے۔

فی الحال ایس این جی پی ایل اور ایس ایس جی سی اپنے پھیلتے ہوئے پائپ لائن نیٹ ورک کے باعث منافع میں اضافہ کر رہی ہیں، جس کا بوجھ صارفین اٹھاتے ہیں۔

ایس این جی پی ایل کے آپریٹنگ اخراجات 2019-20 کے 66 ارب روپے سے بڑھ کر 2023-24 میں 94 ارب روپے ہو گئے، جبکہ منافع 19 ارب سے بڑھ کر 38.

9 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔

صنعتی صارفین طویل عرصے سے فکسڈ ریٹرن فارمولے پر اعتراض اٹھاتے رہے ہیں۔ ان کا مؤقف ہے کہ جب گیس دستیابی کم ہو رہی ہے تو پائپ لائن نیٹ ورک کے پھیلاؤ کے باعث کمپنیوں کے منافع میں اضافہ صارفین کے لیے ناانصافی ہے۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

بھارت میں اسمارٹ فونز کی ہر وقت لوکیشن ٹریکنگ کا نیا منصوبہ زیرِ غور

بھارتی حکومت نے حال ہی میں اسمارٹ فونز میں سرکاری سائبر سیکیورٹی ایپ پری انسٹال کرنے کا فیصلہ واپس لیا تھا، مگر اب ایک نیا اور زیادہ سخت منصوبہ سامنے آیا ہے۔ اس تجویز کے تحت اسمارٹ فون بنانے والی تمام کمپنیوں کو اپنے فونز میں مستقل طور پر فعال سیٹلائٹ لوکیشن ٹریکنگ ان ایبل رکھنا ہوگی۔
اس مجوزہ نظام میں صارفین کو لوکیشن سروسز بند کرنے کا اختیار نہیں ہوگا، یعنی جی پی ایس ہر وقت آن رہے گا۔
رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق بھارتی ٹیلی کام انڈسٹری نے یہ بھی تجویز دی ہے کہ فون میں وہ نوٹیفکیشنز بھی بند کر دیے جائیں جو صارفین کو آگاہ کرتی ہیں کہ ان کی لوکیشن ٹیلی کام کمپنیوں کے پاس جا رہی ہے۔
اس معاملے پر بھارتی وزارت داخلہ اور اسمارٹ فون کمپنیوں کے درمیان 5 دسمبر کو ایک اہم میٹنگ طے تھی، جو اب ملتوی کر دی گئی ہے۔ تجویز کے حامیوں کا کہنا ہے کہ اس قدم سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ’’قومی سلامتی‘‘ کے معاملات میں مدد ملے گی اور شہریوں کو ’’شرپسند عناصر‘‘ سے محفوظ رکھا جا سکے گا۔
ٹیک کمپنیاں اور ماہرین کی شدید مخالفت
ایپل، گوگل اور سام سنگ نے اس منصوبے کی سخت مخالفت کرتے ہوئے حکومت سے اسے فوری طور پر مسترد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
انڈیا سیلولر اینڈ الیکٹرونکس ایسوسی ایشن نے بھی حکومت کو لکھے ایک مراسلے میں خبردار کیا تھا کہ اس طرح کی لازمی ٹریکنگ کی مثال دنیا میں کہیں موجود نہیں، اور اس سے فوجی اہلکاروں، ججز، صحافیوں اور کارپوریٹ ایگزیکٹوز کی پرائیویسی بری طرح متاثر ہوگی۔
الیکٹرانک فرنٹیئر فاؤنڈیشن (EFF) نے بھی اس تجویز کو ’’انتہائی تشویشناک‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہر وقت فعال جی پی ایس کا مطلب یہ ہوگا کہ فون کمپنیاں اور ریاستی ادارے ہر شہری کی درست لوکیشن ہر لمحے جان سکیں گے—اور وہ بھی قانونی عمل کے بغیر۔
EFF کا کہنا ہے کہ یہ منصوبہ شہریوں کی بنیادی پرائیویسی کے لیے شدید خطرہ ہے اور انہیں مسلسل نگرانی کے ماحول میں دھکیل دے گا۔

متعلقہ مضامین

  • عمان جانے والے ہوشیار، حکومت نے انرجی سیکٹر میں نیا ’لائسننگ سسٹم‘ نافذ کردیا
  • پیٹرول اور ڈیزل پر کمپنیوں اور ڈیلرز کے منافع میں اضافے کا امکان
  • بھارت میں اسمارٹ فونز کی ہر وقت لوکیشن ٹریکنگ کا نیا منصوبہ زیرِ غور
  • ٹی20 ورلڈ کپ سے قبل کپتان سمیت متعدد تبدیلیوں کا فیصلہ ہوگیا؟ سلمان علی آغا نے تصدیق کردی
  • پاور سیکٹر میں اصلاحات، بجلی کمپنیوں کی نجکاری، الیکٹرک وہیکل چارجنگ سستی کرینگے: اویس لغاری
  • پیٹرول اورڈیزل مہنگا ہونے کاامکان
  • آئل مارکیٹنگ کمپنیوں اور ڈیلرزکا منافع بڑھانے کی سمری بھجوادی گئی، پیٹرول اورڈیزل مہنگا ہونیکاامکان
  • پیٹرول اور ڈیزل مہنگا ہونے کا امکان، او ایم سیز اور ڈیلرز کے منافع میں اضافے کی سمری ای سی سی کو بھجوا دی گئی
  • پیٹرول  اور ڈیزل 2 روپے 40  پیسے فی لیٹر تک مہنگا ہونےکا امکان