دنیا بھر میں آج انسداد بدعنوانی کا دن منایا جارہا ہے
اشاعت کی تاریخ: 9th, December 2025 GMT
ویب ڈیسک :معاشروں کو کرپشن سے پاک کرنے کاعزم، دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی انسداد بدعنوانی کا دن منایا جارہا ہے۔
انسداد بدعنوانی کا دن منانے کا مقصد بدعنوانی کے خاتمے کے حوالے سے عوام میں شعور اجاگر کرنا ہے، بلاتفریق احتساب کے بغیر کوئی قوم ترقی نہیں کر سکتی، کرپشن کسی بھی معاشرے کی بنیادوں کو کمزور کر دیتی ہے۔
انٹرنیشنل اینٹی کرپشن ڈے کا مقصد معاشروں کو کرپشن سے پاک کر نے کا عزم ہے، پہلا ورلڈ اینٹی کرپشن ڈے 9 دسمبر 2004ء کومیکسیکو میں منایا گیا تھا۔
ڈولفن سکواڈ کی کارروائی؛ 2مشکوک ملزمان گرفتار ، اسلحہ برآمد
اقوام متحدہ نے سال 2025ء کا موضوع ’’اچھے کل کیلئے بدعنوانی کے خلاف نوجوانوں کے ساتھ متحد ہونا‘‘ قرار دیا ہے، کرپشن کسی بھی معاشرے کی بنیادوں کو کمزور کر دیتی ہے، ترقی، انصاف اوراعتماد کا نظام اسی وقت قائم رہ سکتا ہے جب بدعنوانی کے خلاف مؤثر اقدام کئے جائیں۔
بدعنوانی کے بڑھتے ناسور کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ لوگ اب بدعنوانی کے مرتکب ہو کر شرمندگی بھی محسوس نہیں کرتے بلکہ اس پر فخر کرتے ہیں، رشوت کو حق اور ملاوٹ کو کاروبار سمجھ لیا گیا ہے، پاکستان میں دیانت، خدمت اور شفافیت کے اصولوں کو اپنا لیا جائے تو ملک سےکرپشن کا خاتمہ ممکن ہے۔
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا امکان
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
بدعنوانی قومی ترقی کی سب سے بڑی رکاوٹ ہے، سردار ایاز صادق
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) مالی بدعنوانی کے عالمی دن کے موقع پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے اپنے خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ بدعنوانی قومی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے اور اس کے مکمل خاتمے کے بغیر ملک ترقی کی راہ پر گامزن نہیں ہوسکتا۔
اسپیکر نے کہا کہ پارلیمنٹ اور قومی اسمبلی کرپشن کے خلاف مؤثر قانون سازی اور اس کے خاتمے کے لیے پُرعزم ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ شفافیت، احتساب اور قانون کی بالادستی ہی مضبوط جمہوریت کی بنیادیں ہیں اور قوم کو ایک ایسے نظام کی ضرورت ہے جو ہر سطح پر دیانت داری کو فروغ دے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کرپشن کے خلاف قومی شعور بیدار کرنا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے اور اس کے لیے اداروں اور عوام دونوں کو یکساں کردار ادا کرنا ہوگا۔ سردار ایاز صادق نے واضح کیا کہ قومی وسائل کا شفاف استعمال ہی پائیدار ترقی کا ضامن ہے اور قومی اسمبلی بدعنوانی کے خلاف مزید موثر قانون سازی کے لیے سرگرم عمل ہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستان ایک ایسا ملک بنے گا جہاں بدعنوانی کے لیے کوئی جگہ نہیں ہوگی اور ترقی کا سفر شفافیت اور انصاف کی بنیاد پر آگے بڑھے گا۔