بلیک آؤٹ کے بعد بجلی بحالی میں ناکامی؛ نیشنل گرڈ کمپنی، سی پی پی اے پر کروڑوں جرمانہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, December 2025 GMT
اسلام آباد:
نیپرا نے 4 سال قبل ہونے والے بلیک آوٹ کے بعد بروقت بجلی بحالی میں ناکامی کا ذمہ دارنیشنل گرڈ کمپنی اور سی پی پی اے کو قرار دے دیا۔
نیشنل گرڈ کمپنی اور سی پی پی اے پر، ڈھائی، ڈھائی کروڑ روپے جرمانہ عائد کر دیا گیا۔
نیپرا نے اس حوالے سے اپنا فیصلہ جاری کر دیا جس کے مطابق 9 جنوری 2021 کو ملک 20 گھنٹے تک اندھیرے میں ڈوبا رہا، نیشنل گرڈ کمپنی اور سی پی پی اے بلیک آوٹ کے بعد فوری طور پر بجلی بحال کرنے میں ناکام رہی۔
فیصلے میں کہا گیا کہ سال 2021، 2022 اور 2023 میں بجلی معطل ہونے کے واقعات رونما ہوئے۔ دونوں کمپنیاں بروقت بجلی بحالی میں ناکام رہیں۔
نیپرا نے بلیک آوٹ کے معاملے پر تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی تھی۔ سماعت کے دوران نیشنل گرڈ کمپنی، سی پی پی اے نیپرا کو مطمئن کرنے میں ناکام رہی۔
سماعت میں دونوں کمپنیوں نے ذمہ داری ایک دوسرے پر ڈالنے کی کوشش کی۔ نیپرا نے دونوں کمپنیوں کو 15 روز کے اندر جرمانہ ادا کرنے کا حکم دے دیا۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان پاکستان کھیل سی پی پی اے نیپرا نے
پڑھیں:
کسٹمز انفورسمنٹ نے اسمگلنگ کی کوششیں ناکام بنادیں، کروڑوں مالیت کی اشیا ضبط
کسٹمز انفورسمنٹ پشاور نے اسمگلنگ کی متعدد کوششیں ناکام بنا کر سات کروڑ چوالیس لاکھ روپے مالیت کی اشیاء ضبط کر لیں۔
ایف بی آر کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان میں تین ٹرکوں سے 12,200 کلو گرام چھالیہ، 4,021 سلیوز غیر ملکی سگریٹس اور 170 ٹائرز برآمد کئے گئے۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں مسافر گاڑیوں سے چوبیس لاکھ روپے مالیت کے نان ڈیوٹی پیڈ کاسمیٹکس برآمد کرکے ضبط کر لئے گئے ۔
پشاور ڈویژن میں دو نان ڈیوٹی پیڈ گاڑیاں، ٹویوٹا وٹز اور ٹویوٹا ایکوا ضبط کر لی گئیں۔ نوشہرہ میں ایک پک اَپ گاڑی کو روک کر 2,000 سلیوز اسمگل شدہ سگریٹس برآمد کیے گئے۔
علاوہ ازیں تمام اسمگل شدہ اشیا اور استعمال ہونے والی گاڑیوں کو کسٹمز ایکٹ 1969 کے تحت قبضے میں لے لیا گیا ہے۔ ایف بی آر ملک بھر میں اسمگلنگ کے خاتمے اور قومی معیشت کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے۔