مس یونیورس مقابلے میں جمیکا کی حسینہ حادثے کا شکار
اشاعت کی تاریخ: 9th, December 2025 GMT
بنکاک (ویب ڈیسک) مس یونیورس کا عالمہ مقابلہ حسن چمکتی روشنیوں اور رنگین ملبوسات کے بیچ اچانک خوفناک لمحے میں بدل گیا۔ بنکاک میں ہونے والے 73 ویں مس یونیورس 2025 پریلیمنری ایوننگ گاؤن مقابلے کے دوران مس جمیکا گیبریل ہنری اسٹیج سے گر پڑیں۔
واقعہ اتنا اچانک ہوا کہ مس جمیکا کو سنبھالا نہیں جاسکا اور اسٹاف نے فوری طور پر انہیں اسپتال منتقل کیا، جہاں ڈاکٹرز نے بتایا کہ ان کے چہرے پر زخم اور فریکچر آئے ہیں، جبکہ جسم کے اندرونی حصوں سے خون بہنا شروع ہوگیا تھا۔
ابتدائی صورتحال نے سب کو پریشان کر دیا، لیکن اب مس یونیورس آرگنائزیشن نے تصدیق کی ہے کہ 23 سالہ گیبریل ہنری کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ وہ اسپتال میں زیرِ علاج ہیں اور انہیں 24 گھنٹے کے لیے خصوصی نیورولوجیکل مانیٹرنگ میں رکھا گیا ہے۔ طبی ماہرین بتدریج ان کی صحت کا جائزہ لے رہے ہیں، اور بہتری کے آثار نظر آ رہے ہیں۔
آئندہ چند دنوں میں گیبریل کو مکمل طبی نگہبانی کے ساتھ جمیکا منتقل کیا جائے گا۔ مس یونیورس کی انتظامیہ نے ان کی میڈیکل فلائٹ کے تمام انتظامات خود کیے ہیں، جبکہ وطن واپسی پر بھی انہیں سیدھا اسپتال لے جایا جائے گا تاکہ علاج میں کوئی تعطل نہ آئے۔
حادثے کے بعد مس یونیورس آرگنائزیشن نے گیبریل اور ان کے خاندان کو مکمل سپورٹ فراہم کی ہے۔ اسپتال کے تمام اخراجات، طبی سہولیات اور یہاں تک کہ ان کی والدہ اور بہن کی رہائش کے اخراجات بھی تنظیم نے برداشت کیے ہیں۔ آرگنائزیشن کا کہنا ہے کہ علاج کے سلسلے میں آئندہ بھی ہر ضروری خرچ وہی ادا کرے گی۔
دوسری جانب، سوشل میڈیا پر شو کے فوراً جاری رہنے کے فیصلے پر کافی تنقید ہوئی۔ کئی صارفین نے سوال کیا کہ اس موقع پر مقابلے کے بجائے ترجیح زخمی امیدوار کی صحت ہونی چاہیے تھی۔
گیبریل ہنری صرف ایک ملکہ حسن ہی نہیں بلکہ ماہر امراض چشم بھی ہیں۔ وہ ’سی می فاؤنڈیشن‘ کی بانی ہیں، جو جمیکا میں بصارت سے محروم افراد کے حقوق اور سہولیات کے لیے کام کرتی ہے۔ ان کی ناگہانی انجری نے مداحوں کو افسردہ کر دیا، لیکن یہ خبر تسلی بخش ہے کہ صحت میں بہتری کا سلسلہ جاری ہے اور علاج مکمل ہونے کے بعد وہ جلد اپنی سرگرمیوں کی طرف لوٹنے کی امید رکھتی ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: مس یونیورس
پڑھیں:
پنجاب: وزیراعلیٰ سپیشل اینیشیٹو برائے کینسر پیشنٹ کارڈ متعارف کرانے کا فیصلہ
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے صوبے میں تاریخی قدم اٹھاتے ہوئے کینسر اور دل کے عارضے میں مبتلا مریضوں کے علاج کیلئے ’وزیراعلیٰ سپیشل اینیشیٹو کارڈ‘ متعارف کرانے کا فیصلہ کر لیا۔وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی زیرصدارت اجلاس ہوا جس میں کینسر اور کارڈیک سرجری کے لئے خصوصی کارڈ متعارف کرانے کا فیصلہ کیا گیا۔اس موقع پر سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن نے وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کو تفصیلی بریفنگ دی۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ پنجاب میں کینسر اور دل کے عارضہ میں مبتلا افراد کے علاج کا مکمل خرچ حکومت ادا کرے گی، مہنگے علاج کے خوف سے بے فکر امراضِ قلب میں مبتلا ہر مریض سی ایم سپیشل اینیشیٹو کارڈ کے ذریعے 10 لاکھ تک کے علاج کی سہولت حاصل کرے گا۔پہلے مرحلے میں 45 ہزار مریضوں کو نیا سی ایم سپیشل اینیشیٹو کارڈ جاری کیا جائے گا، جس کے بعد یہ مریض مہنگے اور پیچیدہ علاج کے مالی بوجھ سے آزاد ہو جائیں گے، چیف منسٹر کارڈیک سرجری پروگرام کے تحت کارڈ ہولڈرز کی مفت کارڈیک سرجری کی جائے گی۔وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف نے سٹروک / فالج کے بروقت علاج کے لئے پروگرام پلان طلب کر لیا۔بریفنگ میں کہا گیا کہ 17 جنوری تک نواز شریف انسٹیٹیوٹ کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ لاہور کے او پی ڈی بلاک کو فعال کر کے ہزاروں مریضوں کی زندگی بچانے کا عزم پورا کیا جائے گا، انسٹیٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈریسرچ کے بورڈ آف گورنر نے پہلے مرحلے میں 219 اسامیوں پر بھرتی کی منظوری دے دی۔نواز شریف انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی سرگودھا میں آئی پی ڈی، ایمرجنسی، پتھالویالوجی اور یڈیالوجی 31 جنوری تک مکمل فنکشنل کر دیئے جائیں گے، بورڈ آف گورنر نے پہلے فیز میں 258 اسامیوں پر بھرتی کی منظوری دی ہے۔اس کے علاوہ لاہور میں جناح انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی 15 فروری سے فنکشنل ہوگا، بورڈ آف گورنر نے جناح انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے لئے 1104 اسامیوں پر بھرتی کی بھی منظوری دے دی۔وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ تمام منصوبوں کو مقررہ ڈیڈ لائنز کے اندر فعال کیا جائے اور مریضوں کی جانیں بچانے کیلئے کوئی کسر نہ چھوڑی جائے۔