Express News:
2025-12-09@21:56:59 GMT

ایک کھلا خط

اشاعت کی تاریخ: 10th, December 2025 GMT

پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی ترجمان اور سیکریٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پاک فوج کے ترجمان کے نام ایک کھلا خط جاری کیا ہے۔ اس خط کے مندرجات پر بات کرنے سے پہلے یہ وضاحت کرنا ضروری سمجھتا ہوں، شیخ وقاص اکرم کا موقف ہے کہ تحر یک انصاف کا باقاعدہ موقف جاری کرنے کا اختیار صرف ان کے پاس ہے۔

ان کے مطابق آپ سوشل میڈیا کے دیگر پلیٹ فارمز سے جو موقف حا صل کرتے ہیں، وہ درست نہیں۔ درست موقف صرف وہ جاری کر سکتے ہیں۔ اس طرح میں سمجھتا ہوں، اگر وہ تحریک انصاف کے باقاعدہ ترجمان ہیں تو ان کا یہ کھلا خط تحریک انصاف کے باقاعدہ موقف کا عکاس ہے۔اس خط کا پہلا جملہ ہی دلچسپ ہے۔ وہ پاک فوج کے ترجمان کو مخاطب کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ہم بھی اتنے ہی محب وطن پا کستانی ہیں، جتنے آپ ہیں۔

 اب اگر تحریک انصاف کی یہ پالیسی ہے تو پھرلڑائی ختم ہوجاتی۔ لڑائی تو شروع ہی تب ہوئی جب پی ٹی آئی نے لوگوں کو میر جعفر، میر صادق اور جانور قرار دینا شروع کر دیا۔ پہلے جنرل باجوہ کے دور میں میر جعفر اور میر صادق کی ٹرم استعمال کی گئی۔ اب این ڈی یو کی نیشنل سیکیورٹی ورکشاپ میں شرکت کرنے والے اپنے ہی لوگوں کو میر جعفر اور میر صادق قرار دے دیا ۔ سوال یہ ہے کہ اگر سب محب وطن ہیں تو پھر میر جعفر اور میر صادق کہاں سے آگئے۔ میں نے پورا خط پڑھا ہے۔ اس میں اس سوال کا جواب کہیں موجود نہیں تھا۔

 تحریک انصاف اپنے مخالفین کو ملک دشمن اور دیگر القاب دینے میں ماہر ہے۔ لیکن اب جب ان کے لیڈر کو نیشنل سیکیورٹی تھریٹ قرار دیا گیا ہے، ان پر بھارتی پراپیگنڈا آگے بڑھانے کا الزام لگایا گیا ہے۔ تو انھیں فوری یاد آگیا ہے کہ وہ بھی محب وطن ہیں اور اسٹیبلشمنٹ بھی محب وطن ہے۔ اس کو کہتے ہیں، بدلتا ہے رنگ آسمان کیسے کیسے۔ کل تک نیوٹرل کو جانور قرار دینے والے آج اداروں سے نیوٹرل ہونے کی فریاد کر رہے ہیں۔ اس کو کہتے ہیں مکافات عمل ۔

شیخ وقاص اکرم اس خط میں مزید لکھتے ہیں کہ کیا کوئی پاکستانی یا کوئی سیاسی جماعت یہ سوچ بھی سکتی ہے کہ اس کا بیانیہ وطن عزیز کے خلاف ہو۔ یہ اچھی بات ہے لیکن پھر بھارتی میڈیا کو انٹرویو دینے کا پلان کس کا تھا؟ یہ بھی بتا دیں۔

پاکستان کے دشمن کی گود میں بیٹھ کر پاکستان کے خلاف باتیں کرنے کا منصوبہ کس کا تھا؟ تحریک انصاف کا سوشل میڈیا اور بھارتی میڈیا ، پاک فوج کے خلاف یک زبان کیسے ہیں؟ بھارتی میڈیا اور تحریک انصاف کا سوشل میڈیاکورس کی شکل میں پاک فوج کے خلاف پراپیگنڈا کیسے کرتے ہیں۔ میں سمجھتا ہوں پاکستان کی ہر سیاسی جماعت کی پالیسی یہی ہونی چاہیے جو اس خط میں بیان کی گئی ہے لیکن پالیسی پر عمل ہوتا بھی نظر آنا چاہیے۔

 بھارتی میڈیا پر جا کر پاک فوج کی قیادت کے خلاف انٹرویوز کوکہاں لے جائیں؟ اس کو کس کوڑے دان میں پھینکیں، یہ بھی بتا دیا جائے۔ اگر اس خط میں اس کی بھی مذمت کی جاتی، اس سے لاتعلقی کا اعلان کیا جاتا تو زیادہ بہتر ہوتا اور خط زیادہ پر اثر ہوتا۔ خط میں لکھا گیا ہے کہ اگر تحریک انصاف سے پاکستان کو جدا کر دیا جائے تو ہم کچھ نہیں رہتے۔ اس سے ثابت ہوا کہ پاکستان ہی ہماری اصل پہچان اور شان ہے۔

پاکستان ہے تو سیاسی جماعتوں کی سیاست ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ اگر آپ سمجھتے ہیں کہ افوج پاکستان سے پاکستان کو الگ کر دیا جائے تو پاکستان کی شان باقی نہیں رہتی تو پھر فوج کے خلاف پراپیگنڈا کیوں؟ پھر فوجی قیادت کے خلاف پراپیگنڈا کیوں؟۔ جب مودی کے جذبات اور بانی تحریک انصاف کے جذبات ایک ہو جائیں تو کیا کریں۔ جب جے شنکر اور تحریک انصاف ایک زبان بولیں تو کیا کہیں۔ یہ بھی تو سمجھا دیں۔ بھارتی میڈیا کو تو پاک فوج سے دشمنی سمجھ آتی ہے، سوال یہ ہے کہ آپ اس کا ایندھن کیوں بن رہے ہیں۔

 میں شیخ وقاص اکرم کے خط کو عمومی طور پر ایک مثبت خط سمجھتا ہوں۔ حالانکہ میں انھیں ایک بے اختیار ترجمان سمجھتا ہوں۔کیونکہ تحریک انصاف کا سوشل میڈیا انھیں بھی بہت کچھ کہتا ہے۔ آجکل ان کے خلاف بھی سوشل میڈیا مہم چل رہی ہے۔ لیکن میں سمجھتا ہوں کہ یہ خط انھوں نے ذاتی حیثیت میں نہیں لکھا ہوگا۔ اسے تحریک انصاف پاکستان کی پارٹی پالیسی قرار دیا جا سکتا ہے۔ لیکن یہ خط بانی تحریک انصاف کی پالیسی نہیں قرار دیا جا سکتا۔ مجھے قوی امید ہے کہ اس خط کی شکائت بھی بانی تحریک انصاف کو پہنچائی جائے گی، پھر خطرہ ہے کہیں شیخ وقاص اکرم کو بھی این ڈی یو کی ورکشاپ میں شرکت کرنے والوں کی صف میں شامل قرار نہ دے دیا جائے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: تحریک انصاف کے شیخ وقاص اکرم بھارتی میڈیا سوشل میڈیا سمجھتا ہوں پاک فوج کے انصاف کا دیا جائے ا گیا ہے کے خلاف ہے کہ ا

پڑھیں:

تحریک انصاف کا پشاور میں سیاسی پاور شو، آئندہ اتوار کوہاٹ میں جلسے کا اعلان

تحریک انصاف کا پشاور میں سیاسی پاور شو، آئندہ اتوار کوہاٹ میں جلسے کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 7 December, 2025 سب نیوز

پشاور(سب نیوز)پاکستان تحریک انصاف نے حیات آباد اسپورٹس کمپلیکس میں جلسہ کا انعقاد کیا جس میں کارکنوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔ پی ٹی آئی نے آئندہ اتوار کوہاٹ میں جلسے کا اعلان کردیا۔ وزیراعلی خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے جلسے سے خطاب میں کہا کہ خیبر پختونخوا میں گورننس نہ ہونے کا الزام لگایا جاتا ہے، گورننس نہ ہوتی تو تیسری بار حکومت نہ بناتے، کہا جاتا ہے خیبر پختونخوا حکومت سنجیدہ نہیں ہے، سنجیدہ تو آپ نہیں ہیں، آپریشن پر آپریشن ڈرون پر ڈرون کر رہے ہیں، آپ کی پالیسی کامیاب نہیں ہو رہی تو پالیسی تبدیل کریں، ہمارا کیا قصور ہے، پاکستانی قوم عمران خان کیساتھ کھڑی ہے، ہماری جدوجہد پاکستانی پرچم کے سائے تلے ہے۔

وزیراعلی نے کہا کہ پشاور کے لئے سو ارب روپے کا اعلان کرتا ہوں، یہاں سو بستروں کا اسپتال اور انڈر پاسز بنائیں گے، پشاور میں 2013 سے 2024 تک تحریک انصاف کو ووٹ ملا اور کلین سویپ کیا، مجھے جو عزت ملی بانی چیئرمین کی وجہ سے ملی ہے۔تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے جلسہ سے خطاب میں کہا کہ حق و باطل کی جنگ کا آخری مرحلہ شروع ہو گیا ہے، ہماری تحریک سے ان کے اوسان خطا ہو گئے ہیں، آئین پاکستان کے مطابق جو آئین توڑتا ہے وہ سیکورٹی رسک ہے، جن لوگوں نے جنگ کو ترک کیا وہ ترقی کر رہے ہیں، ہمیں جنگی جنونیت ختم کرنا ہو گی، افغانی ہمارے بھائی ہیں ہم ایک زنجیر ہیں، آئین و قانون کی بات کرنے والے کو جیل میں ڈال دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی کانفرنس بلائی جائے جس میں ججز، جرنیل، علما اور سیاستدانوں کو مدعو کیا جائے، قومی کانفرنس میں ہم ایک دوسرے کو بخش دیں اور ملک کو بچائیں، پاکستان ایسا ملک ہو جہاں ہم آزاد ہوں اور آئین و قانون کی بالادستی ہو۔

سابق اسپیکر قومی اسمبلی اور تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اسد قیصر کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ آج کے جلسے نے پھر ثابت کردیا یہ صوبہ اور پشاور عمران خان کا مضبوط قلعہ ہے اور رہے گا، اگر یہ سمجھتے ہیں کہ کسی دھونس اور دبا سے عمران خان یا اس کے ساتھیوں کو جھکا لینگے تو یہ ان کی خام خیالی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستانی عوام سے عملا ووٹ کا حق چھینا جاچکا ہے، ایک سترہ سیٹوں والے کو حکومت دی گئی ہے، طاقتور حلقے چاہتے ووٹ کا حق پاکستانی عوام کے پاس نہیں ہوگا بلکہ یہ جسے چاہیں گے خود حکومت پر بٹھائیں گے۔اسد قیصر نے کہا کہ نواز شریف خود ایک بزرگ خاتون یاسمین راشد سے ہارا ہوا ہے اور آج یہ سترہ سیٹوں والے ملک کے لیے قانون سازی کررہے ہیں پاکستانی قوم اس آئین شکنی کو تسلیم نہیں کریں گے۔جلسے سے پاکستان تحریک انصاف اور تحریک تحفظ آئین پاکستان کے دیگر رہنماوں نے بھی خطاب کیا۔ جلسے کے لیے حیات آباد جانے والے راستوں پر سیکورٹی کے خصوصی انتظامات کیے گئے تھے۔ جلسے میں پشاور سمیت مختلف اضلاع سے کارکنوں نے شرکت کی۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسیاسی مفاد کیلئے ریاست اور افواج پر تنقید کرنا ملک دشمنی کے مترادف ہے، احسن اقبال سیاسی مفاد کیلئے ریاست اور افواج پر تنقید کرنا ملک دشمنی کے مترادف ہے، احسن اقبال ڈاکٹر مختار کو جی سیون تھری سے اسلام آباد آزاد گروپ کی طرف سے چیئرمین یونین کونسل نامزد کر دیا گیا پاکستانی علما نے فتنہ پروری پر مبنی سیاسی بیانیہ قوم پر مسلط کرنیوالے عناصر کو مسترد کر دیا مہلت دے رہے ہیں، گاڑی بند رکھیں گے تو ہم سڑک پر بھی نہیں آنے دیں گے، آئی جی پنجاب کی وارننگ پنجاب بھر میں بھاری جرمانوں کیخلاف ٹرانسپورٹرز کا پہیہ جام ہڑتال کا اعلان پنجاب اور خیبر پختونخوا کیلئے گیس لوڈشیڈنگ کا نیا شیڈول جاری TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • عمران خان اور بہنوں کا متنازع بیان، پاکستان تحریک انصاف نے لاتعلقی کا اظہار کردیا
  • پاکستان تحریک انصاف پارلیمانی پارٹی اعلامیے اور فیصلوں میں اختلافات
  • پی ٹی آئی کو واضح پیغام دیا گیا، مذاق سمجھا تو نقصان اٹھائیں گے: رانا ثناء
  • پاکستان تحریک انصاف نے حکومت کی پیشکش قبول کرلی
  • تحریک انصاف پاکستان مخالف بیانیے سے اظہار لا تعلقی نہیں کر رہی، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • تحریک انصاف کا پشاور میں سیاسی پاور شو، آئندہ اتوار کوہاٹ میں جلسے کا اعلان
  • تحریک انصاف کا پشاور میں سیاسی پاور شو، آئین کو اصل صورت میں بحال کرنے کا مطالبہ
  • 9 مئی کو تحریکِ انصاف اور 10 مئی کو بھارت کو شکست دی، عطا اللہ تارڑ
  • اہم پی ٹی آئی رہنما کا پارٹی چھوڑنے کا اعلان