ایگزم بنک کی ریکوڈک میں 1.25 ارب ڈالر سرمایہ کاری ‘روز گار بڑھے گا: امریکی سفیر
اشاعت کی تاریخ: 11th, December 2025 GMT
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) پاکستان میں امریکی ناظم الامور نیٹلی بیکر نے کہا ہے کہ ایگزم بینک دوطرفہ شراکت داری کے تحت بلوچستان میں ریکوڈک منصوبے پر 1.25 ارب ڈالر سرمایہ کاری کرے گا، جس کے نتیجے میں امریکا اور پاکستان میں ہزاروں افراد کو روزگار میسر ہو گا۔ اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری ویڈیو بیان میں امریکی ناظم الامور نیٹلی بیکر نے کہا کہ امریکی ایکسپورٹ امپورٹ بنک نے پاکستان میں ریکوڈک منصوبے میں کان کنی اور اہم معدنیات میں تعاون کے لیے حال ہی میں 1.
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پاکستان میں ارب ڈالر
پڑھیں:
امریکا کی ریکوڈک منصوبے کے لئے ایک ارب 25 کروڑڈالر کی معاونت منظور
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: امریکانے پاکستان کے لیے ایک ارب 25 کروڑ ڈالر کی نئی مالی معاونت کی منظوری دے دی ہے۔ اس معاونت کا مقصد بلوچستان میں موجود ریکوڈک منصوبے میں اہم معدنیات کی کان کنی کے عمل کو آگے بڑھانا ہے۔
امریکی ناظم الامور نیٹلی بیکر نے ایک ویڈیو بیان میں بتایا کہ ایگزم بینک آئندہ برسوں میں تقریباً دو ارب ڈالر مالیت کے کان کنی کے جدید آلات اور خدمات پاکستان کو فراہم کرے گا تاکہ ریکوڈک منصوبے کو مکمل طور پر فعال کیا جا سکے۔ نیٹلی کے مطابق اس منصوبے کے نتیجے میں امریکہ میں چھ ہزار جبکہ بلوچستان میں تقریباً ساڑھے سات ہزار روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔
نیٹلی بیکرنے کہا کہ ریکوڈک منصوبہ نہ صرف کان کنی کی صنعت کے لیے ایک ماڈل ثابت ہو گا بلکہ اس سے امریکی برآمد کنندگان، پاکستانی شراکت داروں اور مقامی کمیونٹیز کو بھی فائدہ ہوگا۔ ٹرمپ انتظامیہ نے اس طرح کے اقتصادی تعاون کو اپنی سفارتی حکمتِ عملی کا اہم حصہ بنایا ہے اور وہ اس شعبے میں پاکستان اور امریکہ کے درمیان مزید شراکت داری کے خواہش مند ہیں۔
خیال رہے کہ بلوچستان معدنیات کے حوالے سے پاکستان کا اہم ترین خطہ سمجھا جاتا ہے۔ 1970 کی دہائی میں جیولوجیکل سروے آف پاکستان نے ریکوڈک اور سینڈک میں سونے اور تانبے کے قیمتی ذخائر دریافت کیے تھے۔ ریکوڈک کا علاقہ چاغی میں واقع ہے اور اسے اکثر ’سویا ہوا دیو‘ کہا جاتا ہے کیونکہ بہت عرصے تک یہ منصوبہ قانونی تنازعات اور مالی مسائل کے باعث رکا رہا۔