فیض حمید سزا کے خلاف آرمی کے کون سے فورمز میں اپیل کرسکتے ہیں؟ خواجہ آصف نے بتادیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, December 2025 GMT
وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ فیض حمید کو 15 ماہ کے عدالتی پراسیس کے بعد سزا سنائی گئی ہے، ان کے پاس آرمی کے کورٹ آف اپیلز جانے کا حق ہے، جس کے بعد آرمی چیف کے پاس اپیل کی سہولت موجود ہے۔ فوج کے جوڈیشل پراسیس کے بعد وہ ہائی کورٹ بھی جا سکتے ہیں۔ وزیر دفاع نے واضح کیا کہ انصاف کے تمام مراحل اور متعلقہ ادارے فیض حمید کے لیے میسر ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: جنرل فیض حمید کو سزا، ’ 9 مئی کے کیسز ابھی باقی ہیں‘، فیصل واوڈا
خواجہ آصف نے کہا کہ نواز شریف کا نام پانامہ پیپرز میں شامل نہیں تھا، اور کیس براہ راست سپریم کورٹ میں شروع کیا گیا۔ انور ظہیر جمالی کے بعد ثاقب نثار نے جسٹس کھوسہ کو انصاف کی مسند پر فائز کیا، تاہم ان کے فیصلوں میں قانونی حوالوں کے بجائے انگریزی ناولز کے حوالے دئیے گئے۔ اس فیصلے کے نتیجے میں نواز شریف نااہل قرار پائے اور وزارت عظمیٰ سے ہٹا دیے گئے۔
فیض حمید صاحب کو 15مہینے کے پرا سیس کےبعد سزا سنائی گئی۔ انکو آرمی کے کورٹ آف اپیلز کو جانے کا حق ھے اسکے بعد آرمی چیف کے پاس اپیل کا حق حاصل ھے۔ فوج کے جوڈیشل پراسیس کے بعد وہ ھائ کورٹبl جا سکتے ھیں ۔انصاف کا سارا پراسیس اور ادارے انکو میسر ھیں۔
نواز شریف کا پانامہُ پیپرز میں…
— Khawaja M.
وزیر دفاع نے مزید بتایا کہ اس کے بعد سپریم کورٹ، فیض حمید اور جنرل باجوہ کو مطمئن ہونے کی کوئی صورت نہ بنی، جس کے بعد جے آئی ٹی تشکیل دی گئی اور نیب کے کیسز بنائے گئے، جبکہ اعجاز الحسن کو کیس کا نگران جج مقرر کیا گیا، نواز شریف کو 10 سال قید کی سزا سنائی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی ثابت،جنرل فیض حمید کو 14 سال قید بامشقت کی سزا سنا دی گئی، آئی ایس پی آر
خواجہ آصف نے کہا کہ فیض حمید اور جنرل باجوہ کی معاونت سے عمران خان کو اقتدار میں لانے کے عمل کے دوران دیگر سیاسی خاندانوں کے خلاف کارروائیاں کی گئیں، جس کے بعد ملک میں سیاسی اور اقتصادی حالات متاثر ہوئے۔
9 مئی کے واقعہ کو انہوں نے عمران خان کو محفوظ کرنے کی کوشش کے طور پر بیان کیا ہے، جسے وہ جائنٹ وینچر قرار دیتے ہیں جو ناکام ہو گئی۔ وزیر دفاع نے مزید کہا کہ ملکی سلامتی اور معیشت پر بیرونی و داخلی عوامل نے اثر ڈالا، اور دہشت گردی اور طالبان کی پشت پناہی بھارت کی سرپرستی میں ہونے والے خطرات کے تناظر میں سامنے آئی۔
یہ بھی پڑھیں: جنرل فیض حمید کے خلاف سنگین الزامات جن کا فیصلہ ہونا باقی ہے
خواجہ آصف نے زور دیا کہ انصاف کے تمام طریقہ کار اور ادارے موجود ہیں اور ہر فرد کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اپیل آرمی چیف پاکستان جنرل باجوہ خواجہ آصف سزا فیض حمید کورٹ مارشل ملٹری کورٹ وزیر دفاعذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اپیل ا رمی چیف پاکستان جنرل باجوہ خواجہ ا صف فیض حمید کورٹ مارشل ملٹری کورٹ وزیر دفاع فیض حمید کو وزیر دفاع نواز شریف کے بعد
پڑھیں:
’قوم برسوں ان کے بوئے بیجوں کی فصل کاٹے گی‘، خواجہ آصف کا سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید پر ردعمل
وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے سابق آئی ایس آئی چیف لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کو فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کی جانب سے 14 سال قید بامشقت کی سزا سنائے جانے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ قوم برسوں اُن کے اور سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کے بوئے ہوئے بیجوں کی فصل کاٹے گی۔
یہ بھی پڑھیں: لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کون ہیں، انہیں کن جرائم کی سنا دی گئی؟
سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر جاری اپنے بیان میں وزیر دفاع نے لکھا کہ قوم برسوں اُن کے اور سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کے بوئے ہوئے بیجوں کی فصل کاٹے گی۔
قوم برسوں فیض حمید صاحب اور جنرل باجوہ کے بوۓ ھوئے بیجوں کی فصل کاٹے گی۔
اللہ ھمیں معاف کرے، طاقت اوراقتدار کو
اللہ کی عطا سمجھ کے اس کی مخلوق کے لئے استعمال کی توفیق عطا فرماۓ۔ خوف خدا حکمرانوں کا شیوہ بنے۔۔ آمین
ISPR
Rawalpindi, 11 December, 2025:
On August 12, 2024,…
— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) December 11, 2025
’اللہ ہمیں معاف کرے، طاقت اور اقتدار کو اللہ کی عطا سمجھ کر اس کی مخلوق کے لیے استعمال کرنے کی توفیق دے۔ حکمرانوں کا شیوہ خوفِ خدا بنے، آمین۔‘
انہوں نے اپنی پوسٹ میں آئی ایس پی آر کی پریس ریلیز بھی شیئر کی جس کے مطابق فیلڈ جنرل کورٹ مارشل نے پاکستان آرمی ایکٹ کے تحت کارروائی مکمل کرتے ہوئے سابق لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو تمام الزامات میں قصوروار قرار دے کر 14 سال سخت قید کی سزا سنائی ہے۔ یہ فیصلہ 11 دسمبر 2025 کو جاری کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیے آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی ثابت،جنرل فیض حمید کو 14 سال قید بامشقت کی سزا سنا دی گئی، آئی ایس پی آر
آئی ایس پی آر کے مطابق مقدمے میں سرکاری اختیارات کے غلط استعمال، سیاسی مداخلت اور فوجی قوانین کی سنگین خلاف ورزیوں سے متعلق شواہد پیش کیے گئے، جنہیں فیلڈ جنرل کورٹ مارشل نے قابلِ سزا جرم قرار دیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
سابق آئی ایس آئی چیف لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید فیلڈ جنرل کورٹ مارشل وزیر دفاع خواجہ محمد آصف