امریکی ویزا پروگرام کیلیے نئی فیس کا اطلاع ،20 امریکی ریاستوں نے صدر پر مقدمہ دائر کردیا
اشاعت کی تاریخ: 14th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) 20 امریکی ریاستوں نے H-1B ویزا پروگرام پر عاید کی گئی نئی ایک لاکھ ڈالر فیس کے اطلاق پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے خلاف مقدمہ دائر کردیا ہے۔تفصیلات کے مطابق نئی فیس تقریباً 100,000 ڈالر مقرر کی گئی ہے جو ویزا پروگرام
کے تحت نئے درخواست دہندگان پر لاگو ہوگی۔ ریاستوں کا کہنا ہے کہ یہ فیس وفاقی قانون اور اندرونی قوانین جیسے Administrative Procedure Act اور کانگریس کی منظوری کے بغیر نافذ کی گئی، جس سے یہ غیر قانونی اور نقصان دہ ہے۔ریاستوں کا کہنا ہے کہ اس فیس سے تعلیم، صحت، تحقیق اور دیگر اہم خدمات میں کارکنوں کی فراہمی مشکل ہوجائے گی کیونکہ بہت سی یونیورسٹیاں، اسپتال اور عوامی ادارے H-1B کارکنوں پر انحصار کرتے ہیں۔ریاستوں کے وکلا نے دلیل دی ہے کہ فیس امریکی عوام یا مخصوص شعبوں پر غیر منصفانہ بوجھ ڈالے گی اور وفاقی قانون کے تحت عاید کردہ ضوابط سے تجاوز کرتی ہے۔یہ مقدمہ وفاقی عدالت میں دائر کیا گیا ہے جس میں ریاستی اٹارنی جنرل نے عدالتی حکم کی درخواست بھی کی ہے تاکہ پالیسی کو نافذ کرنے سے روکا جاسکے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
بھارتیوں کے امریکا میں بچے پیدا کرکے شہریت لینے کے خواب ٹرمپ نے چکنا چور کردیئے
بھارت سے جوڑے سیاحتی ویزے پر امریکا جاکر اپنے بچے پیدا کرواتے ہیں تاکہ شہریت اور دیگر مراعات حاصل کرسکیں۔
عالمی خبر رساں امریکا نے بھارت سے سیاحتی ویزا کے لیے آنے والے درخواست گزاروں کو خبردار کیا ہے کہ اگر کسی شخص کے سفر کا اصل مقصد امریکا میں بچے کی پیدائش کروا کر اسے امریکی شہریت دلوانا ہوا تو اس کی ویزا درخواست براہ راست مسترد کر دی جائے گی۔
امریکی سفارتخانے نے بھارتی شہریوں کو جاری ایک بیان میں واضح کیا ہے کہ سیاحتی ویزے کو غلط مقاصد کے لیے استعمال کرنے والوں کے خلاف سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
سفارتخانے کے مطابق اگر قونصلر افسر کو شواہد یا اندازوں سے یہ یقین ہو جائے کہ درخواست گزار کا بنیادی مقصد ’برُتھ ٹورزم‘ ہے، تو اسے ویزا جاری نہیں کیا جائے گا۔
سفارتخانے نے اپنے بیان میں بتایا کہ امریکا نے درخواست گزاروں کی آن لائن اور سوشل میڈیا موجودگی کی جانچ کو مزید سخت بنا دیا ہے، جو اب نہ صرف سیاحتی ویزہ لینے والوں پر بلکہ H-1B ویزا ہولڈرز اور ان کے H-4 ڈیپنڈنٹس پر بھی لاگو ہوگی۔
یہ اعلان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب بھارت میں بڑی تعداد میں ویزا درخواست دہندگان کو مطلع کیا گیا کہ ان کی انٹرویوز کی تاریخیں اچانک ری شیڈول کر دی گئی ہیں، جس سے عوام میں بےچینی پیدا ہوئی۔
خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی دوسری مدتِ صدارت کے پہلے روز ہی پیدائش پر شہریت کے قانون کو ختم کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم امریکی عدالتوں نے اس فیصلے کو روک دیا تھا، جس کے بعد معاملہ تاحال قانونی پیچیدگیوں میں ہے۔