لاہور: ڈی ایس پی ہی اپنی بیوی اور بیٹی کا قاتل نکلا
اشاعت کی تاریخ: 15th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251215-08-5
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) لاہور میں ڈی ایس پی عثمان حیدر کی بیوی اور بیٹی کے قتل کا ڈراپ سین سامنے آگیا ہے جس میں ڈی ایس پی ہی اپنے بیٹی اور بیوی کا قاتل نکلا۔ تفصیلات کے مطابق پولیس نے ڈی ایس پی عثمان حیدر کو گرفتار کرلیا ہے۔ عثمان حیدر نے اپنی بیوی اور بیٹی کو مبینہ طور پر فائرنگ کرکے قتل کیا۔ ڈی ایس پی عثمان حیدر نے دونوں کے اغوا کی ایف آئی آر تھانہ برکی میں درج کراوئی تھی تاہم ملزم ڈی ایس پی عثمان حیدر نے اعتراف جرم کرلیا ہے۔ پولیس نے بیٹی کی لاش کاہنہ اور بیوی کی لاش شیخوپورہ سے برآمد کرلی۔ ڈی ایس پی عثمان حیدر نے گھر یلو ناچاقی پر اپنی بیوی اور بیٹی کو قتل کیا۔ دونوں میاں بیوی کے درمیان عرصے دراز سے گھریلو ناچاقی چل رہی تھی۔ ڈی ایس پی عثمان حیدر نے دو شادیاں کر رکھی تھیں۔ مقتولہ ڈی ایس پی عثمان حیدر کی پہلی بیوی تھی۔ ڈی ایس پی عثمان حیدر کی دوسری شادی کے بعد جھگڑے شروع ہو گئے تھے۔ کیس میں مزید تفتیش جاری ہے۔ پولیس تفتیش میں مزید حقائق سامنے آئیں گے۔ ڈی ایس پی عثمان حیدر نے مقتولہ کے ساتھ محبت کی شادی کی تھی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ڈی ایس پی عثمان حیدر نے بیوی اور بیٹی
پڑھیں:
پیپلز پارٹی جمہوریت کی علمبردار، تمام جماعتوں کو ساتھ لیکر چلنا چاہتی ہے ‘ سردار سلیم حیدر
چنیوٹ (نمائندہ نوائے وقت) گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے رجوعہ سادات کا دورہ اور سابق صوبائی وزیر سید حسن مرتضیٰ سے ان کے والد کی وفات پر تعزیت کی۔ گورنر نے مرحوم کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی اور لواحقین سے اظہارِ ہمدردی کرتے ہوئے کہا کہ وہ غم کی اس گھڑی میں ان کے ساتھ ہیں۔ فاتحہ خوانی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سردار سلیم حیدر نے کہا کہ پیپلز پارٹی جمہوریت کی علمبردار ہے اور تمام جماعتوں کو ساتھ لے کر چلنا چاہتی ہے ،جمہوریت کا راستہ بات چیت سے ہی نکلتا ہے، یہ نہیں ہوتا کہ سڑکوں پر آکر لاٹھیاں ماری جائیں، سیاسی جماعتیں اور رہنما اپنی کارکردگی سے عوام میں جگہ بناتے ہیں، گورنر راج آئین کا حصہ ضرور ہے مگر ابھی لگا نہیں۔ گورنر نے کہا کہ وہ سید حسن مرتضیٰ کے والد کے انتقال پر تعزیت کے لیے آئے ہیں اور پاکستان پیپلز پارٹی اس غم میں ان کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں اور رہنما اپنی کارکردگی سے عوام میں جگہ بناتے ہیں۔ جب بھی ملک میں آمریت آئی، آمروں نے اپنی جماعتیں بنائیں مگر پیپلز پارٹی نے ہمیشہ آمریت کا مقابلہ کیا اور ڈکٹیٹروں کی وردیاں اتروائیں۔ انہوں نے دوٹوک موقف اپنایا کہ پیپلز پارٹی جمہوریت کی حمایت کرتی ہے۔