سیف علی خان پر قاتلانہ حملے کا ملزم کیسے پکڑا گیا؟ حیران کن انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
ممبئی(شوبز ڈیسک) سیف علی خان پر قاتلانہ حملہ کرنے والا ملزم کیسے پکڑا گیا؟ ملین ڈالر سوال کا حیران کن جواب مل گیا۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق سیف علی خان پر حملےکا مبینہ ملزم پراٹھے اور پانی کی بوتل کی آن لائن ادائیگی کی وجہ سے پکڑا گیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیشی شہری شریف الاسلام شہزاد نے ورلی میں ایک اسٹال سے پراٹھا اور پانی کی بوتل لینے کے بعد گوگل پے کے ذریعے ادائیگی کی۔ جس سے پولیس کو اس تک پہنچنے کا سراغ ملا۔
پولیس نے ملزم کے موبائل نمبر کو ٹریس کیا اور لیبر کیمپ کے قریب گھنے جنگل سے اسے گرفتار کیا گیا۔ دوران تفتیش ملزم نے بتایا کہ واقعے کی صبح 7 بجے تک وہ باندرہ میں بس اسٹاپ پر سویا تھا۔ جب ٹی وی اور سوشل میڈیا پر اپنی تصاویر دیکھیں تو وہ فرار ہو گیا۔
مزیدپڑھیں:ہم9مئی والے نہیں28مئی والے ہیں، پاکستان ہماری ریڈلائن ہے،مریم نواز
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
مودی حکومت کا ایک اور ’بالاکوٹ طرز کی مہم جوئی‘ کا منصوبہ؟ پاکستان میں ٹارگٹ چن لئے: بھارتی میڈیا کا دعویٰ
بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ پہلگام حملے کے بعد نریندر مودی حکومت ایک اور بالاکوٹ طرز کے حملے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ ”انڈیا ٹوڈے“ کے مطابق بھارتی سیکیورٹی فورسز نے آزاد کشمیر میں کچھ ٹارگٹس کی نشاندہی کر لی ہے اور ان پر حملے کی تیاری مکمل کر لی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق بھارتی فوج نے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کو ایک بریفنگ دی ہے جس میں آپریشنل آپشنز اور اسٹرٹیجک سفارشات شامل تھیں۔ بھارتی میڈیا کے مطابق یہ ساری منصوبہ بندی 40 گھنٹے کے اندر اندر کی گئی، جو ایک سوچے سمجھے ایجنڈے کی نشاندہی کرتی ہے۔
بھارتی خفیہ ادارے مسلسل ان مقامات پر نظر رکھے ہوئے تھے، اور اب ان کی آڑ میں ایک اور ”جھوٹا حملہ“ کرنے کا جواز پیدا کیا جا رہا ہے، جیسا کہ 2019 میں بالاکوٹ میں کیا گیا تھا۔ اس وقت بھی بھارت نے ایک بے بنیاد دعویٰ کر کے خطے میں کشیدگی پیدا کی تھی اور عالمی سطح پر شرمندگی اٹھائی تھی۔
بھارتی میڈیا نے ذرائع کے حوالے سے کہا کہ لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی نقل و حرکت میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے جبکہ بھارتی میڈیا جھوٹے پروپیگنڈے کے ذریعے مسلسل یہ تاثر دے رہا ہے کہ پاکستانی سرزمین پر دہشت گردوں کے ٹھکانے موجود ہیں تاکہ حملے کے لیے راہ ہموار کی جا سکے۔
بھارتی میڈیا نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ اس دوران پاکستان آرمی نے لائن آف کنٹرول پر ہائی الرٹ جاری کر دیا ہے۔
دفاعی مبصرین کا کہنا ہے کہ بھارت کا یہ انداز خطے میں امن کو سبوتاژ کرنے کے مترادف ہے اور مودی سرکار اس سے اپنا ذاتی فائدہ حاصل کرنا چاہتی ہے۔
علاقائی ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت کے اندرونی مسائل، معاشی دباؤ اور سیاسی چالاکیوں سے توجہ ہٹانے کے لیے پاکستان پر الزام تراشی کا پرانا ہتھکنڈہ پھر استعمال کیا جا رہا ہے۔
پاکستانی سیاسی اور عسکری ذرائع پہلے ہی اس بات کو واضح کر چکے ہیں کہ پاکستان کسی بھی مہم جوئی کا بھرپور جواب دینے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔ مودی حکومت کا ایک اور ”بالاکوٹ ڈرامہ“ نہ صرف بے نقاب ہوگا بلکہ اس سے جنوبی ایشیا میں ایک بار پھر عدم استحکام کا خدشہ بڑھ سکتا ہے۔