بیٹے کی جانب سے گلا گھوٹے جانے کے باعث اسرائیلی وزیراعظم کی حالت غیر تھی اور انھیں درست طریقے سے سانس لینے میں تکلیف کا سامنا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ اپنے والد وزیراعظم نیتن یاہو کو زمین پر گرا کر مار پیٹ کرنے اور ان کا گلا گھونٹنے پر یائر نیتن یاہو کو اسرائیل سے باہر بھیج دیا گیا تھا۔ کویتی اخبار الجریدہ کے مطابق باپ بیٹے میں ہاتھا پائی کا یہ واقعہ حماس کے 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حملے سے پیش آیا تھا۔ صیہونی وزیراعظم کی حفاظت پر مامور ایک سینیئر سیکیورٹی اہلکار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر الجریدہ کو بتایا کہ واقعے کے وقت خاتونِ اوّل سارہ نیتن یاہو بھی وہیں موجود تھیں۔ ان کی چیخنے کی آواز سُن کر سیکیورٹی اہلکار موقع پر پہنچے اور گتھم گتھا باپ بیٹے کو ایک دوسرے سے علیحدہ کیا۔ بیٹے کی جانب سے گلا گھوٹے جانے کے باعث اسرائیلی وزیراعظم کی حالت غیر تھی اور انھیں درست طریقے سے سانس لینے میں تکلیف کا سامنا تھا۔

سیکیورٹی اہلکاروں نے وزیراعظم کو پانی پیش کیا لیکن مسلسل کھانسی کی وجہ سے نیتن یاہو نے الٹی کردی، ان کی طبیعت بحال ہونے میں کافی وقت لگا۔ اس واقعے کے بعد اسرائیلی وزیراعظم کے جارح مزاج بیٹے یائر نیتن یاہو کو امریکی ریاست فلوریڈا کے شہر میامی بھیج دیا گیا تھا۔ اسرائیلی جنرل سکیورٹی سروس نے یائے نیتن یاہو کو اپنے والد کی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے بیٹے کو باپ کے ساتھ رہنے کے لیے واپس آنے سے روک دیا تھا۔ الجریدہ نے اپنی رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے اس واقعے کو چھپایا اور بیٹے یائر نیتن یاہو کو امریکا بھیج دیا تھا۔ دوسری جانب نیتن یاہو کی اہلیہ سارہ نیتن یاہو اپنے بیٹے کی تلاش میں میامی گئیں جہاں وہ مبینہ طور پر یائر نیتن یاہو کے نفسیاتی علاج کے مکمل ہونے تک قیام کریں گی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اسرائیلی وزیراعظم یائر نیتن یاہو نیتن یاہو کو

پڑھیں:

خلا میں پاکستان کے کتنے سیٹلائٹ ہیں۔۔؟ اور پوری دنیا کے کتنے ہیں۔۔؟

 اس وقت دنیا کی تیزی سے جدید ٹیکنالوجی کی وجہ سے تبدیل ہو رہی ہے جس وجہ سے ہر ملک اپنے آپ کو ہر لحاظ سے ہر طرح کی ٹیکنالوجی سے مواصلات سے  سائنسی تحقیق سے دفاعی امور سے مضبوط  کر رہا ہے ۔ جس وجہ سے دنیا میں ٹیکنالوجی میں بہت تیزی سے اضافہ ہورہا ہے ہر ملک دوسرے ملک کو پیچے چھوڑنے کے لئے دوڑ لگا رہا ہے۔ جس کے لئے دنیا کے بیشتر ممالک ان سب چیزوں کو اپنے کنٹرول میں رکھنے کے لئے سیٹلائٹس کا استعمال بھی کر رہے ہیں۔ جو مختلف مقاصد جیسے مواصلات، زمین کی نگرانی، نیویگیشن، سائنسی تحقیق، اور دفاعی امور کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ اس وقت  دنیا بھر میں خلا میں موجود مصنوعی سیٹلائٹس کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔سال  2025 مارچ   تک  زمین کے گرد تقریباً 11,833 فعال سیٹلائٹس گردش کر رہے ہیں۔

 خلا  میں سیٹلائٹس کی مجموعی تعداد:

 خلا میں مارچ 2025 تک دنیا کے  مختلف ممالک اور تنظیموں کے تقریبا 11,833 فعال سیٹلائٹس زمین کے مدار میں مختلف مقاصد پر کام کررہے  ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر سیٹلائٹس مواصلاتی مقاصد کے لیے استعمال ہوتے ہیں، جبکہ دیگر زمین کی نگرانی، نیویگیشن، سائنسی تحقیق، اور دفاعی امور کے لیے مختص ہیں۔ ​جس میں سب سے پہلے نمبر پر امریکہ آتا ہے جس کی خلا میں سب سے زیادہ اجاراداری قائم ہے۔

 خلا میں موجود   ممالک کے سیٹلائٹس کی تعداد :
سال 2025 کے اعداد و شمار کے مطابق اس وقت مختلف ممالک کے فعال سیٹلائٹس کی تعداد درج ذیل ہے:​

امریکہ اس وقت  5176 سیٹلائٹس کے ساتھ پہلے نمبر پر موجود ہے ،دوسرے نمبر  پر  چین 1500 سے زائد سیٹلائٹس خلا میں بھیج چکا ہے۔ تیسرا نمبر  روس کا ہے جس کے  1000 سے زائد سیٹلائٹس ہیں۔ چوتھا نمبر  برطانیہ کا  300 سے زائد سیٹلائٹس کے ساتھ ہے۔ پانچویں نمبر پر  جاپان  200 سے زائد سیٹلائٹس ، چھٹے نمبر پر  فرانس  100 سے زائد سیٹلائٹس، ساتواں نمبر  بھارت کا اس کے بھی  100 سے زائد سیٹلائٹس خلا میں فعال ہیں۔ آٹھویں نمبر پر  کینیڈا  65 سیٹلائٹس کے ساتھ  اور پھر نواں نمبر  ہمارے ملک پاکستان کا آتا ہے جس نے اب تک خلا مٰیں  8 سیٹلائٹس  بھیجیں ہیں۔

خلا میں  موجود  پاکستان کے سیٹلائٹس اور ان کے نام: 
پاکستان کے پاس 2025 تک مجموعی طور پر 6 فعال  سیٹلائٹس ہیں، جن میں سے کچھ اہم سیٹلائٹس درج ذیل ہیں:​

PRSC-EO1: یہ پاکستان کا پہلا مقامی طور پر تیار کردہ زمین کی نگرانی کا سیٹلائٹ ہے، جو جنوری 2025 میں چین کے جیوکوان سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے لانچ کیا گیا۔ ​
PAUSAT-1: یہ سیٹلائٹ جنوری 2025 میں SpaceX کے Falcon 9 راکٹ کے ذریعے لانچ کیا گیا۔ 
PakSat-1R: یہ مواصلاتی سیٹلائٹ 2011 میں لانچ کیا گیا تھا اور 2025 یا 2026 میں اپنی مدت مکمل کرے گا۔ ​
پاکستان کی خلائی ایجنسی، سپارکو (SUPARCO)، چین کے ساتھ شراکت داری کے ذریعے اپنے خلائی پروگرام کو وسعت دے رہی ہے، جس میں مستقبل میں مزید سیٹلائٹس کی تیاری اور لانچنگ شامل ہے۔ ​پاکستان کے سیٹلائٹس مختلف اہم مقاصد کے لیے خلا میں سرگرمِ عمل ہیں۔ یہ سیٹلائٹس مواصلاتی، زمین کی نگرانی، سائنسی تحقیق اور تعلیم جیسے شعبوں میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • خلا میں پاکستان کے کتنے سیٹلائٹ ہیں۔۔؟ اور پوری دنیا کے کتنے ہیں۔۔؟
  • ایران پوری "انسانیت" کیلئے خطرہ ہے، "نیتن یاہو" کی ہرزہ سرائی
  • عالمی عدالت نے نیتن یاہو کو گرفتار کرنے کا حکم دیا، مگر اس فیصلے کا احترام امریکا سمیت کوئی نہیں کررہا، فضل الرحمان
  • مسلمانی کا ناپ تول
  • ولادیمیر پیوٹن کے مبینہ ’خفیہ بیٹے‘ کی تصویر لیک، روس میں ہلچل مچ گئی
  • مریم نواز کے بیٹے جنید کی شادی کی ناکام کیوں ہوئی؟ شادی میں فوٹوگرافی کرنے والے عرفان احسن نے تقریب کا آنکھوں دیکھا حال سنا دیا 
  • اداکار ساجد حسن کے بیٹے ساحر حسن پر فرد جرم عائد کرنے کیلئے تاریخ مقرر
  • انوکھا واقعہ؛ عبید شاہ نے عثمان کے منہ پر ہاتھ دے مارا، ویڈیو وائرل
  • انوکھا واقعہ؛ عبید شاہ نے عثمان کے منہ پر ہاتھ دے مارا
  • ارتھ ڈے اور پاکستان