ٹرک نذرِ آتش کرنے کا مقدمہ: چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ آفاق احمد کی ضمانت منظور ، رہا کرنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج غربی نے سرجانی ٹاؤن میں ٹرک نذرِ آتش کرنے کیخلاف مقدمے میں مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد کی ضمانت منظور کرلی۔
کراچی سٹی کورٹ میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج غربی نے ٹرک نذرِ آتش کرنے کیخلاف مقدمے میں مہاجر قومی موومنٹ کے چئرمین آفاق احمد کی ضمانت پر محفوظ فیصلہ سنادیا۔
عدالت نے ایک لاکھ روپے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کی، عدالت نے فیصلے میں کہا کہ آفاق احمد کسی اور مقدمے میں گرفتار نہیں تو انہیں رہا کیا جائے۔
وکیل صفائی جاوید چھتاری ایڈووکیٹ نے مؤقف دیا تھا کہ میرے مؤکل پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں۔
پولیس میرے مؤکل کیخلاف کوئی بھی ثبوت پیش نہیں کرسکی، پولیس کے مطابق آفاق احمد کیخلاف سرجانی تھانہ میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: آفاق احمد کی
پڑھیں:
پاکستانی کسانوں کا آلودگی پھیلانے پر جرمن کمپنیوں کیخلاف مقدمہ دائر کرنےکا اعلان
سندھ کے کسانوں نے 2022 کے تباہ کن سیلابوں سے اپنی زمینیں اور روزگار کھو دینے کے بعد جرمنی کی آلودگی پھیلانے والی کمپنیوں کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کا اعلان کردیا۔کسانوں کی جانب سے جرمن توانائی کمپنی آر ڈبلیو ای (RWE) اور سیمنٹ بنانے والی کمپنی ہائیڈلبرگ (Heidelberg) کو باقاعدہ نوٹس بھیج دیا گیا جس میں خبردار کیا گیا کہ اگر ان کے نقصان کی قیمت ادا نہ کی گئی تو دسمبر میں مقدمہ دائر کیا جائے گا۔کسانوں کا کہنا ہے کہ جرمن کمپنیاں دنیا کی بڑی آلودگی پھیلانے والی کمپنیوں میں شامل ہیں، جنہوں نے نقصان پہنچایا ہے، انہیں ہی اس کی قیمت ادا کرنی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ماحولیاتی بحران میں سب سے کم حصہ ڈالا مگر نقصان ہم ہی اٹھا رہے ہیں جبکہ امیر ممالک کی کمپنیاں منافع کما رہی ہیں۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ ان کی زمینیں مکمل طور پر تباہ ہو گئیں اور چاول و گندم کی فصلیں ضائع ہوئیں۔ وہ تخمینہ لگاتے ہیں کہ انہیں 10 لاکھ یورو سے زائد کا نقصان ہوا جس کا ازالہ وہ ان کمپنیوں سے چاہتے ہیں۔دوسری جانب جرمن کمپنیوں کاکہناہے انہیں موصول ہونے والے قانونی نوٹس پر غور کیا جارہا ہے۔برطانوی میڈیا نے عالمی کلائمیٹ رسک انڈیکس کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ 2022 میں پاکستان دنیا کا سب سے زیادہ موسمیاتی آفات سے متاثرہ ملک تھا۔ اس سال کی شدید بارشوں نے ملک کا ایک تہائی حصہ زیر آب کردیا جس سے 1،700 سے زائد افراد جاں بحق جبکہ 3 کروڑ 30 لاکھ سے زیادہ بے گھر اور 30 ارب ڈالر سے زائد کا معاشی نقصان ہوا۔سندھ کا علاقہ سب سے زیادہ متاثر ہوا جہاں بعض اضلاع ایک سال تک زیر آب رہے۔