دہلی میں ناموں کی تبدیلی والی سیاست کے تحت بی جے پی نے "تغلق لین" کا نام تبدیل کردیا
اشاعت کی تاریخ: 7th, March 2025 GMT
جنوبی دہلی کے آر کے پورم سے بی جے پی کے رکن اسمبلی انیل شرما نے بھی اپنے اسمبلی حلقہ کے تحت آنے والے گاؤں "محمد پور" کا نام بدل کر "مادھو پورم" رکھنے کی درخواست کی۔ اسلام ٹائمز۔ دہلی میں ناموں کی تبدیلی کی سیاست شدت اختیار کر رہی ہے۔ بی جے پی کے کئی اراکین پارلیمنٹ نے اپنی سرکاری رہائش گاہوں کے پتوں میں خود ہی ترمیم کرتے ہوئے "تغلق لین" کی جگہ "سوامی وویکانند مارگ" لکھوا لیا۔ اس فہرست میں فرید آباد کے رکن پارلیمنٹ کرشن پال گرجر، پارلیمنٹ کے رکن دنیش شرما اور وائس ایڈمرل کرن دیشمکھ شامل ہیں۔ حالانکہ ان کی نام کی تختی پر ابھی بھی چھوٹے حروف میں تغلق لین درج ہے اور نام کی تبدیلی کا یہ قدم سرکاری سطح پر نہیں بلکہ ذاتی طور پر اٹھایا گیا ہے۔
بی جے پی رکن پارلیمنٹ دنیش شرما کو تغلق لین میں سرکاری رہائشگاہ الاٹ کی گئی تھی، جہاں انہوں نے حال ہی میں اپنے خاندان کے ساتھ داخلہ لیا۔ انہوں نے اس موقع پر اپنے گھر کے باہر لگی نام پلیٹ کی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کیں، جن میں تغلق لین کے بجائے سوامی وویکانند مارگ لکھا ہوا نظر آ رہا ہے۔ اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں انہوں نے لکھا کہ آج نئی دہلی کی نئی رہائش، سوامی وویکانند مارگ (تغلق لین) میں رسم و رواج کے ساتھ پوجا کر کے داخل ہوا۔
دریں اثنا ہندو تنظیموں سے وابستہ کچھ کارکنوں نے دہلی کے معروف اکبر روڈ پر نصب سائن بورڈ پر سیاہی پھیر دی اور وہاں اشتعال انگیز پوسٹر چسپاں کئے، جس میں اکبر روڈ کا نام چھترپتی سنبھاجی مارگ رکھنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ اس کارروائی کی ذمہ داری "گاؤ رکشا دل" اور "ہندو رکشا دل" نے قبول کی۔ قبل ازیں 27 فروری کو بی جے پی کی رکن اسمبلی نیلم پہلوان نے دہلی اسمبلی میں نجف گڑھ کا نام تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ نجف گڑھ کا نام بدل کر ناہر گڑھ رکھا جانا چاہیئے، کیونکہ یہ نہ صرف علاقے کی شناخت کو مضبوط کرے گا بلکہ ترقی کے نئے دروازے بھی کھولے گا۔
اسی طرح جنوبی دہلی کے آر کے پورم سے بی جے پی کے رکن اسمبلی انیل شرما نے بھی اپنے اسمبلی حلقہ کے تحت آنے والے گاؤں "محمد پور" کا نام بدل کر "مادھو پورم" رکھنے کی درخواست کی تھی۔ اس سے قبل مصطفیٰ باد کے ایم ایل اے موہن سنگھ بشٹ نے اس علاقے کا نام بدل کر شیوپوری یا شیو وہار رکھنے کی تجویز دی تھی۔ دہلی میں جگہوں کے نام تبدیل کرنے کے یہ مطالبات ایک مسلسل بحث کا موضوع بن چکے ہیں اور سیاسی ماحول میں اس معاملے کو مزید شدت مل رہی ہے۔ حکومت کی جانب سے سرکاری طور پر ان ناموں کی تبدیلی کا اعلان نہیں کیا گیا لیکن بی جے پی اراکین اور ہندو تنظیمیں اس مہم کو مسلسل آگے بڑھا رہی ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کا نام بدل کر کی تبدیلی تغلق لین انہوں نے بی جے پی کے رکن
پڑھیں:
ایک مرتبہ پھر کھیل میں سیاست لے آیا۔پاکستان کے ساتھ کرکٹ کھیلنے سے انکار
بھارتی کرکٹ بورڈ نے اپنی حکومتی ایما پر ایک مرتبہ پھر کھیل میں سیاست لے آیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز بھارت کے زیر قبضہ مقبوضہ وادی کشمیر کے علاقے پہلگام میں دہشتگرد حملے کے بعد بھارتی کرکٹ بورڈ نے حکومتی دباؤ پر پاکستان سے کسی بھی قسم کی کرکٹ کھیلنے سے انکار کردیا ہے۔بھارتی کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ پہلگام واقعہ اور موجودہ سفارتی تعلقات کو دیکھتے ہوئے پاکستان کے ساتھ کسی بھی سطح پر کرکٹ میچز منعقد نہیں کیے جائیں گے۔بورڈ ترجمان کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی مسائل کے سبب پاکستان کیساتھ کسی بھی قسم کی کرکٹ نہ کھیلنے کا فیصلہ کیا ہے، انہوں نے دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ آئی سی سی ایونٹس میں بھی پاک بھارت میچز پر نظرثانی کی جاسکتی ہے۔گزشتہ روز بھارت کے زیر قبضہ مقبوضہ وادی کشمیر کے علاقے پہلگام میں دہشتگرد حملہ ہوا جس میں 26 سیاحوں کو ہلاک کردیا گیا تھا، واقعہ کی تحقیقات کیے بغیر ہندوستان نے پاکستان کو ذمہ دار ٹھہرادیا اور بورڈ نے حکومتی ایما پر کرکٹ کھیلنے سے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا۔دوسری جانب بھارتی بورڈ کے بیان کے بعد ایشیاکپ اور چیمپئینز ٹرافی جیسے ٹورنامنٹس پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔ادھر بھارتی بورڈ کے یکطرفہ اقدامات پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی طرف سے کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔واضح رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان 2012 میں آخری بار ون ڈے سیریز کھیلی گئی تھی جس کے بعد سے دونوں ٹیمیں محض آئی سی سی ایونٹس میں ایک دوسرے کے مدمقابل آتی ہیں۔