بھارت کا سندھ طاس معاہدہ معطل کرنا امن کیلئے سنگین خطرہ ہے: شرجیل میمن
اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT
سندھ کے سینئر وزیر شرجیل میمن نے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی کھلی جارحیت اور خطے میں امن کے لیے سنگین خطرہ ہے۔اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ بھارت کا سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا اقدام اشتعال انگیز، غیر ذمے دارانہ اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ معاہدے کی معطلی خطے میں امن کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی دانستہ کوشش ہے، بھارت اصل مظالم اور ناانصافیوں سے توجہ ہٹانے کے لیے پہلے بھی فالس فلیگ آپریشنز کا سہارا لیتا آیا ہے۔پی پی رہنما نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے اپنے ہزاروں شہریوں اور سیکیورٹی اہلکاروں کی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے، پاکستان اس اشتعال انگیزی کو ہر گز برداشت نہیں کرے گا۔شرجیل انعام میمن نے یہ بھی کہا کہ عالمی طاقتیں، اقوامِ متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیمیں اس سنگین خلاف ورزی کا نوٹس لیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: نے کہا
پڑھیں:
9 مئی کے ماسٹر مائنڈ نے قوم کے بچوں کو انتشار میں لگایا اور اپنے بچوں کو ملک سے باہر رکھا: شرجیل میمن
اسکرین گریب بشکریہ جیو ٹی ویصوبۂ سندھ کے وزیرِ اطلاعات شرجیل میمن نے کہا ہے کہ 9 مئی کے ماسٹر مائنڈ نے قوم کے بچوں کو انتشار میں لگایا اور اپنے بچوں کو ملک سے باہر رکھا، 9 مئی واقعات کا ماسٹر مائنڈ اڈیالہ جیل میں ہے، 9 مئی کے واقعے میں ملوث افراد کو معاف نہیں کیا جانا چاہیے۔
شرجیل انعام میمن نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کسی سیاسی رہنما کو سزا ملے تو ہم اس پر خوش نہیں ہوتے، جن لوگوں نے 9 مئی کو املاک کو جلایا ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان میں افسوناک واقعے پر چیئرمین بلاول بھٹو نے مذمت کی، واقعے میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچانا چاہیے، قاتلوں کو سخت سزا دی جائے تاکہ آئندہ کوئی ایسی حرکت نہ کرے۔
شرجیل انعام کا کہنا تھا کہ بارشوں سے مالی و جانی نقصان ہوا ہے غم کے وقت میں ساتھ ہیں، سندھ حکومت بھی ان مسائل کا سامنا کر چکی ہے، کسی صوبے کو ہماری مدد درکار ہو ہم رضاکارانہ طور پر تعاون کریں گے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جو کاروبار کرنا چاہتے ہیں انہیں ون ونڈو آپشن کے ذریعے سہولت فراہم کر رہے ہیں۔
شرجیل میمن نے کہا کہ لیاری میں بلڈنگ حادثے کے بعد مختلف عمارتوں کو خالی کروایا گیا ہے، غیر قانونی تعمیرات کے خلاف سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی آپریشن کر رہی ہے، مخدوش عمارتوں میں رہائش پذیر افراد کو 6 ماہ کا کرایہ سندھ حکومت دے گی،61 انتہائی خطرناک عمارتوں میں سے 59 خالی کروائی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شاہراہ بھٹو کے دو فیز مکمل ہو چکے ہیں، ریڈ لائن کے مسائل کو حل کر کے کوریڈور کو دسمبر تک کھول دیں گے۔