اسلام آباد(نیوز ڈیسک)بھارتی میڈیا کا ایک اور جھوٹ بے نقاب ہو گیا، جب پہلگام حملے میں مبینہ طور پر ہلاک دکھائے جانے والے “بھارتی نیوی افسر” اور اُس کی اہلیہ کی اصل حقیقت سامنے آ گئی۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں دعویٰ کرنے والا جوڑا زندہ سلامت نکلا، جس نے بھارتی میڈیا کی غیر ذمہ دارانہ رپورٹنگ پر سخت تنقید کی ہے۔

ویڈیو پیغام میں خاتون کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے:
“ہم زندہ ہیں، اور ہمیں نہیں معلوم کہ ہماری پرانی تصاویر بھارتی میڈیا پر کیوں دکھائی جا رہی ہیں۔”
ان کا کہنا تھا کہ انہیں اور ان کے خاندان کو اس جھوٹی خبر کی وجہ سے شدید ذہنی دباؤ کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

جوڑے نے مزید وضاحت کی کہ نہ تو وہ کسی حملے کی جگہ پر موجود تھے اور نہ ہی ان کا بھارتی نیوی سے کوئی تعلق ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کی تصاویر کو نیوی افسر اور اس کی اہلیہ کے طور پر دکھایا جانا “سمجھ سے بالاتر” ہے۔

خاتون نے بھارتی نیوز چینلز سے اپیل کی کہ وہ ان کی تصاویر دکھانا بند کریں کیونکہ یہ اقدام نہ صرف جھوٹ پر مبنی ہے بلکہ ان کے اہل خانہ کو شدید اذیت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
“میڈیا پر چلنے والی جھوٹی تصاویر نے ہمارے خاندان کو کرب میں مبتلا کر دیا ہے،” خاتون نے کہا۔

سیکیورٹی ماہرین نے اس معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ جس طرح یہ جوڑا زندہ نکلا ہے، بعید نہیں کہ دیگر افراد کے بارے میں بھی جھوٹی رپورٹس سامنے آئیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ “یہ سب بھارتی خفیہ ایجنسی را کا ایک ڈرامہ لگتا ہے، جو آہستہ آہستہ بے نقاب ہو رہا ہے۔”

بھارتی عوام میں بھی اس واقعے کے بعد بھارتی میڈیا کے خلاف غصہ پایا جا رہا ہے۔ جوڑے نے عوام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایسے نیوز چینلز اور اخبارات کو رپورٹ کریں جو بغیر تصدیق کے تصاویر اور اطلاعات نشر کر رہے ہیں۔

یہ واقعہ بھارتی میڈیا کی ساکھ اور سچائی کے تقاضوں پر ایک بڑا سوالیہ نشان بن گیا ہے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: بھارتی میڈیا

پڑھیں:

سویڈن: پائلٹ کو جلا کر ہلاک کرنے والے شخص کے خلاف فرد جرم عائد

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 28 مئی 2025ء) سویڈن میں استغاثہ نے منگل کے روز بتایا کہ ایک سزا یافتہ سویڈش شخص پر سن 2014 کے دوران شام میں "اسلامک اسٹیٹ" (داعش) کے شدت پسند گروپ کی جانب سے اردن کے پائلٹ کو پکڑنے اور اسے زندہ جلا کر ہلاک کرنے میں اس کے مشتبہ کردار کے لیے فرد جرم عائد کر دی گئی ہے۔

مشتبہ شخص پر الزام ہے کہ شدت پسند گروپ داعش نے جب پائلٹ کو انتہائی بہیمانہ انداز میں پنجرے میں بند کر کے آگ لگا کر قتل کیا، تو اس نے بھی مذکورہ پائلٹ کو لوہے کے پنجرے میں زبردستی ڈالنے اور بند کرنے میں مدد کی تھی۔

جرمنی: دہشت گردانہ حملے کی سازش میں تین افراد گرفتار

ہمیں کیس کے بارے میں مزید کیا معلوم ہے؟

جس 32 سالہ شخص اسامہ (فرضی نام) کے خلاف فرد جرم عائد کی گئی ہے، وہ سویڈن کے شہری ہیں اور ان کا تعلق مالمو شہر سے ہے۔

(جاری ہے)

شبہ ہے کہ جب اردن کے نوجوان پائلٹ کو گرفتار کیا، تو انہیں زندہ جلا کر ہلاک کرنے کے عمل میں انہوں نے بھی مدد کی تھی۔

اردن کے پائلٹ کو زندہ جلائے جانے پر اسلامی ممالک میں غم وغصہ

استغاثہ کا کہنا ہے کہ مشتبہ شخص پر شام میں سنگین جنگی جرائم کا ارتکاب کرنے اور دہشت گردی کے جرائم کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ حکام اس قتل کے صحیح دن کا تعین کرنے سے قاصر ہیں، تاہم تحقیقات میں اس مقام کی نشاندہی کی گئی ہے، جہاں یہ قتل ہوا تھا۔

شام: دمشق میں کرفیو، عبوری حکومت کو انتقال اقتدار کی تیاری

استغاثہ نے کہا، "تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ مسلح اور نقاب پوش شخص نے دوسروں کے ساتھ مل کر پائلٹ کو دھاتی پنجرے میں ڈالنے پر مجبور کیا۔

بعد میں پنجرے کو ایک ساتھی مجرم نے آگ لگائی، اور پائلٹ آگ کی لپٹوں کی زد میں آنے کے نتیجے میں ہلاک ہو گیا۔"

پائلٹ کے قتل کے بعد اردن میں دو دہشت گردوں کو پھانسی

پراسیکیوٹر ہینرک اولن نے کہا کہ "اس بہیمانہ قتل، جس میں ایک قیدی کو پنجرے میں ڈال کر زندہ جلا دیا گیا، کے پورے عمل کی ویڈیو گرافی کی گئی اور اسے پوری دنیا میں نشر کیا گیا تھا۔

اس کی اشاعت کے سبب اسلامک اسٹیٹ گروپ کے پرتشدد پروپیگنڈے میں غیر معمولی اضافہ بھی ہوا۔"

مدعا علیہ کی وکیل پیٹرا ایکلنڈ نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ ان کے مؤکل نے جائے وقوعہ پر موجود ہونے کا اعتراف کیا، تاہم اپنے اوپر عائد اس الزام کو مسترد کیا ہے۔

انہوں نے کہا،"وہ اس واقعے کے دوران اس جگہ پر موجود ہونے کا اعتراف کرتا ہے، تاہم اس کا دعویٰ ہے کہ استغاثہ نے حقائق کو جس انداز سے پیش اور بیان کیا ہے، اس طریقے سے اس نے عمل نہیں کیا۔

"

باجوڑ میں داعش کے ہاتھوں جماعت اسلامی کے رہنما کا قتل

سن 2014 میں جب نام نہاد اسلامی جہادی گروپ اسلامک اسٹیٹ (داعش) کے خلاف آپریشن چل رہا تھا، اسی دوران رقہ کے قریب 24 دسمبر کے دن رائل اردن کی فضائیہ کے پائلٹ کے جیٹ کو مار گرانے کے بعد اسلامک اسٹیٹ نے انہیں گرفتار کر لیا تھا۔

پھر اس گروپ نے جس بہیمانہ انداز سے زندہ جلا کر پائلٹ کو قتل کیا، اس کی ویڈیوز بڑے پیمانے پر آن لائن پھیلائی گئیں۔

اردن کے پائلٹ کو زندہ جلا دیا گیا، اسلامک اسٹیٹ کی ویڈیو

پیرس، برسلز حملوں میں ملوث

سویڈن میں استغاثہ کا کہنا ہے کہ مشتبہ شخص نے شام میں سن 2014 کے دوران دہشت گرد گروپ آئی ایس (داعش) میں شمولیت اختیار کی اور بعد میں یورپ واپس آگیا۔ اسے نومبر 2015 میں پیرس حملوں میں ملوث ہونے کے جرم میں فرانس میں 30 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

اس حملے میں 130 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

پائلٹ کو بچانے کی تمام ممکنہ کوشش کی جائے گی، اردن

سن 2016 کے برسلز حملوں میں کردار کے لیے سن 2023 میں بیلجیم میں اسی مشتبہ شخص کو عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ اس حملے میں 32 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

امریکہ میں حملے کے منصوبہ ساز افغان ملزم کا ساتھی فرانس میں گرفتار

بارہ مارچ کو فرانس نے تفتیش اور مقدمے کی سماعت کے لیے اسامہ کو نو ماہ کے لیے سویڈن کے حوالے کرنے پر اتفاق کیا تھا۔ عدالتی کارروائی کے بعد اسے اپنی سزا کاٹنا جاری رکھنے کے لیے فرانس واپس بھیج دیا جائے گا۔

اسٹاک ہولم کی ایک ضلعی عدالت میں چار جون کو اس کیس کی مزید سماعت شروع ہونے والی ہے۔

ادارت: جاوید اختر

متعلقہ مضامین

  • جھوٹ پھیلانے پر بھارتی میڈیا پر عالمی سطح کی پابندی عائد کی جائے، شرجیل میمن
  • ہماچل پردیش میں فوجی بس پر حملہ اور ہلاکتیں؛ مودی سرکار نے حقائق چھپا دیے
  • گردوارہ جنم استھان ننکانہ صاحب پر بھارتی ڈرون حملے کا واقعہ، سکھوں کا شدید ردعمل
  • سویڈن: پائلٹ کو جلا کر ہلاک کرنے والے شخص کے خلاف فرد جرم عائد
  • بھارتی جارحیت بے نقاب:آئی ایس پی آر نے ناقابلِ تردید شواہد پیش کرکے حقیقت عیاں کر دی
  • آفیسرز عید الاؤنس سے محروم ، ایسوسی ایشن دباؤ کا شکار، چیئرمین سی ڈی اے سے نظر ثانی کی پکار،ویڈیو پیغام و دستاویز سب نیوز پر
  • اسرائیلی حملوں میں فلسطینی بچوں کے زندہ جلنے کے مناظر، اقوام متحدہ کی نمائندہ رو پڑی
  • آفیسرز عید الاؤئنس سے محروم ، ایسوسی ایشن دباؤ کا شکار، چیئرمین سی ڈی اے سے نظر ثانی کی پکار،ویڈیو پیغام و دستاویز سب نیوز پر
  • بھارتی تجزیہ کار اور صحافی بھی مودی سرکار کی انتہا پسند اور ناکام پالیسیوں پر کھل کر تنقید کرنے لگے
  • بھارتی وزیر اعظم کا مبینہ ’اشتعال انگیز‘ بیان اور پاکستان کا ردعمل