مودی سرکار کی بوکھلاہٹ عیاں، ٹائمز سکوائر پر بھارتی احتجاج کی کوشش ناکام
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
نیویارک: مودی حکومت کی مبینہ ایماء پر نیویارک کے ٹائمز سکوائر پر ہندوستانیوں کا احتجاج بری طرح ناکام ہو گیا۔
یہ نام نہاد احتجاج سرحدی دہشت گردی کے خلاف ایک پہلے سے طے شدہ منصوبہ تھا۔
بھارت کے اس متوقع احتجاج کے ردعمل میں پاکستانی تارکین وطن کی ایک بڑی تعداد بھی ٹائمز سکوائر پہنچ گئی جس نے مقامی افراد کے ساتھ مل کر بھارتی احتجاج کو مکمل طور پر ناکام بنا دیا۔
اپنی اس ناکامی پر بوکھلاہٹ کا شکار مودی حکومت نے مبینہ طور پر سینکڑوں پاکستانی یوٹیوب چینلز کو بھارت میں بند کر دیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مودی سرکار کا اصل ایجنڈہ بھارتی عوام کو سچ سے دور رکھ کر ہندوتوا کے نظریے کو فروغ دینا ہے، ٹائمز سکوائر پر احتجاج کی ناکامی اور پاکستانی یوٹیوب چینلز پر پابندی کو مودی حکومت کی بڑھتی ہوئی مایوسی اور بوکھلاہٹ کا واضح ثبوت قرار دیا جا رہا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ٹائمز سکوائر
پڑھیں:
مودی سرکار کی سرپرستی میں ہندوتوا ایجنڈے کے تحت نفرت اور انتشار کی منظم کوششیں
مودی سرکار کی سرپرستی میں ہندوتوا ایجنڈے کے تحت نفرت اور انتشار کی منظم کوششیں جاری ہیں جب کہ مودی حکومت کا ہندو راشٹر منصوبہ اقلیتوں کو سماجی اور سیاسی دھارے سے باہر دھکیلنے کی سوچی سمجھی سازش ہے۔
مودی کے بھارت میں ہندوتوا ایجنڈے کے تحت مذہبی رہنماؤں کے ذریعے اقلیتوں کے خلاف مذموم مہم جاری ہے۔
ہندو انتہا پسند رہنما ہنت راجو داس کا کہنا تھا کہ؛ ہم دہلی سے پیدل مارچ کا آغاز کریں گے تاکہ بھارت کو ہندو راشٹر بنایا جا سکے، مہانت رام چندر گیری نے کہا کہ بھارت میں جہاں کہیں بڑی مسلم آبادی ہے وہاں پاکستان بنانے کی سوچ ہے۔
سوامی رام بھدر اچاریا نے کہا کہ بھارت میں ہندومت خطرے میں ہے مغربی اتر پردیش "منی پاکستان" لگتا ہے، ہم کسی کو نہیں چھوڑیں گے۔
یہ نفرت انگیز بیانات ثبوت ہیں کہ ہندو انتہا پسندی ریاستی طاقت کے سائے میں پروان چڑھ رہی ہے
بھارت میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کو دوسرے درجے کا شہری بنانے کا منصوبہ تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے، ہندوتوا نظریہ کے تحت بی جے پی بھارت کو فاشسٹ ہندو ریاست میں بدل رہی ہے۔
ریاستی ادارے عوام کے جان و مال کے تحفظ کے بجائے نفرت انگیز بیانیے کو تقویت دے رہے ہیں، ریاستی دہشت گردی اور منظم امتیاز بھارتی مسلمانوں کو نشانہ بنانے کا واضح ثبوت ہے۔
ہندوتوا بیانات اور پالیسیوں کا مقصد اقلیتوں کو نشانہ بنا کر بھارت کو ایک انتہا پسند ریاست میں بدلنا ہے۔