بھارتی افواج کو کسی بھی ہدف کو نشانہ بنانے کی مکمل آزادی مل گئی، ٹائمز ناؤ کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
بھارتی افواج کو کسی بھی ہدف کو نشانہ بنانے کی مکمل آزادی مل گئی، ٹائمز ناؤ کا انکشاف WhatsAppFacebookTwitter 0 1 May, 2025 سب نیوز
بھارت کی پہلگام حملے کو جواز بنا کر خطے میں جنگی ماحول پیدا کرنے کی سازش کی جا رہی اور اسے سلسلے میں مودی نے افواج کو کسی بھی وقت، کسی بھی ہدف کو نشانہ بنانے کی مکمل آزادی دے دی۔
ٹائمز ناؤ کے مطابق بھارتی کابینہ کی سیکیورٹی کمیٹی کے مسلسل اجلاس میں پاکستان کے خلاف فوری اور اسٹریٹیجک اقدامات پر مشاورت کی جا رہی ہے۔
بھارت نے سندھ طاس معاہدے کو معطل کر کے پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کی کھلی دھمکی دی جبکہ پاکستان کے شہریوں کو ملک بدر کرنے اور سفارتی تعلقات محدود کرنے کا بھارتی فیصلہ، نفرت انگیز پالیسیوں کا تسلسل ہے۔
بھارت کی جانب سے دوبارہ سرجیکل اسٹرائیک یا بالاکوٹ جیسے حملے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔ بھارتی فوج، فضائیہ اور بحریہ کو مکمل تیار باشی کا حکم، ایک اور مسلح تصادم کا خدشہ بڑھ گیا۔
بھارت دہشتگردی کے جھوٹے بیانیے کو بنیاد بنا کر پاکستان پر الزام تراشی اور عالمی برادری کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
سیٹلائٹ تصاویر کے ذریعے دریا خشک ہونے کی بھارتی پروپیگنڈا مہم بھی جاری ہے۔ بھارت پانی کی قلت کو سیاسی ہتھیار بنا رہا ہے۔
بھارتی وزراء کا جنگی بیانیہ، خود ساختہ خطرہ بنا کر عوامی توجہ اصل مسائل سے ہٹائی جا رہی ہے۔ مودی حکومت کی جارحانہ سوچ نے پورے خطے کو خطرے میں ڈال دیا، امن کی ہر کوشش سبوتاژ کرنے کا منصوبہ بھی تیار کر لیا گیا۔
بھارتی میڈیا پر پاکستان کو مٹی میں ملا دینے کی کھلم کھلا دھمکی دی جا رہی ہے اور کہا جا رہا ہے کہ بھارت جنگ کے لیے تیار ہے۔
بھارتی میڈیا کی جانب سے پاکستان کے خلاف آپریشن بدلہ شروع ہو جانے کا بھی دعویٰ کیا جا رہا ہے۔
بھارت کی جنگی تیاریوں پر پاکستان حکومت اور افواج نے کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کی تیاری مکمل کر لی۔ بھارت کی پاکستان دشمن پالیسیوں پر عالمی طاقتیں خاموش، کیا دنیا نئی جنگ کی طرف بڑھ رہی ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربھارتی میڈیا کا پاکستان کے خلاف آپریشن بدلہ شروع ہونے کا دعویٰ بھارتی میڈیا کا پاکستان کے خلاف آپریشن بدلہ شروع ہونے کا دعویٰ امریکا نے بھارت کیساتھ 13 کروڑ ڈالر کا دفاعی معاہدہ کر لیا امریکی وزیر خارجہ کا وزیراعظم پاکستان، بھارتی ہم منصب کو فون، کشیدگی میں کمی پر زور حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کردی لیفٹیننٹ جنرل محمد عاصم ملک کو مشیر قومی سلامتی کا اضافی چارج دے دیا گیا وفاقی حکومت کا بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے کا عندیہCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کسی بھی
پڑھیں:
یکم نومبر 1984 کا سکھ نسل کشی سانحہ؛ بھارت کی تاریخ کا سیاہ باب
بھارت میں یکم نومبر 1984 وہ دن تھا جب ظلم و بربریت کی ایسی داستان رقم ہوئی جس نے ملک کی تاریخ کو ہمیشہ کے لیے سیاہ کردیا۔ اندرا گاندھی کے قتل کے بعد شروع ہونے والا یہ خونیں باب سکھ برادری کے قتلِ عام، لوٹ مار اور خواتین کی بے حرمتی سے عبارت ہے، جس کی بازگشت آج بھی عالمی سطح پر سنائی دیتی ہے۔
یکم نومبر 1984 بھارت کی سیاہ تاریخ کا وہ دن ہے جب سکھ برادری پر ظلم و بربریت کی انتہا کردی گئی۔ 31 اکتوبر 1984 کو بھارتی وزیر اعظم اندرا گاندھی کے قتل کے بعد ملک بھر میں سکھوں کا قتل عام شروع ہوا، جس دوران ہزاروں سکھ مارے گئے جبکہ سیکڑوں خواتین کو جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ دنیا بھر کے معروف عالمی جریدوں نے اس المناک واقعے کو شرمناک قرار دیا۔ جریدہ ڈپلومیٹ کے مطابق انتہاپسند ہندوؤں نے ووٹنگ لسٹوں کے ذریعے سکھوں کی شناخت اور پتوں کی معلومات حاصل کیں اور پھر انہیں چن چن کر موت کے گھاٹ اتارا۔
شواہد سے یہ بات ثابت ہوئی کہ سکھوں کے خلاف اس قتل و غارت کو بھارتی حکومت کی حمایت حاصل تھی۔ ہیومن رائٹس واچ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ہندوستانی حکومت کی سرپرستی میں سکھوں کے خلاف باقاعدہ نسل کشی کی مہم چلائی گئی۔
انتہاپسند ہندو رات کے اندھیرے میں گھروں کی نشاندہی کرتے، اور اگلے دن ہجوم کی شکل میں حملہ آور ہوکر سکھ مکینوں کو قتل کرتے، ان کے گھروں اور دکانوں کو نذرِ آتش کر دیتے۔ یہ خونیں سلسلہ تین دن تک بلا روک ٹوک جاری رہا۔
1984 کے سانحے سے قبل اور بعد میں بھی سکھوں کے خلاف بھارتی ریاستی ظلم کا سلسلہ تھما نہیں۔ 1969 میں گجرات، 1984 میں امرتسر، اور 2000 میں چٹی سنگھ پورہ میں بھی فسادات کے دوران سکھوں کو نشانہ بنایا گیا۔
یہی نہیں، 2019 میں کسانوں کے احتجاج کے دوران مودی حکومت نے ہزاروں سکھوں کو گرفتار کر کے جیلوں میں ڈال دیا۔ رپورٹوں کے مطابق بھارتی حکومت نے سمندر پار مقیم سکھ رہنماؤں کے خلاف بھی ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے کارروائیاں جاری رکھیں۔
18 جون 2023 کو سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کو کینیڈا میں قتل کر دیا گیا، جس پر کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے واضح طور پر کہا کہ اس قتل میں بھارتی حکومت براہِ راست ملوث ہے۔
ان تمام شواہد کے باوجود سکھوں کے خلاف مظالم کا سلسلہ نہ صرف بھارت کے اندر بلکہ بیرونِ ملک بھی جاری ہے، جس نے دنیا بھر میں انسانی حقوق کے علمبرداروں کو تشویش میں مبتلا کر رکھا ہے۔