اسلام آ باد:

تجزیہ کار عامر الیاس رانا کا کہنا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ سے پہلے ہمارے وزیر خارجہ کی چینی وزیر خارجہ سے بات ہوئی تھی، رات گفتگو کے بعد آج ہمارے پاس جو چین کے سفیر ہیں وہ وزیراعظم سے ملے اس کو کنیکٹ کر لیں، ایران، سعودی عرب، ہمارے سارے دوست۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اس دفعہ لوگوں کو اطمینان ہے، میمز بن رہی ہیں، بے فکر اس سینس میں ہیں کہ ہماری سیکیورٹی مضبوط ہاتھوں میں ہے۔

دفاعی تجزیہ کار خرم حمید روکھڑی نے کہا کہ صورت حال نارمل ہوئی ہے اس وجہ سے جو سوچ رہے تھے ویسا ہوا نہیں، پاکستان کی طرف سے دونوں جہگوں پہ، ڈومیسٹک بھی، ان کو اپنے ملک کے اندر بھی اور انٹرنیشنل، انٹرنیشنل میں ہم بھی آتے ہیں، انٹرنیشنل میں وہ قوتیں بھی آتی ہیں جو میٹر کرتی ہیں.

انہوں نے کہا کہ ڈومیسٹک میں انھوں نے جو کلیم کیا اور خاص طور پر جس کا انھوں نے مظاہرہ کیا پاکستان کے سفارت خانے کے باہر اور بڑا بڑا لکھا آئی ایم ہندو، سعودیہ، ایران،روس اور چین نے بھارت سے سے ہاتھ کھینچ لیا ہے، ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل لیول پر جب بھارت کو سبکی ہوئی ہے تو اس کو چوائس نہیں مل رہا کہ وہ کیا کرے۔

تجزیہ کار اطہر کاظمی نے کہا کہ میرے خیال میں مودی صاحب نے باتیں کچھ زیادہ کر دی تھیں، اب اتنی جلدی اس کو ایگزیکیوٹ کرنا اتنا آسان نہیں ہے، یہ نہیں ہے کہ ان کی خواہش ابھی نہیں ہے، ایک حد تک مودی کی جو کشمیر پالیسی ہے برے طریقے سے فیل ہوئی، کسی بھی ملک نے ذرا سا اشارہ بھی کر کے پاکستان پر تنقید نہیں کی، ہاں جو واقعہ ہوا اس کی پاکستان نے بھی مذمت کی، دنیا میں کہیں پہ بھی بے گناہ لوگوں کو ٹارگٹ کیا جائے پاکستان نے ہمیشہ اس کی مذمت کی ۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: نے کہا کہ

پڑھیں:

 ’بھارت کا کردار عالمی سطح پر مشکوک ہو چکا‘،امریکی وزیر خارجہ

امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسّنٹ نے بھارت کے ساتھ تجارتی مذاکرات پر اظہارِ مایوسی کرتے ہوئے کہا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی پوری انتظامیہ ان مذاکرات کی سست رفتاری سے پریشان ہے۔

 یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب صدر ٹرمپ نے بھارتی مصنوعات پر 25 فیصد درآمدی ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔

ٹرمپ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ ٹیرف دراصل بھارت پر دباؤ ڈالنے کی ایک حکمت عملی ہے تاکہ وہ روس سے تیل اور فوجی سازوسامان کی خریداری سے باز آئے، اور امریکی مفادات سے ہم آہنگ پالیسی اختیار کرے۔

 روسی تیل کی خریداری بھی وجہ تنازع

ٹرمپ انتظامیہ نے کہا ہے کہ بھارت عالمی پابندیوں کا فائدہ اٹھا کر روس سے سستا تیل خرید رہا ہے، اور بعد ازاں اسے ریفائن کرکے عالمی منڈی میں فروخت کر رہا ہے۔ بیسّنٹ نے کہا:

یہ بھی پڑھیے امریکا نے پاکستان پر 19 فیصد ٹیرف عائد کر دیا، بھارت کو سختی کا سامنا

’بھارت نے روسی تیل کی بڑے پیمانے پر خریداری کی ہے، جو کہ پابندیوں کے باوجود جاری ہے۔ ہم نہیں سمجھتے کہ یہ عالمی سطح پر بھارت کا اچھا کردار ہے۔‘

 بیسّنٹ: ’’بھارت نے مذاکرات کو سست روی کا شکار کیا‘‘

سی این بی سی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں بیسّنٹ نے کہا:

’بھارت شروع میں مذاکرات کی میز پر آیا، لیکن اب بہت سست روی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ صدر اور پوری ٹیم ان کے رویے سے مایوس ہے۔‘

 ’بھارت کا کردار عالمی سطح پر مشکوک ہو چکا ہے‘، بیسّنٹ

امریکی وزیر خزانہ بیسّنٹ نے بھارت پر روس کے ساتھ تجارتی تعلقات جاری رکھنے پر شدید تنقید کی، خاص طور پر بھارت کی جانب سے پابندی زدہ روسی تیل کی خریداری اور اسے ریفائن کرنے کے بعد دوبارہ فروخت کرنے کے عمل کو، جسے انہوں نے بھارت کے ’عالمی ساکھ‘ کے لیے نقصان دہ قرار دیا۔

 مارکو روبیو کی شدید تنقید

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے بھی بھارت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی روس سے مسلسل خریداری ماسکو کی جنگی مشین کو زندہ رکھے ہوئے ہے۔ یہ واشنگٹن اور نئی دہلی کے تعلقات میں واضح تناؤ کی ایک بڑی وجہ ہے۔

مزید پڑھیں: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 7 بھارتی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کر دیں

گزشتہ روز امریکی صدر ٹرمپ نے اپنی ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا تھا:

’مجھے پروا نہیں بھارت روس کے ساتھ کیا کرتا ہے، یہ دونوں اپنی مردہ معیشتوں کو لے کر ڈوب جائیں تو مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا۔‘

 امریکا کا دباؤ، بھارت کا تحفظِ خودمختاری پر اصرار

صدر ٹرمپ کے بقول، یہ 25 فیصد ٹیرف بھارت کو مذاکرات کی میز پر واپس لانے اور امریکی مطالبات ماننے پر مجبور کرنے کے لیے کافی ہوگا۔ بھارت نے اپنے ردِعمل میں کہا ہے کہ وہ ان اقدامات کے قانونی اور معاشی اثرات کا جائزہ لے رہا ہے۔

بھارتی جریدے ’انڈیا ٹودے‘  نے باخبر ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ بھارت اس وقت کسی جوابی کارروائی کا ارادہ نہیں رکھتا اور مذاکرات کے ذریعے مسئلہ حل کرنا چاہتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے امریکا نے بھارت پر 25 فیصد ٹیرف جبکہ روس کیساتھ تعلقات پر بھاری جرمانہ عائد کردیا

واضح رہے کہ اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکی کے بعد بھارت کی سرکاری آئل ریفائنریز نے روسی تیل کی خریداری روک دی تھی۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق بھارت تیل درآمد کرنے والا دنیا کا تیسرا بڑا ملک ہے جب کہ روس کے سمندری خام تیل کا سب سے بڑا خریدار ہے۔

امریکی صدر ٹرمپ نے 14 جولائی کو روس سے تیل خریدنے والے ممالک پر 100 فیصد ٹیرف لگانے کی دھمکی دی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ بھارت امریکا تعلقات ڈونلڈ ٹرمپ

متعلقہ مضامین

  • بھارت اور پاکستان کے درمیان میڈیا کی سطح پر عالمی مقابلہ جاری ہے؛ بلاول بھٹو
  •  ’بھارت کا کردار عالمی سطح پر مشکوک ہو چکا‘،امریکی وزیر خارجہ
  • امریکی ٹیرف کا عالمی نفاذ شروع، پاکستان کو بھارت کے مقابلے میں رعایت
  • آج 9 مئی کے ذمہ داروں کو سزائیں ہوئی ہیں؛ عطا اللہ تارڑ
  • پاک امریکا تعلقات کی بہتری میں کیا چیز ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوئی؟
  • عالمی سطح پر پاکستان کی شنوائی اور بھارت کی رسوائی ہو رہی ہے، عطا اللہ تارڑ
  • وفاقی کابینہ کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی
  • پاکستان کو عالمی سطح پر پذیرائی ملی اور مودی کے حصے میں سفارتی تنہائی آئی،وزیراعظم شہباز شریف
  • پہلی مرتبہ پاکستانی کے بانڈز کی لین دین اضافی قیمت پر ہورہی ہے، گورنر اسٹیٹ بینک
  • مودی کی لوک سبھا میں ’آپریشن سندور‘ پر تقریر جھوٹ کا پلندہ قرار، عالمی میڈیا