پہلگام حملہ نریند مودی کی ناقص سیاسی پالیسیوں کا نتیجہ قرار
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 مئی2025ء)بھارت میں انسداد دہشت گردی کے ماہر اجے ساہنی نے پہلگام واقعہ کو مودی حکومت کی ناکامی قرار دے دیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ساتھ ایشیا ٹیررازم پورٹل کے سربراہ اجے ساہنی نے بھارتی میڈیا کو انٹرویو میں کہا کہ بھارت کی ناکام سیکورٹی پالیسی پہلگام حملے کی وجہ بنی، انہوں نے کہا کہ پہلگام حملہ نریندر مودی کی ناقص سیاسی پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔
اجے ساہنی کا کہنا تھا کہ مودی سرکار اپنے سیاسی فائدے کیلئے جھوٹا پروپیگینڈا کررہی ہے، بالاکوٹ اور پلوامہ سے متعلق بھی مودی سرکار کے تمام دعوے جھوٹے ثابت ہوئے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کی پاکستان کیخلاف سرجیکل سٹرائیکس کے کامیاب ہونے کا ایک بھی ثبوت نہیں ہے، حقیقت میں پاکستان نے نہ صرف بھارت کا جہاز گرایا بلکہ پائلٹ بھی گرفتار کیا تھا۔(جاری ہے)
انسداد دہشت گردی کے ماہر اجے ساہنی نے مودی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے مزید کہا کہ مودی ہر حادثے کو اپنے سیاسی فائدے کیلئے استعمال کرتے ہوئے لاشوں کی سیاست کرتا ہے۔ پہلگام حملہ مودی سرکار کی ناقص سیاسی پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔دفاعی ماہرین کے مطابق شواہد سے واضح پہلگام فالس فلیگ آپریشن بھارتی فوج کی ناکامی ہے، بھارت نے ہمیشہ ثبوت فراہم کرنے کی بجائے الزام تراشی کی سیاست کی، بھارت کا اپنی ناکامیوں کا اعتراف پاکستان کے موقف کی جیت ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اجے ساہنی کہا کہ
پڑھیں:
مودی سرکار پر ٹرمپ کا ایک اور کاری وار، 7 بھارتی کمپنیوں پر پابندی عائد
واشنگٹن:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کو ایک اور جھٹکا دے دیا، ایران سے تیل کی خفیہ تجارت کرنے والی بھارت میں قائم 7 کمپنیوں پر پابندیاں عائد کر دی گئیں۔
امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران تیل سے حاصل ہونے والی آمدنی کو مشرقِ وسطیٰ میں عدم استحکام پھیلانے اور اپنے عوام کے استحصال کے لیے استعمال کر رہا ہے۔
ان سرگرمیوں میں سہولت کاری کرنے والی دنیا بھر کی 20 کمپنیوں پر سخت اقتصادی پابندیاں لگائی جا رہی ہیں، جن میں سے 7 کمپنیاں بھارت میں قائم ہیں۔
امریکی حکام کے مطابق ان کمپنیوں کے علاوہ 10 بحری جہازوں کے خلاف بھی کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے جو ایرانی پیٹرولیم اور پیٹرو کیمیکل مصنوعات کی نقل و حمل میں ملوث پائے گئے ہیں۔
یہ اقدام ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایک روز قبل ہی صدر ٹرمپ نے بھارت پر 25 فیصد درآمدی ٹیرف اور اضافی مالیاتی جرمانے کا اعلان کیا تھا۔
ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ بھارت دوستی کے لبادے میں تجارتی منافقت کر رہا ہے۔
صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ بھارت کو ہم نے ہمیشہ اچھا دوست سمجھا لیکن حقیقت یہ ہے کہ بھارت نے امریکا کے ساتھ غیر منصفانہ تجارت کی۔
اس کے ٹیرف ناقابلِ قبول حد تک بلند اور غیر مالیاتی رکاوٹیں انتہائی سخت ہیں۔ اب وقت آ گیا ہے کہ بھارت کو جواب دیا جائے۔"