پہلگام فالس فلیگ آپریشن: بھارتی سکھ نے میجر گورو آریا کی اصلیت بے نقاب کر دی
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
نئی دہلی: بھارتی سکھ شہری نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو بیان میں ریٹائرڈ میجر گورو آریا کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان کی فوجی "اصلیت" سے پردہ اٹھا دیا ہے۔
سکھ نوجوان نے کہا کہ "اگر پنجاب کی صرف دو بٹالین کو گجرات بارڈر پر کھڑا کر دیا جائے تو میجر گورو آریا جیسے لوگ اپنی دھوتی چھوڑ کر بھاگ جائیں گے۔"
انہوں نے مزید کہا کہ جب بھی بھارت کے بارڈر پر لڑائی ہوئی، وہاں ہمیشہ سکھ فوجی ہی پیش پیش رہے جبکہ میجر گورو آریا جیسے افسران صابن کھا کر بیماری کے بہانے بناتے تھے تاکہ لڑائی سے بچا جا سکے۔
سکھ شہری نے دہلی اور گجرات کی تاریخ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان علاقوں میں کبھی جنگ نہیں ہوئی اور اگر کبھی حالات خراب ہوں تو "یہ لوگ اپنی دھوتی چھوڑ کر بھاگ جاتے ہیں"۔
دفاعی ماہرین نے سکھ شہری کی باتوں کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ "گورو آریا کی اصل حقیقت بھارت کے اندر سے ہی سامنے آنا مودی حکومت کے بیانیے کے لیے بڑا جھٹکا ہے۔"
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: میجر گورو آریا
پڑھیں:
یہود و ہنود کا نیا گٹھ جوڑ بے نقاب: مودی، اڈانی، اسرائیل اتحاد کا پول کھل گیا
لندن، نئی دہلی، یروشلم (ویب ڈیسک) برطانوی خبررساں ادارے کی حالیہ تحقیقی رپورٹ نے بھارت اور اسرائیل کے درمیان گہرے ہوتے خفیہ معاشی و انٹیلیجنس تعلقات پر سے پردہ اٹھا دیا۔
رپورٹ میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی، کاروباری ٹائیکون گوتم اڈانی اور اسرائیلی حکومت کے درمیان ہونے والے گٹھ جوڑ کو بے نقاب کیا گیا ہے جس نے خطے کی سیاست اور سکیورٹی کے حوالے سے نئے سوالات کھڑے کر دیئے ہیں۔
برطانوی خبررساں ادارے کی ویڈیو رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے تیسرے بڑے شہر حائیفہ کی بندرگاہ پر بھارتی کنٹرول واضح ہو چکا ہے، اڈانی گروپ نے 2023 میں اس بندرگاہ کا 70 فیصد حصہ حاصل کیا جبکہ باقی 30 فیصد حصہ اسرائیل کے ایک کاروباری گروپ کے پاس ہے، یہ بندرگاہ اسرائیل کی سب سے بڑی آئل ریفائنری اور گوگل و مائکروسافٹ جیسی عالمی ٹیک کمپنیوں کے دفاتر کا مرکز ہے جس سے اس کی اسٹریٹجک اہمیت واضح ہوتی ہے۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 1980 کی دہائی سے جاری را (بھارتی خفیہ ایجنسی) اور موساد (اسرائیلی خفیہ ایجنسی) کے باہمی روابط مودی دور حکومت میں باضابطہ دفاعی اور انٹیلیجنس اتحاد میں تبدیل ہو چکے ہیں، اسرائیلی ٹیکنالوجی کے ذریعے بھارتی ایجنسیاں اندرون اور بیرون ملک جاسوسی کا نیٹ ورک چلا رہی ہیں۔
غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے دوران ہونے والے “آپریشن بُنْيَانٌ مَّرْصُوْص” اور “معرکہ حق” جیسے معرکوں میں بھارتی افواج کی جانب سے اسرائیلی دفاعی ٹیکنالوجی کا استعمال، اس گٹھ جوڑ کی ایک اور واضح مثال بن چکا ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق مودی حکومت اسرائیل کی پراکسی کے طور پر کام کر رہی ہے جس سے نہ صرف بھارت کی خارجہ پالیسی بلکہ خطے کے توازن پر بھی اثرات مرتب ہو رہے ہیں، برطانوی خبررساں ادارے کی تہلکہ خیز ویڈیو نے اس اتحاد کے خفیہ معاشی ایجنڈے اور اس کی جڑوں میں چھپے اسٹریٹجک مفادات کو بے نقاب کیا ہے۔
اس انکشاف نے نہ صرف خطے میں مسلم دنیا کو تشویش میں مبتلا کیا ہے بلکہ عالمی سطح پر بھی بھارت اسرائیل تعلقات کی شفافیت پر سوالات کھڑے کر دیئے ہیں۔
Post Views: 4