— فائل فوٹو

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر فاروق ستار نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ مودی بیٹا تم نے بھارت کے منہ سے سیکولرازم کا نقاب اٹھا کر بہت اچھا کیا ہے۔

قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ مودی ذہنیت نے ثابت کیا کہ ہمارے اجداد نے پاکستان کےلیے درست قربانیاں دیں۔

فاروق ستار نے کہا کہ پوری دنیا نے بھارت کا بیانیہ مسترد کیا، پہلگام واقعہ بھارت کی سب سے بڑی انٹیلی جنس ناکامی ہے، پلوامہ میں بھی بھارت کی انٹیلیجنس ناکامی تھی۔

24 کروڑ افراد پر مشتمل زرعی معیشت کو نقصان پہنچانے کی کوشش اعلانِ جنگ تصور کی جائیگی: رضوان سعید شیخ

پاکستانی سفیر برائے امریکا رضوان سعید شیخ نے کہا ہے کہ 24 کروڑ افراد پر مشتمل زرعی معیشت کو نقصان پہنچانے کی کوشش اعلانِ جنگ تصور کی جائے گی۔

ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما نے کہا کہ بھارت اس بار دنیا کو دھوکا دینے میں ناکام ہوگیا، بھارت کی جنونیت کا چہرہ دنیا کے سامنے عیاں ہوچکا ہے، پہلگام واقعے کا کوئی ثبوت نہیں دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ گجرات میں مسلمانوں کا قتل عام کس نے کیا؟ گجرات کے قصائی کا لقب کس کو ملا ہے؟ 

ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ پوری قوم متحد اور پاکستان کی مسلح افواج کے ساتھ ہے۔ پی ٹی آئی نے ڈی جی آئی ایس پی آر کی بریفنگ کا بائیکاٹ کر کے کیا پیغام دیا؟ اب جب قوم ایک طرف کھڑی ہے تو یہ دوسری طرف کیوں کھڑے ہیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: فاروق ستار نے نے کہا کہ نے بھارت

پڑھیں:

یوم استحصال کشمیر کے 6 سال مکمل، دنیا بھر میں کشمیری آج یوم سیاہ منائیں گے

مقبوضہ کشمیر میں  بھارت کے ناجائز غاصبانہ انضمام کو 6 سال مکمل ہونے پر دنیا بھر میں کشمیری آج یوم استحصال منارہے ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق بھارت کے غاصبانہ قبضے کو 6 سال مکمل ہونے پر وادی میں آج حریت قیادت کی جانب سے شٹر ڈاؤن ہڑتال اور احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے۔

واضح رہے کہ یوم استحصال 5 اگست 2019 کو مودی سرکار کی طرف سے آئین کے آرٹیکل 370 اور 35A کی غیر آئینی تنسیخ کے خلاف احتجاج کے طور پر منایا جاتا ہے۔ 5 اگست 2019 کو مودی سرکار نے اقوامِ متحدہ کی قرارداد اور ہندوستانی آئین اور مقبوضہ کشمیر کے ساتھ کیے گئے معاہدوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کشمیر کو ناجائز طور پر غصب کردیا تھا۔

غیر آئینی اقدام کے بعد مقبوضہ کشمیر میں تحریک آزادی میں شدید اضافہ دیکھنے میں آیا، تحریک آزادی کشمیر کو کچلنے کے لیے مودی سرکار نے ڈیڑھ سال تک مقبوضہ کشمیر میں انٹرنیٹ اور ٹیلی فون ریسورسز کو معطل کیے رکھا۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق 5 اگست 2019 سے اب تک 1100 سے زائد املاک نذر آتش اور 21000 سے زائد کشمیری جیل میں قید کردیے گئے، یوم استحصال کی مناسبت سے پاکستان اور آزاد کشمیر میں عوامی ریلیوں اور اجتماعات کا انعقاد کیا گیا۔

ڈپلومیٹ شمشاد احمد کا کہنا ہے کہ بھارت  آزادی کے بعد سے خود کو سیکولر ملک کے طور پر پیش کرتا رہا ہے جبکہ سچ یہ ہے کہ انڈیا ہمیشہ سے ایک ہندو ملک رہا ہے۔ اس کے علاوہ عالمی ماہر قانون کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال میں میں کشمیریوں کے حق خودارادیت کو ناصرف ختم کیا جا رہا ہے بلکہ ان کے انسانی حقوق اور خطے کے امن کے لیے بھی بڑا خطرہ ہے۔

کانگریس کے ایم پی کا کہنا ہے کہ انڈیا کے آئینی تاریخ میں یہ ایک سیاہ دن ہوگا جس سے آنے والی نسلوں کو یہ احساس ہوگا کہ آج کتنی بڑی غلطی کی گئی ہے، یہ ہندوستان کے آئین، جمہوریت، سیکیولرازم اور وفاق پر بہت بڑا حملہ ہے۔

حریت رہنما کی اہلیہ مشال ملک نے یوم استحصال پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ عالمی برادری کا شہری ہونے کے ناطے ہمیں چاہیے کہ مل کر کشمیریوں کے لیے آواز اٹھائیں اور ان کی مدد کریں اور کشمیر کو بچا لیں۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری اپنی آزادی کی جدوجہد میں بہت قربانیاں دے چکے ہیں، آج ان کے پاس کھونے کو کچھ نہیں، کشمیری نہ ہارے ہیں اور نہ انہیں کوئی ہراسکتا ہے۔

مودی سرکار کے مقبوضہ کشمیر میں آبادی کے تناسب تبدیل کرنے کیلئے اوچھے ہتھکنڈے

پانچ اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم ہونے کے بعد دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کہلوانے والے بھارت کا مکروہ چہرے دنیا پر عیاں ہوگئی۔

مقبوضہ کشمیر کا 58 فیصد رقبہ لداخ، 26 فیصد جموں اور 16 فیصد وادی کشمیر پر مشتمل ہے۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ مودی سرکار مقبوضہ  کشمیر کے مسلم تشخص کو مسخ کرنے کیلئے ہر حربے کا استعمال کر رہی ہے، آرٹیکل 370  اور 35ـA کی غیر آئینی تنسیخ جنیوا کنونشن 4 کے آرٹیکل 49 کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

خصوصی حیثیت ختم ہونے کے بعد مردم شماری کمیشن نے اکثریتی علاقوں کی نشستیں 83 سے بڑھا کر 90 کردیں جبکہ مسلم اکثریتی علاقوں کی نشستوں میں صرف ایک فیصد اضافہ کیا جبکہ مقبوضہ کشمیر میں 56 ہزار ایکڑ اراضی بھی فوج نے قبضے میں لے لی۔

اس کے علاوہ نئے ڈومیسائل قوانین کے تحت  50 لاکھ سے زائد ہندوؤں کو کشمیر کا ڈومیسائل بھی دے دیا گیا ہے، مودی سرکار مقبوضہ کشمیر میں ہندو اکثریت پر مشتمل ایک نیا ڈویژن بنانے کا ارادہ رکھتی ہے جس میں کشتوار، انتناگ اور کلگم کے اضلاع شامل ہونگے۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ جموں اینڈ کشمیر لینگوئج بل، کنٹرول آف بلڈنگ آپریشن ایکٹ، جموں و کشمیر ڈویلپمنٹ ایکٹ اور فارسٹ رائٹس ایکٹ میں تبدیلوں سے مقبوضہ کشمیر کو مسلم اکثریت سے ہندو اکثریت علاقے میں بدلنے کا گھناؤنا منصوبہ آخری مراحل میں ہے۔ مودی سرکار کے ان تمام تر اقدامات کا مقصد مقبوضہ کشمیر کو ہڑپ کرنا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • یوم استحصال کشمیر، بھارت کا اصل چہرہ بے نقاب ہو چکا: عطا اللہ تارڑ
  • یوم استحصال کشمیر کے 6 سال مکمل، دنیا بھر میں کشمیری آج یوم سیاہ منائیں گے
  • امریکا، بھارت اور ٹیرف کی جنگ
  • مودی راج میں مسلم ووٹرز کا اخراج، ہندوتوا ایجنڈے کا نیا ہتھیار بے نقاب
  • مودی سرکار کا جنگی جنون بے قابو، خطے کا امن خطرے میں ڈالنے کی نئی کوششیں بے نقاب
  • پاک بھارت جنگ میں کامیابی اور بہترین سفارتکاری سے پاکستان کی عالمی ساکھ بہتر!!
  • عرب حکمرانوں کا مکروہ چہرہ بے نقاب ہو چکا ہے، علامہ مقصود ڈومکی
  • مودی کے زیر اثر بھارتی انتخابی نظام، اپوزیشن لیڈر کے ہاتھوں بے نقاب
  • مودی پھر گیدڑ بھبھکیوں پر اتر آئےپاکستان پر براہموس برسانے کی دھمکی
  • مودی پھر گیدڑ بھبھکیوں پر اتر آئے، پاکستان پر برہموس برسانے کی دھمکی