مودی بیٹا تم نے بھارت کے منہ سے سیکولرازم کا نقاب اٹھا کر بہت اچھا کیا، فاروق ستار
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
— فائل فوٹو
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر فاروق ستار نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ مودی بیٹا تم نے بھارت کے منہ سے سیکولرازم کا نقاب اٹھا کر بہت اچھا کیا ہے۔
قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ مودی ذہنیت نے ثابت کیا کہ ہمارے اجداد نے پاکستان کےلیے درست قربانیاں دیں۔
فاروق ستار نے کہا کہ پوری دنیا نے بھارت کا بیانیہ مسترد کیا، پہلگام واقعہ بھارت کی سب سے بڑی انٹیلی جنس ناکامی ہے، پلوامہ میں بھی بھارت کی انٹیلیجنس ناکامی تھی۔
پاکستانی سفیر برائے امریکا رضوان سعید شیخ نے کہا ہے کہ 24 کروڑ افراد پر مشتمل زرعی معیشت کو نقصان پہنچانے کی کوشش اعلانِ جنگ تصور کی جائے گی۔
ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما نے کہا کہ بھارت اس بار دنیا کو دھوکا دینے میں ناکام ہوگیا، بھارت کی جنونیت کا چہرہ دنیا کے سامنے عیاں ہوچکا ہے، پہلگام واقعے کا کوئی ثبوت نہیں دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ گجرات میں مسلمانوں کا قتل عام کس نے کیا؟ گجرات کے قصائی کا لقب کس کو ملا ہے؟
ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ پوری قوم متحد اور پاکستان کی مسلح افواج کے ساتھ ہے۔ پی ٹی آئی نے ڈی جی آئی ایس پی آر کی بریفنگ کا بائیکاٹ کر کے کیا پیغام دیا؟ اب جب قوم ایک طرف کھڑی ہے تو یہ دوسری طرف کیوں کھڑے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: فاروق ستار نے نے کہا کہ نے بھارت
پڑھیں:
بھارت مسئلہ کشمیر پر امریکی ثالثی قبول نہیں کرے گا
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ پہلگام حملے کے بعد دونوں ممالک میں کشیدگی بڑھی تھی، اور پاکستان کی جوابی کارروائی کے بعد بھارت نے سیز فائر کے لیے امریکا سے مدد مانگی تھی۔ امریکی صدر کئی بار اس جنگ بندی کا کریڈٹ لے چکے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی سیکریٹری خارجہ وکرم مسری کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ٹیلی فونک گفتگو کے دوران واضح طور پر کہا ہے کہ بھارت کبھی بھی مسئلہ کشمیر پر کسی تیسرے فریق کی ثالثی قبول نہیں کرے گا۔ مسری کے مطابق یہ گفتگو جی 7 اجلاس کی سائیڈ لائنز پر ہوئی اور 35 منٹ تک جاری رہی۔ مودی نے ٹرمپ کو بھارت کے "آپریشن سندور" پر بھی بریفنگ دی اور کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان کسی سطح پر ثالثی پر کوئی بات نہیں ہوئی، نہ ہی بھارت ایسی مداخلت کو قبول کرتا ہے۔ انھوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ پاکستان کے ساتھ حالیہ سیز فائر براہِ راست فوجی رابطے کے ذریعے ہوا۔ وکرم مسری کے مطابق صدر ٹرمپ نے نریندر مودی کے مؤقف کو سمجھا اور بھارت کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف یکجہتی کا اظہار کیا۔ تاہم، مودی نے ٹرمپ کی امریکا آمد کی دعوت وقت کی کمی کے باعث قبول نہیں کی۔ یاد رہے کہ گزشتہ ماہ پہلگام حملے کے بعد دونوں ممالک میں کشیدگی بڑھی تھی اور پاکستان کی جوابی کارروائی کے بعد بھارت نے سیز فائر کے لیے امریکا سے مدد مانگی تھی۔ امریکی صدر کئی بار اس جنگ بندی کا کریڈٹ لے چکے ہیں۔