پاکستان نے بھارت کے دو طیارے مار گرائے
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے جوابی حملے میں بھارت کا بریگیڈ ہیڈ کوارٹر تباہ کردیا ہے۔ اسکائی نیوز نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان کی فضائیہ نے بھارت کا رافیل جہاز مار گرایا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کی جانب سے بزدلانہ حملوں کے بعد پاکستان کی جانب سے بھارت کے فضائی حملوں کا بھرپور جواب دیا جارہا ہے، پاکستانی ایئرفورس نے بھارت کے 2 جہاز گرا دیے ہیں۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق پاکستانی فضائیہ کے تمام جہاز محفوظ ہیں۔ سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے جوابی حملے میں بھارت کا بریگیڈ ہیڈ کوارٹر تباہ کردیا ہے۔ اسکائی نیوز نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان کی فضائیہ نے بھارت کا رافیل جہاز مار گرایا ہے۔
ایوی ایشن ذرائع کے مطابق ایئر اسپیس کو بند کردیا گیا، تمام پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں۔ ایوی ایشن ذرائع کے جاری کردہ نوٹم میں کہا گیا ہے کہ ایئر اسپیس کو 48 گھنٹے کیلئے بند کیا گیا ہے۔ اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے فلائٹ آپریشن تاحکم ثانی معطل ہے، جبکہ لاہور ایئرپورٹ پر بھی فلائٹ آپریشن معطل ہے۔ سیالکوٹ ایئرپورٹ پر فضائی آپریشن بھی روک دیا گیا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ہے کہ پاکستان نے بھارت بھارت کا
پڑھیں:
لینڈنگ کے وقت جہاز
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
آپ کو فضائی سفر کے دوران جہاز کی کھڑکیوں کے شیڈز کو کھلا رکھنا شاید تکلیف دہ محسوس ہوتا ہے، لیکن بنیادی طور پر اس کا مقصد مسافروں کی حفاظت کو یقینی بنانا ہوتا ہے۔ این ڈی ٹی وی کی ویب سائٹ کے مطابق اگر آپ نے کبھی کمرشل فلائٹ پر سفر کیا ہے تو آپ نے طیارے کی لینڈنگ سے قبل فلائٹ اٹینڈنٹ کی شائستہ انداز میں ایک درخواست سُنی ہوگی کہ ’براہِ مہربانی اپنی اپنی کھڑکیوں کے شیڈز کُھلے رکھیں۔‘ یہ سُن کر پہلے آپ کو لگتا ہے کہ یہ بلاوجہ کی ایک تکلیف ہے، جیسا کہ اگر کھڑکیوں کے شیڈز اُوپر ہوں یا نیچے، اس سے کیا فرق پڑتا ہے؟ تاہم جہاز کے عملے کی یہ چھوٹی سی ہدایت مسافروں کے آرام کے بارے میں نہیں ہے۔ اس ہدایت کے پیچھے ایک بڑی حفاظتی وجہ ہے۔ دراصل یہ ایک ایسی ہدایت ہے جس پر دنیا بھر کی ہر ایئرلائن عمل کرتی ہے لینڈنگ کے دوران کھڑکی کے شیڈز کھلے رکھنے کی پانچ وجوہات ہیں 1۔ ہنگامی صورتِ حال کو جلدی سے سمجھنے میں مدد ملتی ہے طیارے کا عملہ اور مسافر الرٹ رہتے ہیں جب جہاز کی کھڑکیوں کے شیڈز نیچے ہوتے ہیں، تو کیبن گہرا اور آرام دہ محسوس ہوتا ہے جس سے مسافر غنودگی یا بے دھیانی کا شکار ہو سکتے ہیں۔ دیکھیں کون سے اخراج کے راستے محفوظ ہیں مسافر بھی باہر کا منظر واضح طور پر دیکھ سکتے ہیں اور اعتماد کے ساتھ ہدایات پر عمل کر سکتے ہیں۔ ہاتھ سے لکھنا ٹائپنگ کے مقابلے میں دماغ کو زیادہ فعال کرتا ہے نئی تحقیق کے مطابق ہاتھ سے لکھنا ٹائپنگ کے مقابلے میں دماغ کو زیادہ فعال کرتا ہے، اطالوی ماہرین نے بتایا کہ ہینڈ رائٹنگ سے دماغ کے یادداشت، حرکت اور تخلیقی حصے زیادہ سرگرم ہوتے ہیں، ٹائپنگ میں محدود موٹر عمل سے دماغی شمولیت اور حسی فیڈ بیک کم،ہاتھ سے نوٹس پر طلبا بہتر یاد رکھتے ہیں۔ تحقیق میں تعلیمی اداروں کو تجویز دی گئی ہے کہ ڈیجیٹل تعلیم کے ساتھ ہاتھ سے لکھنے کی مشق کو بھی شامل کیا جائے ہاتھ سے لکھنے کے دوران دماغ کے وہ حصے زیادہ سرگرم ہو جاتے ہیں جو حرکت، احساس اور یادداشت سے تعلق رکھتے ہیں۔