بھارتی طیاروں کی تباہی کی خبر نشر ہوتے ہی غائب ،’دی ہند‘ نے دباؤ میں آکر ٹویٹ بھی ڈیلیٹ کردی
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
بھارتی طیاروں کی تباہی کی خبر نشر ہوتے ہی غائب ،’دی ہند‘ نے دباؤ میں آکر ٹویٹ بھی ڈیلیٹ کردی WhatsAppFacebookTwitter 0 7 May, 2025 سب نیوز
بھارتی انگریزی اخبار ’دی ہندو‘ نے مقبوضہ کشمیر میں پاک فضائیہ کی کارروائی میں بھارتی طیارے تباہ ہونے کی خبر ویب سائٹ سے ہٹادی اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ (ٹوئٹر) پر کی گئی پوسٹ بھی ڈیلیٹ کردی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ابتدائی طور پر دی ہندو نے خبر شائع کی کہ پاک فضائیہ نے تین بھارتی جنگی طیارے تباہ کر دیے ہیں۔ تاہم کچھ دیر بعد ویب سائٹ پر موجود خبر کلک کرنے پر غائب ہوگئی اور تفصیلات نظر آنا بند ہوگئیں۔ اس کے بعد خبر مکمل طور پر ویب سائٹ سے ہٹا دی گئی۔ سوشل میڈیا پر کی گئی پوسٹ بھی غائب کر دی گئی، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ بھارتی میڈیا شدید حکومتی دباؤ میں ہے۔
ذرائع کے مطابق یہ طیارے گزشتہ رات پاکستان کے مختلف علاقوں پر ہونے والے بھارتی حملوں کے بعد جوابی کارروائی میں مار گرائے گئے تھے۔ پاک فضائیہ نے 3 رافیل، ایک مگ 29، ایک سخوئی اور ایک ڈرون کو نشانہ بنایا، جبکہ بھارتی بریگیڈ ہیڈکوارٹر بھی تباہ کیا گیا۔
پاکستانی میڈیا اور افواج کے ترجمان نے ان کامیاب کارروائیوں کی کھل کر تفصیلات میڈیا پر شیئر کیں، جب کہ بھارتی میڈیا نے سچ چھپانے اور صرف مودی حکومت کا بیانیہ دہرانے کی روش برقرار رکھی۔
بھارتی میڈیا میں آزادانہ صحافت کا شدید فقدان دیکھا جارہا ہے اور بیشتر ادارے مودی سرکار کے پروپیگنڈا ٹول بن چکے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ رات بھارتی فوج نے اندھیرے میں پاکستان کے شہری علاقوں پر حملے کیے، جس کے نتیجے میں 26 شہری شہید ہوئے۔ تاہم پاک فوج نے فوری اور مؤثر ردعمل دے کر دشمن کو بھاری نقصان پہنچایا۔ وزیراطلاعات عطا اللہ تارڑ کے مطابق بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول پر سفید جھنڈا لہرا کر اپنی شکست تسلیم کی ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربھارتی طیارے گرائے جانے کے بعد جے 10 سی طیارے بنانے والی چینی کمپنی کے شیئرز میں نمایاں اضافہ بھارتی طیارے گرائے جانے کے بعد جے 10 سی طیارے بنانے والی چینی کمپنی کے شیئرز میں نمایاں اضافہ پاک فوج کا منہ توڑ جواب مودی سرکار کو ہوش میں لانے کےلئے کافی ہے، پی ٹی آئی پاک فضائیہ کی کارروائی میں 3 جدید رافیل طیارے تباہ، فرانسیسی کمپنی کے شیئرز گرگئے پاک بھارت کشیدگی: پاکستان اور بھارت کی اسٹاک ایکسچینچز میں شدید مندی چین نے پاکستان پر بھارتی حملے کو تشویشناک قرار دے دیا بھارتی حملہ: کئی گھنٹے بند رہنے کے بعد لاہور اور کراچی کی فضائی حدود پروازوں کیلئے بحالCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
بانی پی ٹی آئی نے کہا وہ کسی دباؤ میں نہیں ہیں، سینیٹر علی ظفر
سینیٹر علی ظفر : فائل فوٹوپاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما سینیٹر علی ظفر کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ وہ کسی دباؤ میں نہیں ہیں، وہ پیچھے نہیں ہٹیں گے، عدالتی جنگ لڑیں گے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ اب نیا حربہ استعمال ہو رہا ہے، کیس کی اپیل کی سماعت ہی نہیں ہو رہی، حکومت کی جانب سے توشہ خانہ، سائفر، عدت میں نکاح اور القادر ٹرسٹ سمیت چار مقدمات بنائے گئے، ریکارڈ پر کوئی الزام ثابت نہیں ہوا، بانی پی ٹی آئی کو 10 بائے 12 کے کمرے میں رکھا گیا ہے، یہ لوگ جب چاہیں بانی پی ٹی آئی کو کسی سے ملنے نہیں دیتے۔
پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی ارکان پارلیمنٹ اسلام آباد میں 5 اگست کی سیاسی حکمت عملی کا حصہ ہوں گے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ عوام کو پتہ ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو قید میں دو سال ہو گئے، ان کے خلاف ملک بھر میں 125 ایف آئی آرز درج ہوئیں، حکومت کی جانب سے 4 بڑے مقدمات بنائے گئے۔
انہوں نے کہا کہ پہلا مقدمہ توشہ خانہ ون کا ہے، توشہ خانہ کیس میں کہا گیا ہار کا مہنگا تحفہ فروخت کر دیا گیا، کہا گیا کیس کو عام عدالت میں نہیں سنا جائے گا ان کا کیس جیل میں سنا گیا، توشہ خانہ کیس میں بانی پی ٹی آئی کے وکیل بھی پیش نہیں ہونے دیے گئے، توشہ خان ون جھوٹا کیس تھا ان کے پاس ثبوت کوئی نہیں تھا، میٹرک پاس، اسپیئر پارٹس ایکسپرٹ کے بیان پر سزا دے دی گئی، میں ہائیکورٹ میں پیش ہوا تو اس کیس کی سزا ختم ہوئی۔
سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ پہلے مقدمے میں بات نہیں بنی تو دوسرا سائفر کا کیس آ گیا، اس کیس میں بھی ہمیں پیش نہیں ہونے دیا گیا، عدالت نے خود ہی وکیل متعین کر دیا اور سزا سنا دی، بانی پی ٹی آئی کےخلاف تیسرا کیس عدت میں نکاح کا تھا، عدت میں نکاح کے کیس میں عدالتی نظام کی ساکھ متاثر ہوئی، عدت میں نکاح کے کیس میں بھی سزا سنا دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ چوتھا کیس القادر ٹرسٹ کا تھا اس میں بھی جیل ٹرائل کیا گیا، ان کو اس کیس میں بھی کوئی شہادت نہیں ملی، ریکارڈ پر کوئی الزام ثابت نہیں ہوا، اس میں بھی سزا دی گئی۔