بھارت کے بزدلانہ حملے میں پاک فوج کے لیفٹیننٹ کرنل کا 7 سالہ بیٹا شہید
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
بھارتی فوج نے رات کی تاریکی میں بزدلانہ حملہ کرتے ہوئے آزاد کشمیر کے علاقوں کوٹلی، مظفر آباد اور باغ کے علاوہ مریدکے اور احمد پور شرقیہ میں شہری آبادی کو نشانہ بنایا تھا جس میں 2 مساجد بھی شہید ہوئیں۔
بھارت کے حملوں کے نتیجے میں 2 بچوں سمیت 26 پاکستانی شہید اور 46 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔سکیورٹی ذرائع کے مطابق بھارتی جارحیت میں پاک فوج کےلیفٹیننٹ کرنل ظہیرکا 7سالہ بیٹا ارتضیٰ عباس شہید ہوگیا جس کی تصاویر بھی سامنے آگئی ہیں۔دوسری جانب پاک فوج نے بھارتی بزدلانہ کارروائیوں کا بھرپور جواب دیتے ہوئے بھارتی فوج کے 3 رافیل، ایک سکوئی، ایک مگ 29 اور 2 ڈرون تباہ کر دیے جبکہ بھارتی فوج کا بریگیڈ ہیڈ کوارٹر بھی تباہ کر دیا ہے۔پاک فوج کے بھرپور اور تابڑ توڑ حملے کے بعد بھارت نے لائن آف کنٹرول کے مختلف مقامات پر سفید جھنڈے لہرا کر اپنی شکست تسلیم کی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
غزہ: امریکی حکومت کے ماتحت امدادی تنظیم بھی بھوکے بچوں کے قتل میں ملوث نکلی
غزہ میں امریکی حکومت اور اسرائیل کے تعاون سے بنائی گئی امدادی تںطیم جی ایچ ایف کے سابق سیکورٹی اہلکار نے اسرائیل افواج اور تنظیم کے جنگی جرائم میں شامل ہونے کا بھاندا پھوڑ دیا ہے۔
سابق امریکی فوجی اینتھونی ایگوئیلر، جو غزہ میں جنگی جرائم کا مشاہدہ کرنے کے بعد مستعفی ہوگئے ہیں، نے امریکی سینیٹر کرس وینہولن کو دیے گئے ایک انٹرویو میں بتایا کہ انہیں غزہ میں امریکی امدادی تںظیم (جی ایچ ایف) کی مخصوص کردہ سائٹ میں سے ایک ’سائٹ 2‘ پر تعینات کیا گیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ وہ ایک دن سائٹ نمبر 2 کے کنٹرول روم میں آن ڈیوٹی تھے اور امداد کی تقسیم کا جائزہ لے رہے تھے کہ اسی دوران کچھ بچوں کو دیکھا جو بھیڑ اور رش میں دب رہے تھے۔ انہیں ایک آدمی نے اپنے کندھوں پر اٹھا لیا تاکہ وہ دبنے سے بچ جائیں۔ کیونکہ سائٹ نمبر 2 باقی تمام چاروں سائٹ سے زیادہ تنگ اور چھوٹی ہے۔
سابق امریکی اہلکار نے پھر بتایا کہ بچوں کو دیکھ کر کنٹرول روم میں ہمارے ساتھ ایک اسرائیلی فوجی کرنل نے ہمیں کہا کہ اپنے اہلکاروں کو کہو کہ ان بچوں کو نیچے کریں۔ جس پر میں نے جواب دیا کوئی مسئلے کی بات نہیں، ہم سنبھال رہے ہیں اور ویسے بھی یہ بچے ہیں۔
اینتھونی نے بتایا کہ میرا یہ جواب سن کر اسرائیلی کرنل نے کہا کہ اگر تم یہ کام نہیں کرو گے تو میں خود کروں گا۔ اینتھونی کا کہنا تھا کہ یہ بات میں نے سنجیدہ نہیں لی کیونکہ اس وقت سائٹ پر اسرائیلی فوج موجود نہیں تھی۔
لیکن پھر اسرائیلی کرنل آپریشن سینٹر میں گیا اور ریڈیو پر عبرانی زبان میں کسی کو کچھ کہا جو مجھے سمجھ نہیں آیا۔ تاہم وہیں پر موجود ایک سیکورٹی کانٹریکٹر موجود تھا جو عبرانی جانتا تھا۔ اس نے بتایا کہ کرنل اپنے اسنائپر شوٹرز کو بچوں کو گولی مارنے کا حکم دے رہا ہے۔
اینتھونی کا کہنا تھا کہ یہ سُن کر مجھے یقین نہیں آیا میں نے ساتھی اہلکار سے پوچھا کہ اس نے یہ بات ریڈیو پر کہی جس پر اس نے اثبات میں جواب دیا۔ اتنے میں کرنل واپس روم میں آگیا اور میں نے اس سے پوچھا کہ کیا تم نے ریڈیو پر اپنے اہلکاروں کو بچوں پر فائرنگ کرنے کا کہا ہے؟۔ جس پر کرنل نے جواب دیا کہ اگر تم حالات کو قابو میں نہیں کروگے تو میں کروں گا۔
اینتھونی نے بتایا کہ میں نے کرنل سے صاف صاف کہا کہ تم ہر بچوں پر فائرنگ نہیں کروگے۔ کیونکہ اگر تمہارے اہلکاروں نے نشانہ لینے میں غلطی بھی کردی تو اوروں کو گولی لگ سکتی ہے۔
سابق امریکی اہلکار نے بتایا کہ خوش قسمتی سے فائرنگ کا فیصلہ حتمی نہ ہوسکا کیونکہ بچے اس سے پہلے ہی نیچے اتر کر بھاگ چکے تھے۔ ان کے پاس کوئی اسلحہ نہیں تھا، پیروں میں جوتے نہیں تھے، مکمل لباس بھی نہیں تھا اور وہ بھوکے تھے۔
اینتھونی نے بتایا کہ واقعے کے بعد امریکی چیف آپریشن آفیسر نے مجھے کمرے سے باہر بلایا اور غصے سے کہا ’کلائنٹ کو کبھی بھی نہ مت کرنا‘۔ جس پر میں الجھن کا شکار ہوگیا اور کہا کہ میں نہیں جانتا کمرے میں کوئی ہمارا کلائنٹ موجود بھی تھا۔ اس پر آفیسر نے مجھ پر انکشاف کیا اور ہمارا کلائنٹ اسرائیلی فوج (آئی ڈی ایف) ہے۔