منہ توڑ جواب؛ پاک فوج نے ایل او سی پر منڈل سیکٹر میں بھارتی پوسٹ تباہ کردی
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
سٹی 42 : بھارت کے بزدلانہ حملے کے جواب میں لائن آف کنٹرول پر بھارتی پوسٹ کو ایک اور منہ توڑ جواب دیا گیا، پاک فوج نے مندل سیکٹر میں سری ٹاپ پر بھارتی پوسٹ تباہ کر دی۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق ایل او سی پر پاک فوج کی بھارتی فوج کے خلاف بھرپور جوابی کارروائیاں جاری ہیں،مندل سیکٹر میں سری ٹاپ پر بھارتی پوسٹ کو پاک فوج نے تباہ کردیا۔ پاک فوج کی گولہ باری کے بعد بھارتی پوسٹ دھوئیں کی لپیٹ میں آ گئی اور ہر طرف دھواں پھیل گیا۔
میچ کے دوران بولر دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگیا
سیکیورٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ بھارتی جارحیت کا جواب پاک فوج بھرپور طریقے سے دے رہی ہے اور پاکستان کی مسلح افواج کی کارروائیوں سے بھارتی فوج کے قدم اکھڑ چکے ہیں۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: بھارتی پوسٹ پاک فوج
پڑھیں:
ریٹیل اور ہول سیل سیکٹر کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے نیا قانون نافذ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: حکومت نے تھوک اور پرچون فروشوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا نیا ضابطہ نافذ کردیا ہے جس کے تحت ایف بی آر نے ہول سیلرز اور ریٹیلرز کے لیے لازم قرار دیا ہے کہ اگر ان پر منہا کیا گیا ایڈجسٹ ایبل ودہولڈنگ ٹیکس بالترتیب ایک لاکھ روپے یا پانچ لاکھ روپے ماہانہ سے تجاوز کرتا ہے تو انہیں اپنے کاروبار کو پوائنٹ آف سیل (POS) سسٹم سے منسلک کرنا ہوگا۔
ایف بی آر نے کاروبار رجسٹرڈ کرنا لازمی قرار دے دیا ہے، یہ اقدام ٹیکس مشینری کو یہ صلاحیت دے گا کہ وہ ہول سیلرز، ڈسٹری بیوٹرز اور ریٹیلرز کی اصل فروخت کا اندازہ لگا سکے تاکہ جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) کی وصولی میں اضافہ کیا جا سکے۔
حکومت نے ریٹیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے ان پر انکم ٹیکس آرڈیننس کی دفعات 236G اور 236H کے تحت ودہولڈنگ ٹیکس کی شرحیں بڑھا دی تھیں۔ گزشتہ مالی سال میں ایف بی آر نے ریٹیلرز سے 82 ارب روپے کی آمدنی بطور انکم ٹیکس وصول کی۔
حکومت نے تاجر برادری سے مجموعی ٹیکس وصولی کے اعداد و شمار میں ابہام پیدا کرنے کی کوشش کی اور یہ تاثر دیا کہ انہوں نے قومی خزانے میں 700 ارب روپے سے زائد کا حصہ ڈالا۔ صرف تنخواہ دار طبقے نے ہی گزشتہ مالی سال میں 600 ارب روپے سے زیادہ انکم ٹیکس ادا کیا۔
اس سے قبل ان کی ادائیگی 555 ارب روپے بتائی گئی تھی لیکن بُک ایڈجسٹمنٹ کے بعد یہ رقم بڑھ کر 600 ارب روپے سے تجاوز کر گئی۔ ایف بی آر نے اب سیلز ٹیکس رولز میں ترمیم کر کے ہول سیلرز اور ریٹیلرز کے لیے کاروبار کو انضمام (integration) کے عمل سے گزارنا لازمی قرار دیا ہے۔
ملک میں لاکھوں کی تعداد میں ہول سیلرز اور ریٹیلرز موجود ہیں تاہم ایف بی آر نے صرف ان کاروباری افراد کو پابند کیا ہے جن پر ودہولڈنگ ٹیکس کی کٹوتی بالترتیب ایک لاکھ روپے (ہول سیلرز) یا 5 لاکھ روپے (ریٹیلرز) سے زیادہ ہو۔
منگل کے روز ایف بی آر کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق، سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 کی دفعہ 50 کے تحت، اور دفعات 22 اور 23 کے ساتھ ملا کر، سیلز ٹیکس رولز 2006 میں مزید ترامیم کی گئی ہیں۔