موجودہ جنگی صورتحال میں آزاد کشمیر کے عوام اور تمام سیاسی قیادت متحد ہے، بیرسٹر سلطان
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
مظفر آباد میں سابق وزیراعظم سے ملاقات میں صدر آزاد کشمیر کا کہنا تھا کہ بھارت نے رات کی تاریکی میں ننگی جارحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے معصوم شہریوں پر بمباری کی ہے جس کے نتیجے میں بے گناہ شہری شہید ہوئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ صدر آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ موجودہ جنگی صورتحال میں آزاد کشمیرکے عوام اور تمام سیاسی قیادت متحد ہے۔ ہم اپنی بہادر افواج کے ہمراہ بھارت کے جنگی جنون کا منہ توڑ جواب دیں گے۔ ذرائع کے مطابق بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے ان خیالات کا اظہار مظفر آباد میں سابق وزیراعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر، سپیکر آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی چوہدری لطیف اکبر اور دیگر وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی طرف سے رات کی تاریکی میں پاکستان پر حملے کے فورا بعد پاک فوج نے بھارت کے پانچ جنگی جہاز مار گرائے اور مودی سرکار کے جنگی جنون کو خاک میں ملا دیا جس پر ہم اپنی پاک افواج کو سلام پیش کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہم یقین دلاتے ہیں کہ آزاد کشمیر کی تمام سیاسی قیادت اور عوام بھارت کی جارحیت کا مل کر مقابلہ کریں گے۔ بھارت نے رات کی تاریکی میں ننگی جارحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے معصوم شہریوں پر بمباری کی ہے جس کے نتیجے میں بے گناہ شہری شہید ہوئے ہیں۔ لہذا ایسے وقت میں ہم سب مل کر بحیثیت قوم اپنی پاک افواج کے شانہ بشانہ کھڑے ہو کر بھارت کے ان ناپاک عزائم کا منہ توڑ جواب دیں گے۔بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور انسانی حقوق کی پامالیوں کو اجاگر کرنے میں بیرون ملک آباد اوورسیز کشمیریوں کے بے مثال کردار کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نے کہا
پڑھیں:
27ویں ترمیم وفاق کیلئے خطرہ ، موجودہ حکومت 16 سیٹوں پر بنی ہے،آئینی ترمیم مینڈیٹ والوں کا حق ہے ،پی ٹی آئی
پورے ملک میں ہلچل ہے کہ وفاق صوبوں پر حملہ آور ہو رہا ہے، ترمیم کا حق ان اراکین اسمبلی کو حاصل ہے جو مینڈیٹ لے کر آئے ہیں ، محمود اچکزئی ہمارے اپوزیشن لیڈر ہیں،بیرسٹر گوہر
صوبے انتظار کر رہے ہیں 11واں این ایف سی ایوارڈ کب آئے گا،وزیراعلیٰ کے پی کی عمران خان سے ملاقات کیلئے قومی اسمبلی میں قرارداد لانے کا فیصلہ،قومی اسمبلی اجلاس میں خطاب
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کیچیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے حکومت کو خبردارکرتے ہوئے کہا ہے کہ 27ویں ترمیم وفاق کے لیے خطرہ ہے اور ترمیم کا حق صرف ان اراکین اسمبلی کو حاصل ہے جو مینڈیٹ لے کر آئے ہیں۔قومی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہرعلی خان نے کہا کہ پورے ملک میں ہلچل ہے کہ وفاق صوبوں پر حملہ آور ہو رہا ہے، موجودہ حکومت نے 16 نشستوں کے ساتھ حکومت سنبھالی تھی۔انہوں نے کہا کہ آئین میں ترمیم ایک سنجیدہ معاملہ ہے، بھارت کے آئین میں اب تک 106 ترامیم ہوئی ہیں۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ قوم کی ضرورت کے مطابق ترمیم ہوتی ہے، 18 ویں ترمیم متفقہ طور پر منظور کی گئی تھی، جس پر لوگوں نے خوشیاں منائیں اور 26 ویں ترمیم کی 4 شقوں پر ہمیں شدید اعتراض ہے۔حکومت کو مخاطب کرکے انہوں نے کہا کہ اب آپ وفاق کو خطرے میں ڈال رہے ہیں، 27 ویں ترمیم وفاق کے لیے خطرہ ہے، صوبے انتظار کر رہے ہیں 11واں این ایف سی ایوارڈ کب آئے گا۔انہوں نے کہا کہ ہم احتجاج کے طور پر اپنی آواز ایوان میں اٹھائیں گے، قوم بہت تقسیم ہوچکی ہے، خسارہ ٹاپ پر ہے، حکومت ہوش کے ناخن لے۔چیٔرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ آئین میں ترمیم اس ایوان کا حق ہے مگر ان لوگوں کا حق ہے جو مینڈیٹ لے کر آئے ہیں، آپ کے پاس تو مینڈیٹ ہی نہیں تھا۔انہوں نے کہا کہ محمود خان اچکزئی آئیں اپنی سیٹ سنبھال لیں، ہم نے 74 اراکین اسمبلی کے ساتھ درخواست دی ہے، ان کی ایوان اور جمہوریت کے لیے بڑی قربانیاں ہیں لہٰذا ان کا نوٹی فیکیشن کریں۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اپوزیشن لیڈر کے لے درخواست دی ہے لہٰذا محمود خان اچکزئی ہمارے اپوزیشن لیڈر ہیں۔بیرسٹر گوہرنے کہا کہ رائٹ آف اپیل دیا جائے، یہ لوگوں کا حق ہے کہ 45 دنوں میں اپیل کا حق دیا جائے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب کی حکومت نے خیبرپختونخواکو گندم کی ترسیل پر پابندی لگائی ہے، خیبرپختونخوا میں آٹے کی قیمت بڑھ رہی ہے جبکہ وزیراعظم نے 20 مہینوں میں 34 غیرملکی دورے کیے ہیں۔چیٔرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت نہیں ملی، ہم اسپیکر سے کہتے ہیں رولنگ دے دیں۔