Daily Ausaf:
2025-11-03@17:56:16 GMT

بھارتی حملوں میں کیا حکمت عملی اختیار کی گئی؟ بڑی خبر

اشاعت کی تاریخ: 11th, May 2025 GMT

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)بھارت نے اپنے تمام رافیل طیاروں سمیت 72 جہازوں کے ساتھ پاکستان پر حملہ کیا، بھارتی حملوں کا مقصد تھا کہ کسی پائلٹ کو گرفتار یا اس کا طیارہ گرا دیا جائے۔

یہ بات نجی ٹی وی کے پرگرام اعتراض ہے میں گفتگو کرتے ہوئے دفاعی تجزیہ کار ایئر کموڈور (ر) خالد چشتی نے بتائی، انہوں بھارت کی جانب سے پاکستان پر کیے جانے والے پہلے اور دوسرے حملے سے متعلق اہم انکشاف کیا۔،

انہوں نے بتایا کہ جب پہلا حملہ کیا گیا تو اس میں چار رافیل طیارے تھے جن پر نصب میزائلوں سے انہوں نے بہاولپور اور دیگر شہروں پر حملہ کیا جس میں مسجد کو شہید کیا گیا اور مرد و خواتین اور بچے شہید ہوئے لیکن ان کو وہ کامیابی نہیں ملی جو وہ چاہ رہے تھے۔

اس حملے کی ناکامی کے بعد انہوں نے بہت بڑا اور جامع منصوبہ تیار کیا، خالد چشتی نے بتایا کہ انتہائی اہم اور مصدقہ ذرائع سے یہ خبر ملی کہ اس بار انہوں نے اپنے تمام 35 رافیل طیاروں سمیت 72جہازوں کو استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ایک جہاز میں اگر چار میزائل بھی نصب ہوں تو تقریباً پونے تین سو میزائل کے ساتھ یہ طیارے ہم پر حملہ کرنے کیلیے فضا میں موجود تھے۔

ان جہازوں یہ کام تھا کہ ان میں سے چند جہازوں نے اسٹینڈ آف کرنا تھا اور باقیوں کا کام یہ تھا کہ کسی پاکستانی طیارے کو گرا کر یا گھیر لایا جائے تاکہ ابھی نندن والی سبکی کا خاتمہ ہو اور اپنی عوام کو بتا سکیں کہ ہم نے بھی یہ کارنامہ کردیا۔

اپنی اس حکمت عملی میں بھی بھارتی فوج نہ صرف ناکام ہوئی بلکہ اس کے 72 میں 67 جہاز خیریت سے واپس رن سے پر اتر گئے اور 5 زمین بوس ہوگئے۔

ایئر کموڈور (ر)خالد چشتی نے کہا کہ بھارتی حملوں کے بعد جوابی کارروائی پاکستان کی بہت بڑی کامیابی ہے اور مجھے یہ اعزاز حاصل ہے کہ میں ان پاکستانی پائلٹس سے گزشتہ دنوں ملاقات کرچکا ہوں اور پہلے بھی ان کے حوصلے بلند تھے اس کا مظاہرہ اس موقع پر دیکھ بھی لیا۔

خیال رہے کہ پاک فوج کی جانب سے گزشتہ صبح شروع کیے گئے آپریشن بُنیان مّرصُوص میں زبردست کارروائی دیکھ کر دشمن دہشت میں آگیا اور اپنے ہونے والے پے در پے نقصانات کو دیکھتے ہوئے بھارت کو سیز فائر پر مجبور ہونا پڑا۔
مزیدپڑھیں:اداکارہ حرا مانی مشکل میں، رونے کی ویڈیو دیکھ کر مداح بھی پریشان ہوگئے

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: انہوں نے

پڑھیں:

جماعت اسلامی ہند کا بھارت میں خواتین کے خلاف بڑھتے ہوئے جنسی جرائم پر اظہار تشویش

ذرائع کے مطابق جماعت اسلامی ہند کے نائب امیر پروفیسر سلیم انجینئر نے نئی دلی میں پارٹی کے مرکزی دفتر میں ماہانہ پریس کانفرنس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی شہری اور دیہی دونوں علاقوں میں خواتین عدم تحفظ کا شکار ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی ہند نے بھارت بھر میں خواتین کے خلاف بڑھتے ہوئے جنسی جرائم پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق جماعت اسلامی ہند کے نائب امیر پروفیسر سلیم انجینئر نے نئی دلی میں پارٹی کے مرکزی دفتر میں ماہانہ پریس کانفرنس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے تین حالیہ واقعات کا ذکر کیا، مہاراشٹر میں ایک خاتوں ڈاکٹر کی خودکشی جس نے ایک پولیس افسر پر زیادتی کا الزام لگایا تھا، دلی میں ایک ہسپتال کی ملازمہ جسے ایک جعلی فوجی افسر نے پھنسایا تھا اور ایک ایم بی بی ایس طالبہ جسے نشہ دیکر بلیک میل کیا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ یہ تمام واقعات بھارتی معاشرے میں بڑے پیمانے پر اخلاقی گراوٹ کی نشاندہی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی شہری اور دیہی دونوں علاقوں میں خواتین عدم تحفظ کا شکار ہیں۔ انہوں نے بہار اسمبلی انتخابات میں نفرت انگیز مہم، اشتعال انگیزی اور طاقت کے بیجا استعمال پر بھی شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتخابات کا موضوع ریاست کی ترقی، صحت، امن و قانون اور تعلیم ہونا چاہے، الیکشن کمیشن کو اس ضمن میں اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرنی چاہیے۔

پروفیسر سلیم انجینئر نے کہا کہ ووٹ دینا صرف ایک حق نہیں بلکہ ایک ذمہ داری بھی ہے، یہ جمہوریت کی مضبوطی اور منصفانہ معاشرے کے قیام کا ذریعہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہریوں کو چاہیے کہ وہ سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کا انتخاب ان کی کارکردگی، دیانت داری اور عوام مسائل جیسے غربت، بے روزگاری، تعلیم، صحت اور انصاف کی بنیاد پر کریں نہ کہ جذباتی، تفرقہ انگیز یا فرقہ وارانہ اپیلوں کی بنیاد پر۔ نائب امیر جماعت اسلامی نے بھارتی الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ وہ انتخابات کو آزادانہ اور منصفانہ بنانے کیلئے ضابطہ اخلاق پر سختی سے عملدرآمد کرائے۔ بہار میں اسمبلی انتخابات 6 اور 11نومبر کو ہو رہے ہیں۔

پریس کانفرنس سے ایسوسی ایشن آف پروٹیکشن آف سوال رائٹس (اے پی سی آر) کے سیکرٹری ندیم خان نے خطاب میں کہا کہ دلی مسلم کشن فسادات کے سلسلے میں عمر خالد، شرجیل امام اور دیگر بے گناہ طلباء کو پانچ برس سے زائد عرصے سے قید کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ دراصل عدالتی عمل کے ذریعے سزا دینے کے مترادف ہے۔ ندیم خان نے کہا کہ وٹس ایپ چیٹس، احتجاجی تقریروں اور اختلاف رائے کو دہشت گردی قرار دینا آئین کے بنیادی ڈھانچے کیلئے سنگین خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کالے قانون ”یو اے پی اے“ کے غلط استعمال سے ایک جمہوری احتجاج کو مجرمانہ فعل بنا دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اختلاف رائے کی آزادی جمہوریت کی روح ہے، اس کا گلا گھونٹنا ہمارے جمہوری ڈھانچے کیلئے تباہ کن ہے۔

متعلقہ مضامین

  • جماعت اسلامی ہند کا بھارت میں خواتین کے خلاف بڑھتے ہوئے جنسی جرائم پر اظہار تشویش
  • کینیڈا اور فلپائن کا دفاعی معاہدہ، چین کو روکنے کی نئی حکمتِ عملی
  • شبیر احمد شاہ کی درخواست ضمانت کی مخالفت کرنے پر این آئی اے کی مذمت
  • مجھے اختیارات سے محروم رکھاگیا ہے، عمر عبداللہ کا اعتراف
  •  بدقسمتی سے اسمبلی فورمز کو احتجاج کا گڑھ بنا دیا گیا : ملک محمد احمد خان 
  • وینیزویلا پر حملہ کر کے مجھے اقتدار دیں، نوبل امن انعام یافتہ خاتون کی امریکہ کو دعوت
  • انڈین طیارے میں خودکش حملہ آورکی موجودگی،ہنگامی لینڈنگ
  • بھارتی طیارے میں خودکش حملہ آورکی موجودگی،ہنگامی لینڈنگ
  • بھارتی طیارے میں بم کی اطلاع: ہنگامی طور پر ممبئی ایئرپورٹ پر اتارلیا گیا
  • بھارت نے اعجاز ملاح کو کونسا ٹاسک دے کر پاکستان بھیجا؟ وزیر اطلاعات کا اہم بیان