پاک بھارت جنگ میں سیز فائر کے بعد پاکستان کی عالمی سطح پر پذیرائی کا سلسلہ جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت کے اینٹی ایئرکرافٹ سسٹم ایس 400 کی تباہی پاک بھارت جنگ کا سب سے بڑا واقعہ قرار

بین الاقوامی میڈیا اور مبصرین کی جانب سے برملا کہا جا رہا ہے کہ حالیہ لڑائی کے دوران پاکستان کا پلڑا بھاری رہا جب کہ بھارتی حکمت عملی ناکامیوں کا شکار رہی۔

برطانوی جریدے ٹیلی گراف نے پاکستان کی مؤثر دفاعی حکمت عملی کو سراہتے ہوئے بھارتی طیاروں پر سخت سوالات اٹھائے۔ ایک رپورٹ میں ٹیلی گراف نے لکھا کہ رافیل جیسے جدید بھارتی طیاروں کی تباہی بھارت کے لیے تضحیک آمیز شکست ہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ پاکستان کی ایئر فورس فضاؤں کی حکمران ہے۔

ٹیلی گراف کے مطابق پاکستانی طیاروں نے ہوا سے ہوا میں مار کرنے والے جدید میزائل استعمال کرتے ہوئے 5 بھارتی جنگی طیارے مار گرائے جب کہ پاکستان نے رافیل جیسے مہنگے بھارتی طیارے گرا کر نہ صرف اپنی فضائی برتری ثابت کر دی بلکہ عالمی سطح پر عسکری ماہرین کو حیران کر دیا۔

بی بی سی نے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ بھارت کی حکمت عملی ناکام رہی اور پاکستان کو فوجی محاذ پر برتری حاصل ہوئی جب کہ بھارت فیصلہ کن ضرب لگانے میں ناکام رہا۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان کی فضائی طاقت بھارت کے لیے چیلنج ہے اور اربوں خرچ کر کے بھی بھارت کو کوئی فائدہ نہیں ہوا ہے۔

مختلف غیر ملکی میڈیا میں چھپنے والی رپورٹس میں دفاعی ماہرین کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بھارتی فوجی کیمپس اور ایئر بیسز کو بھاری تقصان پہنچایا۔

رپورٹس کے مطابق پاکستان کے زبردست حملے کے بعد بھارت نے امریکا سے رابطہ کیا اور امریکا سے ثالثی کرنے کو کہا۔

ماہرین کا کہنا تھا کہ حقائق سے ثابت ہوا کہ پاکستان کسی بھی بھارتی مہم جوئی کا بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آپریشن بنیان مرصوص انٹرنیشنل میڈیا بی بی سی پاک بھارت کشیدگی پاکستان کا جوابی وار دی ٹیلی گراف.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: آپریشن بنیان مرصوص انٹرنیشنل میڈیا پاک بھارت کشیدگی پاکستان کا جوابی وار دی ٹیلی گراف پاکستان کی کہ پاکستان ٹیلی گراف

پڑھیں:

آخری ایٹمی تجربہ 98ء میں کیا تھا، بھارتی موقف ہمیشہ غیر واضح: پاکستان

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) پاکستان پر خفیہ یا غیر قانونی ایٹمی سرگرمیوں کے الزامات بے بنیاد ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ بھارت نے صدر ٹرمپ کے بیان کو مسخ کر کے پیش کیا۔ امریکی حکام پہلے ہی میڈیا کو صدر ٹرمپ کے بیان کی وضاحت کر چکے ہیں۔ پاکستان کا آخری ایٹمی تجربہ مئی 1998ء میں ہوا تھا۔ پاکستان کی ایٹمی پالیسی واضح، مستقل اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہے۔ بھارت نے ایٹمی تجربات پر پابندی کی قراردادوں میں ہمیشہ غیر واضح مؤقف اختیار کیا۔ پاکستان کا ایٹمی پروگرام مؤثر کمانڈ اینڈ کنٹرول نظام کے تحت چل رہا ہے۔ پاکستان کا عالمی عدم پھیلاؤ کے قوانین پر مکمل عملدرآمد کا شاندار ریکارڈ ہے۔ پاکستان پر خفیہ یا غیر قانونی ایٹمی سرگرمیوں کے الزامات بے بنیاد ہیں۔مزید براں دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارت کے جتنے طیارے گرائے پاکستان اس کی تعداد پر قائم ہے۔ کنفیوژن گرائے گئے رافیل اور دیگر طیاروں کے ماڈل پر ہے۔  ترجمان دفتر خارجہ نے بریفنگ  میں کہا کہ پاکستان کی بہادر فضائیہ نے جتنے طیارے گرائے وہ تاریخ کا حصہ ہے۔ پاک فضائیہ نے کئی گنا بڑے دشمن کو شکست دی ہے  جس کے بعد جنگ بندی کی درخواست بھارت نے امریکی صدر سے کی۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ  بھارتی جنگی تیاریوں کے مقابلے میں پاکستان کی تیاریاں جدید ہیں۔ 

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ کی ڈاکو مینٹری میں ایڈیٹنگ تنازع، بی بی سی کے ڈی جی اور سی اِی او نے استعفیٰ دیدیا
  • پاکستان ذیابیطس کے ساڑھے تین کروڑ مریضوں کیساتھ دنیا بھر میں پہلے نمبر پر پہنچ چکا
  • ٹرمپ کی ڈاکومنٹری میں ایڈیٹنگ کا تنازع: بی بی سی کے ڈائریکٹر جنرل اور سی ای او مستعفی
  • پاکستان سے جنگ نہ کرنا، بھارت کو انتباہ
  • جونا گڑھ پر بھارت کے غاصبانہ قبضے کو 78 سال مکمل، ظلم و جبر کی داستان آج بھی جاری
  • غزہ پر حملے کی قانونی حیثیت کیا ہے، اسرائیلی فوج کے وکلا سر پکڑ کے بیٹھ گئے
  • بے قابو عدم مساوات
  • آخری ایٹمی تجربہ 98ء میں کیا تھا، بھارتی موقف ہمیشہ غیر واضح: پاکستان
  • سندھ بلڈنگ، اسکیم 33 میں غیرقانونی تعمیرات کا بے لگام سلسلہ
  • بھارت اور اسرائیل کا پاکستان کے ایٹمی مرکز پر حملے کا خفیہ منصوبہ کیا تھا؟ سابق سی آئی اے افسر کا انکشاف