عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی نے پاکستان کی جوہری تنصیب سے تابکاری کے بھارتی پروپیگنڈے کو بے نقاب کردیا۔

بھارتی وزیر دفاع اور میڈیا نے پروپیگنڈا کیا تھا کہ انڈیا کے میزائل حملے میں پاکستان کی کیرانہ ہلز میں جوہری تنصیب کو نقصان پہنچا ہے جس کے بعد سے تابکاری ہورہی ہے۔

بھارتی وزیر دفاع نے عالمی ایٹمی ایجنسی (آئی اے ای اے) سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ پاکستان کے حوالے سے اقدامات کرے، اُن کا مطالبہ سختیوں اور پابندیوں کیلیے تھا۔

عالمی ایجنسی نے بتایا کہ اُن کی ٹیم نے پاکستان کا دورہ کیا اور اس دوران یہ ثابت ہوئی کہ بھارتی حملوں میں پاکستان کی تمام جوہری تنصیبات محفوظ رہی ہیں۔

ایجنسی نے بھارتی پروپیگنڈے کو بے نقاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی کسی جوہری تنصیب سے تابکاری مواد کا کوئی اخراج نہیں ہوا ہے۔

واضح رہے کہ پہلگام واقعے کے بعد سے بھارت پاکستان کے خلاف مسلسل پروپیگنڈوں میں مصروف ہیں اور اُسے ہر سازش پر منہ کی کھانی پڑ رہی ہے، اب اس معاملے پر بھی عالمی ایجنسی نے بھارتی وزیر دفاع کے جھوٹ کو بے نقاب کردیا ہے۔
 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پاکستان کی ایجنسی نے

پڑھیں:

بھارت کا نرس سرلا بھٹ قتل کیس دوبارہ کھولنے کا فیصلہ، ماہرین نے کشمیری مسلمانوں کے خلاف پروپیگنڈا قرار دے دیا

سری نگر(نیوز ڈیسک) بھارت کی اسٹیٹ انویسٹی گیشن ایجنسی نے 1990 میں پیش آنے والے نرس سرلا بھٹ کے قتل کے 35 سال پرانے مقدمے کو دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیا ہے، جسے تجزیہ کار انصاف کی فراہمی کے بجائے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری کریک ڈاؤن کو جواز دینے اور کشمیری مسلمانوں کو بدنام کرنے کی ایک اور کوشش قرار دے رہے ہیں۔

یہ واقعہ بھارتی حکومت کے مطابق کشمیری پنڈتوں کی ہجرت کے آغاز کا سبب بنا، جبکہ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ہجرت زیادہ تر رضاکارانہ تھی۔ 11 اگست کو سری نگر میں آٹھ مقامات پر چھاپے مارے گئے، جن میں سابق جے کے ایل ایف ارکان پیر نور الحق شاہ اور یاسین ملک کے گھروں پر کارروائیاں شامل تھیں۔ یہ چھاپے دہائیوں پرانے واقعے کے شواہد اکٹھے کرنے کے لیے کیے گئے۔

سرلا بھٹ، جو شیرِ کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں ملازم تھیں، 18 اپریل 1990 کو ہوسٹل سے اغوا کے بعد قتل کر دی گئی تھیں۔ بھارتی حکام کا مؤقف ہے کہ یہ قتل پنڈت برادری کو وادی چھوڑنے پر مجبور کرنے کا حصہ تھا، تاہم متعدد کشمیری پنڈت اس دعوے کی تردید کر چکے ہیں۔

ناقدین کے مطابق یہ مقدمہ بھارتی ریاستی بیانیے کا حصہ ہے جس میں کشمیری آزادی تحریک کو ’دہشتگردی‘ سے جوڑ کر سیاسی مطالبات کو غیر قانونی ثابت کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ اس پالیسی کے تحت ماورائے عدالت قتل، جبری گمشدگیاں، جعلی مقابلے اور بے گناہ شہریوں کی گرفتاری عام ہیں، جن کی مثالیں چٹہ سنگھ پورہ، کپواڑہ اور ہندواڑہ کے واقعات میں دیکھی جا سکتی ہیں۔

سینیئر کشمیری صحافی گوہر گیلانی کے مطابق اُس وقت کچھ کشمیری مسلمانوں نے سینیئر بھارتی افسر وجاہت حبیب اللہ سے پنڈت برادری کو جانے سے روکنے کی درخواست کی تھی، لیکن گورنر جگموہن نے کہا کہ جانے والوں کے لیے کیمپ اور تنخواہوں کا بندوبست ہو سکتا ہے، البتہ رہنے والوں کی حفاظت کی ضمانت نہیں دی جا سکتی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کیس کو دوبارہ کھولنا اسلاموفوبیا اور فرقہ وارانہ نفرت کو ہوا دینے کی حکمتِ عملی کا حصہ ہے۔

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • موڈیز نے پاکستان کی ریٹنگ مزید بہتر کر دی
  • موڈیز کا پاکستانی معیشت پر اعتماد کا اظہار، ریٹنگ اور کریڈٹ آؤٹ لک بہتر کر دی
  • عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ ایک درجہ بڑھادی
  • موڈیز نے پاکستان کی ریٹنگ ایک درجہ بہتر کر دی
  • بھارت کا نرس سرلا بھٹ قتل کیس دوبارہ کھولنے کا فیصلہ، ماہرین نے کشمیری مسلمانوں کے خلاف پروپیگنڈا قرار دے دیا
  • فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی کامیاب ملٹری ڈپلومیسی : پاکستان کے مؤقف کی عالمی سطح پر پذیرائی، بھارت کا دہشتگردانہ چہرہ ایک بار پھر بے نقاب
  • فیلڈ مارشل عاصم منیر کی ملٹری ڈپلومیسی سے بھارت کا دہشتگردانہ چہرہ عالمی سطح پر بے نقاب
  •  ایٹمی بلیک میلنگ کا بھارتی بیانیہ  گمراہ کن‘ خود ساختہ ہے : پاکستان 
  • پاکستان نے فیلڈ مارشل سےمنسوب باتوں پر بھارتی وزارت خارجہ کا بیان مسترد کردیا
  • پاکستان نے فیلڈ مارشل سے متعلق بھارتی وزیر خارجہ کا بیان مسترد کردیا