پاکستان سے جنگ: بھارتی غرور خاک ہوا، فرانسیسی میڈیا، سفارتی محاذ پر بھی خفت، ڈپلومیٹ
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
اسلام آباد+پیرس (اپنے سٹاف رپورٹر سے +نوائے وقت رپورٹ) فرانسیسی میڈیا نے اعتراف کیا ہے کہ معرکہ حق کے دوران پاکستان کو واضح برتری رہی جب کہ پاک فضائیہ نے اپنی شاندار کارکردگی سے بھارتی فضائیہ کا غرورخاک میں ملا دیا۔ رپورٹ کے مطابق آپریشن بنیان مرصوص میں رافیل طیاروں کی بری طرح ناکامی کے بعد پاکستان کی مسلح افواج کی صلاحیتوں کا فرانسیسی میڈیا بھی معترف ہوگیا۔ فرانسیسی میڈیا نے اعتراف کہا کہ"پاک فوج کی پیشہ ورانہ مہارت سے فتح ممکن ہوئی"جدید ٹیکنالوجی کے باوجود بھارت کو شکست اس کی پیشہ ورانہ مہارت کی کمی کی واضح علامت ہے۔ دوسری طرف بین الاقوامی جریدے ’’دی ڈپلومیٹ‘‘ نے بھی پاک بھارت جنگ میں پاکستان کی سفارتی کامیابی اور بھارت کی ناکامی کو تسلیم کیا۔ دی ڈپلومیٹ کے مطابق بھارت کو پاکستان کے خلاف جنگ میں نہ صرف عسکری میدان میں ناکامی ہوئی بلکہ سفارتی محاذ پر بھی سخت خفت کا سامنا کرنا پڑا اور پاکستان کی مؤثر جوابی کارروائی نے ثابت کر دیا کہ ہر وہ سطح پر اپنی خود مختاری کے دفاع کے لیے تیار ہے۔ عالمی جریدے کے مطابق پاک بھارت جنگ میں پاکستان نے سیاسی بصیرت اور دانشمندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے عالمی سطح پر اپنی ساکھ کو مزید مضبوط کیا۔ بین الاقوامی برادری، بالخصوص امریکہ بھی پاکستانی موقف کا معترف ہے۔ بھارت پہلگام حملے میں پاکستان کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہ کر سکا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: فرانسیسی میڈیا
پڑھیں:
بھارتی آرمی چیف کے بیانات کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا، سرحد پر ممکنہ حملے کا خدشہ ہے : خواجہ آصف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ افغانستان میں دراندازی کے واقعات میں بھارت ملوث ہے اور پاکستان اس صورتحال کا مؤثر جواب دینے کے لیے دو محاذوں پر سرگرم رہے گا۔
اپنے بیان میں وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ سعودی عرب، یو اے ای، ایران اور چین سمیت دیگر ممالک چاہتے ہیں کہ پاکستان میں دراندازی کے واقعات بند ہوں کیونکہ افغانستان دہشت گردوں کی آماج گاہ بن چکا ہے۔
خواجہ آصف نے بھارت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان اور افغانستان کے تعلقات کو خراب کرنا چاہتا ہے اور بھارت سرحد پر بھی کسی بھی وقت حملہ کر سکتا ہے۔ انہوں نے بھارتی آرمی چیف کے بیانات کو نظرانداز نہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ بھارت پر کسی صورت اعتماد نہیں کیا جا سکتا۔
وزیر دفاع نے غزہ کی صورتحال کے حوالے سے کہا کہ پاکستان کو بین الاقوامی فورسز میں حصہ لینا چاہیے، تاہم ابراہم اکارڈ میں شامل ہونے کا کوئی ارادہ نہیں اور دورِ سیاسی حل تک پاکستان کا مؤقف غیر متغیر رہے گا۔
خواجہ آصف نے این ایف سی ایوارڈ کے حوالے سے بھی وضاحت کی کہ صوبوں کا حصہ کم نہیں کیا جائے گا اور صوبوں کو دفاع اور قرضوں میں اپنا حصہ ڈالنے کی ہدایت کی جائے گی۔ انہوں نے فیملی پلاننگ کی اہمیت اجاگر کی اور کہا کہ آبادی کا بڑھنا ملک کے لیے بم کی طرح ہے۔ علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ 18ویں ترمیم کے تحت اختیارات پر چاروں صوبوں کے دارالخلافہ کے سیاستدانوں نے قبضہ کیا ہوا ہے اور پاکستان میں سب سے زیادہ طاقت بیوروکریسی کے پاس ہے، جسے منتخب لوگوں کو منتقل کیے بغیر مسائل حل نہیں ہو سکتے۔