فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی آذربائیجان کے وزیرِ دفاع سے ملاقات، باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال
اشاعت کی تاریخ: 28th, May 2025 GMT
ویب ڈیسک:آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، نشانِ امتیاز (ملٹری) نے لچین، آذربائیجان میں آذربائیجان کے وزیرِ دفاع کرنل جنرل حسنوف زاکر اسگر اوغلو سے ملاقات کی ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے باہمی دلچسپی کے امور، علاقائی سلامتی کی صورتحال اور پاکستان اور آذربائیجان کے مابین دفاعی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔
یوم تکبیر قوم کے اتحاد اور اپنی آزادی وخودمختاری پر سمجھوتہ نہ کرنے کے اعلان کا دِن ؛ وزیر اعظم
ترجمان پاک فوج کے مطابق آرمی چیف نے دونوں ممالک کے درمیان مضبوط دو طرفہ تعلقات کو سراہا اور آذربائیجان کے ساتھ دفاعی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
وزیر خزانہ سے پولینڈ کے سفیر کی ملاقات‘ تجارت بڑھانے پر تبادلہ خیال
اسلام اباد ( نمائندہ خصوصی ) پاکستان میں پولینڈ کے سفیر ما سیج پسر سکی نے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے ملاقات کی ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پر بات چیت کی گئی ، ملاقات میں دو طرفہ تعلقات میں اضافہ، تجارت کو بڑھانے اور سرمائے کاری کے مواقع کے حوالے سے خصوصی طور پر تبادلہ خیال کیا گیا پولینڈ کے سفیر نے پاکستان میں سیلاب کی وجہ سے جان و املاک کے نقصان پر اظہار افسوس کیا انہوں نے معیشت کو بحال کرنے اور مائیکرو اکنامک استحکام پر وزیر خزانہ کو مبارکباد دی ، انہوں نے بتایا کہ پولینڈ کی حکومت ،پاکستان میں ایک اعلی سطح کا وفد بھیجنے کے لیے کام کر رہی ہے جس میں سینئر سیاسی رہنما بھی شامل ہوں گے جو دو طرفہ رابطوں میں اضافے پر بات چیت کرے گا انہوں نے کہا کہ پولینڈ پاکستان کے ساتھ تعلقات کو بڑھانے میں دلچسپی رکھتا ہے اس وقت دونوں ملکوں کے درمیان دو طرفہ تجارت ایک ارب ڈالر ہے اور اس کا توازن پاکستان کے حق میں ہے انہوں نے کہا کہ پولینڈ نے پاکستان میں گیس کی تلاش کے سیکٹر میں 100 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے جبکہ باہمی تعاون کو بڑھانے کے لیے مختلف سیکٹرز میں مواقع کی تلاش کی جا رہی ہے وزیر خزانہ نے پولینڈ کے سفیر کو سلاب زدہ علاقوں میں ریسکیو اور ریلیف اپریشنز کے بارے میں بتایا انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سیلاب شدید نوعیت کا ہے جبکہ سیلاب کے نقصانات کے بارے میں اسیسمنٹ کی جا رہی ہے تاکہ ترقیاتی پارٹنر کو اگاہ کیا جا سکے ۔