بانی پی ٹی آئی کو باہر نکالنا ہماری اولین ترجیح ہے:شوکت یوسفزئی
اشاعت کی تاریخ: 29th, May 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو باہر نکالنا ہماری اولین ترجیح ہے لیکن پارٹی ورکرز پریشان ہیں، لیڈرشپ کو ورکرز کو اعتماد میں لینا چاہیے اور واضح موقف کے ساتھ سامنے آنا چاہیے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے شوکت یوسفزئی نے کہا کہ پارٹی میں کشمکش ہے اور ورکرز میں لاوا پک رہا ہے، پارٹی میں حکمت عملی کا فقدان نظر آ رہا ہے۔ا نہوںنے کہا کہ پارٹی کی لیڈرشپ کو بانی پی ٹی آئی نے نامزد کیا ہے، فیصلہ پارٹی کی لیڈرشپ نے کرنا ہے، بانی پی ٹی آئی سمجھوتہ نہیں کریں گے لیکن بات تو سامنے آئے کہ انہیں کیوں اندر رکھا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پرامن تحریک ضرور ہونی چاہیے، حکومت کو ڈرایا نہیں جا سکتا ، اخلاقی طور پر حکومت پر دبائو ڈالا جاتا ہے، پارٹی کی لیڈرشپ کو واضح موقف کے ساتھ سامنے آنا چاہیے۔شوکت یوسفزئی نے کہا کہ ہماری اولین ترجیح بانی پی ٹی آئی کو باہر نکالنا ہے، ہماری پارٹی کے ورکرز صورتحال سے پریشان ہیں، لیڈرشپ کو چاہیے کہ ورکرز کو اعتماد میں لیں، اگر ورکرز خود نکلے تو مسائل ہو جائیں گے، ہمیں لمبے عرصے تک سیاسی تحریک چلانی چاہیے۔پی ٹی آئی رہنمانے کہا کہ پارٹی کی قیادت اس وقت بیرسٹر گوہر کے پاس ہے، احتجاج کتنے دن کے لیے اور کیسے ہوگا یہ بات نہیں معلوم، ہم پرامن لوگ ہیں، تحریک میں لیڈرشپ موجود ہو تو اچھا ہوگا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی شوکت یوسفزئی لیڈرشپ کو پارٹی کی
پڑھیں:
صوبے میں یکساں ترقی ترجیح ہے: علی امین گنڈاپور
علی امین گنڈاپور—فائل فوٹووزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ صوبے کے تمام علاقوں کی یکساں ترقی میری ترجیح اور ذمے داری ہے۔
علی امین گنڈاپور نے پشاور میں اگلے سالانہ ترقیاتی پروگرام کی تیاری سے متعلق مشاورتی اجلاس کی صدارت کی۔
اجلاس میں مردان ڈویژن کے مجوزہ منصوبوں پر مشاورت کی گئی اور جاری ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔
مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو گزشتہ عید سے پہلے باہر آجانا چاہیے تھا۔
اس موقع پر وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا نے کہا کہ حکومت کا نیا سالانہ ترقیاتی پروگرام ایک وژنری پروگرام ہو گا، اگلا سالانہ ترقیاتی پروگرام منتخب نمائندوں کی تجاویز سے ترتیب دیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ عوامی ضروریات کے مطابق اےڈی پی میں نئے منصوبے شامل کیے جائیں گے، سالانہ ترقیاتی پروگرام میں قابلِ عمل منصوبے شامل کیے جائیں گے۔
علی امین گنڈاپور نے یہ بھی کہا کہ اگلے مالی سال کے ترقیاتی فنڈز کا بیشتر حصہ جاری ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کے لیے مختص ہو گا۔