قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی کی جانب سے آپریشن بُنیان مرصوص میں تاریخی کامیابی پر قرار داد منظور
اشاعت کی تاریخ: 29th, May 2025 GMT
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات نے معرکہ حق، آپریشن بنیان مرصوص میں تاریخی کامیابی پر قرارداد منظور کر تے ہوئے مسلح افواج کی پیشہ ورانہ مہارت کو سراہا ہے، کمیٹی نے پی ٹی وی اور ریڈیو پاکستان کی انتظامیہ کو عید سے پہلے تنخواہوں اور پینشن کی تقسیم کی ہدایت کردی۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات نے ”معرکۂ حق“ اور ”آپریشن بنیان مرصوص“ میں پاکستان کی مسلح افواج کی تاریخی کامیابی پر قرارداد منظور کرتے ہوئے ان کی پیشہ ورانہ مہارت کو زبردست خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔
کمیٹی کا اجلاس چیئرپرسن پلین بلوچ کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں کمیٹی نے ہندوستانی جارحیت کو پسپا کرنے اور قومی خودمختاری کے تحفظ میں افواجِ پاکستان کے کردار کو سراہا۔ ساتھ ہی وزیراعظم پاکستان کے قائدانہ کردار اور حالیہ بحران کے دوران میڈیا کی ذمہ دارانہ اور حقائق پر مبنی کوریج کی تعریف کی گئی۔ کمیٹی نے اس موقع پر امن کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے واضح کیا کہ کسی بھی جارحیت کا پیشہ ورانہ اور بھرپور جواب دیا جائے گا۔
اجلاس کے دوران پی ٹی وی اور ریڈیو پاکستان کے مالی امور پر بھی غور کیا گیا۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ پی ٹی وی کو شدید مالی مشکلات کا سامنا ہے، اور ٹی وی فیس کے ذریعے جمع ہونے والے 10 ارب روپے کا بڑا حصہ ملازمین کی تنخواہوں اور پینشن کی ادائیگی پر خرچ ہو رہا ہے۔ ادارے کے پاس پینشن مینجمنٹ کا مربوط نظام موجود ہے، جس میں مزید بہتری کے لیے پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔
کمیٹی نے پی ٹی وی اور ریڈیو پاکستان کی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ عید سے قبل ملازمین کو تنخواہیں اور پینشن ہر صورت ادا کی جائیں۔مزید برآں، کمیٹی نے اسلام آباد کے سیکٹر F-14، F-15 اور بھارہ کہو میں صحافیوں کو پلاٹوں کی الاٹمنٹ میں تاخیر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے دو ماہ کے اندر درخواستوں کی جانچ پڑتال مکمل کرنے اور شکایات کا ازالہ کرنے کی ہدایت کی۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: پاکستان کے کمیٹی نے
پڑھیں:
پیپر لیک معاملہ: قائمہ کمیٹی نے کیمبرج امتحانات کے تھرڈ پارٹی آڈٹ کی سفارش کردی
کراچی:پاکستان میں کیمبرج کے لیک پرچوں سے متعلق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے تعلیم کی رپورٹ سامنے آگئی۔
رپورٹ میں برٹش کونسل کو پاکستان میں ٹیکس سے حاصل استثنیٰ، کیمبرج کی فی پرچہ فیس 60 ہزار روپے تک وصول کرنے اور کیمبرج کے امتحانات میں سخت سکیورٹی پروٹوکولز سے متعلق پورے امتحانی عمل کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کرانے کی سفارش کی گئی ہے۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے تعلیم کی رپورٹ پر خود قائمہ کمیٹی نے اپنی تجاویز پر مشتمل نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے، یہ رپورٹ قائمہ کمیٹی برائے تعلیم کی ذیلی کمیٹی نے تیار کی تھی جس کی کنوینر رکن قومی اسمبلی سبین غوری تھیں جبکہ دیگر اراکین میں زیب جعفر، عبدالعلیم خان ، داور کنڈی اور محمد علی سرفراز شامل تھے۔
رپورٹ کی سفارشات میں کہا گیا ہے کہ سال 2025 سیریز میں اے ایس ریاضی پیپر ون 2 مئی کو دوپہر 2 بجے لیا گیا جبکہ پرچہ صبح 2 بجے آؤٹ ہوا، اے ایس ریاضی پیپر (4) سات مئی کو دوپہر 2 بجے لیا گیا جبکہ پرچہ صبح ساڑھے 3 بجے آؤٹ ہوا، اسی طرح کمپیوٹر سائنس پیپر (2) 15 مئی کی دوپہر 2 بجے لیا گیا جو دوپہر 12 بجے لیک ہوا۔
فزکس پیپر (2) 20 مئی کو صبح 9 بجے لیا گیا جو صبح 8 بجے لیک ہوا، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر کسی پرچے کا ایک بھی سوال لیک ہوتا ہے تو پورے امتحانی پرچے کی صداقت سوالیہ نشان بن جاتی ہے اور اس حوالے سے کیمبرج کا موقف غیر اطمینان بخش ہے۔
کمیٹی کے مطابق کیمبرج اس حوالے سے شفاف تحقیقات کرائے جس میں یہ معلوم ہوسکے کہ یہ پرچے اندرونی طور پر آؤٹ ہوئے ہیں یا کوئی بیرونی عوامل اس میں ملوث ہیں جبکہ کیمبرج کے ایکزامینیشن کے پورے مرحلے کی جانچ کے لیے حکومت کے ساتھ ملکر ایک تھرڈ پارٹی آڈٹ ضروری ہے جس میں سیکیورٹی کی خامیوں، گریڈنگ کے عمل اور ملکی سطح کے قوانین یا ریگولیشن پر عملدرآمد کا جائزہ لیا جائے۔
کمیٹی نے اس معاملے پر بھی اپنے خدشات کا اظہار کیا ہے کہ حکومت پاکستان اور کیمبرج انٹرنیشنل کے مابین بظاہر کوئی معاہدہ موجود نہیں لہٰذا کیمبرج کو آئی بی سی سی کے ساتھ ایک ریگولیٹری فریم ورک کے دائرے میں ہونا چاہئے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کیمبرج کا فیس اسٹرکچر 60 ہزار روپے تک جا پہنچا ہے جو والدین اور طلبہ پر مالی بوجھ ہے، کیمبرج کو فی پیپر ایکزامینیشن فیس اور اس مد میں نجی اسکولوں و برٹش کونسل کے ساتھ ریونیو شیئرنگ کی تفصیلات سے آگاہ کرنا چاہیے۔