حافظ آباد: صندوق سے 2 بچوں کی لاشیں برآمد
اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT
—علامتی فوٹو
حافظ آباد کے علاقے کسوکی میں گھر میں صندوق سے 2 بچوں کی لاشیں ملی ہیں، مرنے والے بچوں کی عمر 7 اور 8 سال ہے۔
مرنے والے ایک بچے کے والد کا مؤقف ہے صندوق سے میرے بیٹے احمد اور پڑوسی بچے کی لاشیں ملی ہیں۔
کراچی میں ملیر غازی گوٹھ میں صندوق سے ملنے والی بزرگ خاتون کی لاش کی شناخت ہوگئی ہے۔
انہوں نے بتایا ہے کہ میرا بیٹا احمد علی کل رات سے لاپتہ تھا، دونوں بچوں کے لاشیں میرے بھائی کے گھر میں صندوق سے ملی ہیں۔
مرنے والے بچے احمد علی کے والد نے الزام عائد کیا ہے کہ احمد علی اور پڑوسی بچے کو میرے بھائی نے قتل کیا ہے۔
پولیس کے مطابق 3 نامزد سمیت 5 ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے 2 ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
زہریلا کھانسی سیرپ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دنیا کی زیادہ تر ویکسین اور عام دواؤں کا ایک بڑا حصہ بھارت میں تیارہوتا ہے، تاہم حالیہ دنوں میں ملک کے اندر کھانسی کے سیرپ سے ہونے والی اموات کے بعد دواسازی کی صنعت میں اصلاحات کا مطالبہ زور پکڑتا جا رہاہے۔ بھارت کی وسطی ریاست مدھیہ پردیش میں 20 سے زیادہ بچوں کی حالیہ اموات نے بھارتیوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے اور وہ غصے میں ہیں۔ وجہ یہ ہے کہ بھارت خود کو دواسازی کے شعبے میں ایک ہب کے طور پر دیکھتا ہے، تاہم دواؤں کی تیاری میں اسے حفاظتی پروٹوکول کے حوالے سے تکلیف دہ مسائل کا سامنا ہے۔ ہلاک ہونے والے بچوں کی عمریں پانچ سال سے کم تھیں۔ ان میں سے بیشتر کی موت پچھلے مہینے کے دوران اس وقت ہوئی جب انہیں کھانسی کا زہریلا وہ شربت تجویز کیا گیا، جس میں ڈائیتھیلین گلائکول (ڈي ای جی) کی مہلک سطح ہوتی ہے۔ یہ ایک ایسا صنعتی سالوینٹ اور اینٹی فریز کیمیکل ہے، جو گردے کو ناکارہ بنا دیتا ہے۔ یہ وہی مہلک مرکب ہے، جو بھارت میں پہلے بھی تیار ہونے والے دیگر کھانسی کے شربت سے منسلک ماضی کے سانحات سے منسلک ہے، جس کی وجہ سے 2023 میں ازبکستان میں 18 بچوں کی موت، 2022 میں گیمبیا میں تقریباً 70 بچوں اور 2019 اور 2020 میں جموں خطے میں 12 بچوں کی اموات ہوئیں۔