’ معاہدے ہو جاتے ہیں، لیکن ہتھیار نہیں پہنچتے‘، بھارتی فضائیہ کے سربراہ کا شکوہ
اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT
بھارت کی دفاعی کوتاہیاں اور اندرونی بدعنوانیاں ایک بار پھر عالمی سطح پر بے نقاب ہو گئیں، بھارتی فضائیہ کے سربراہ ایئر مارشل اے پی سنگھ نے بھارت کے دفاعی خریداری کے عمل میں شدید خامیوں کا سرعام اعتراف کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں:معرکہ بنیان مرصوص: کانگریسی رہنما نے بھارت کی عبرتناک شکست تسلیم کر لی
میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی ایئر چیف اے پی سنگھ نے کہا کہ ٹائم لائنز کا تصور ختم ہو چکا، بھارت میں کوئی بھی بڑا دفاعی منصوبہ مقررہ وقت پر مکمل نہیں ہوتا۔
انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ معاہدے کے تحت بہت سے سسٹم کبھی بھی ڈیلیور نہیں کیے جاسکتے، پھر بھی معاہدے پر دستخط ہوتے ہیں۔
انہوں نے شکوہ کیا کہ معاہدے ہو جاتے ہیں، لیکن ہتھیار نہیں پہنچتے۔
انہوں نے آپریشن سندور کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کی فوجی قیادت کے لیے اٹھ کھڑے ہونے کا وقت ہے۔ ایئر چیف نے تسلیم کیا کہ جدید جنگ کی نوعیت تیزی سے بدل رہی ہے اور اس میں اسٹریٹجک تبدیلی کی ضرورت ہے۔
بھارتی فضائیہ کے سربراہ کی غیر معمولی عوامی تنقید نے بھارت کے دفاعی شعبے کی شفافیت، کارکردگی اور تیاری پر سنگین سوالات اٹھائے ہیں۔
یاد رہے کہ بھارت کی جانب سے پاکستان پر بے بنیاد الزامات کے بعد آپریشن سندور شروع کیا گیا تھا۔ اس کے جواب میں، پاکستان ایئر فورس (پی اے ایف) نے جوابی کارروائی کی اور مبینہ طور پر 6 بھارتی طیاروں کو مار گرایا، جس میں رافیل جیٹ طیارے بھی شامل تھے۔ اس فضائی لڑائی نے بھارت کی کمزوریوں کو بے نقاب کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایئر مارشل اے پی سنگھ بھارتی ایئرچیف مارشل بھارتی فضائیہ دہلی حکومت مودی سرکار.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھارتی ایئرچیف مارشل بھارتی فضائیہ دہلی حکومت مودی سرکار بھارتی فضائیہ بھارت کی نے بھارت
پڑھیں:
پانی ہتھیار نہیں بلکہ مشترکہ وسیلہ ہے. ڈاکٹر محمد فیصل
لندن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 31 مئی ۔2025 )برطانیہ میں پاکستان کے ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ پانی کوئی ہتھیار نہیں بلکہ مشترکہ وسیلہ ہے ،پاکستان کےلئے لائف لائن کو نقصان پہنچانا ناصرف ہماری معیشت اور عوام بلکہ علاقائی امن کے لئے بھی خطرہ ہے، بھارت ایک ذمہ دار عالمی رکن کے طور پر اپنی بین الاقوامی ذمہ داریاں نبھا ئے اور معاہدے کے تحت وعدوں کی پاسداری کرے .(جاری ہے)
ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے پا کستان ہائی کمیشن لندن میں منعقد ہ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا لندن میں برطانوی، پاکستانی وکلا نے پاکستان سے اظہارِ یکجہتی اور سندھ طاس معاہدے سے بھارت کی جانب سے یکطرفہ دستبرداری کی بھرپور مذمت کی برطانوی، پاکستانی وکلا اور ماہرین نے پاکستان سے یکجہتی کے اظہار کے لئے پاکستان کے ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل کی زیر صدارت اجلاس میں شرکت کی، جس میں سندھ طاس معاہدے سمیت قومی اہمیت کے مختلف قانونی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا. اجلاس میں قانونی ماہرین نے اس بات پر زور دیا کہ بین الاقوامی قانونی رائے کو متحرک کیا جائے اور بھارتی پراپیگنڈا اور غلط بیانی کا بھرپور قانونی جواب دیا جائے، انہوں نے کہا کہ متفقہ پلیٹ فارم پاکستان کا مقوف عدالتوں اور عالمی رائے عامہ کے سامنے موثر طریقے سے پیش کرے گا. ماحولیاتی ماہرین نے نشاندہی کی کہ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی سے ماحولیاتی دباﺅ کا شکار دریائے سندھ کے نازک ماحولیاتی نظام کو مزید نقصان کا خدشہ ہے، انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے تعاون ختم کرنے سے جنوبی ایشیا میں پانی کے بحران میں مزید شدت آسکتی ہے. ماہرین نے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ پر پاکستان کا بین الاقوامی قانون کے تحت ایک مضبوط قانونی اور اخلاقی موقف ہے، برطانیہ میں موجود قانونی برادری ملکر یہ یقینی بنائے گی کہ دنیا بھر میں پاکستان کے موقف کا اعتراف و احترام کیا جائے اس موقع پر برطانیہ میں پاکستان کے ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ پانی کوئی ہتھیار نہیں بلکہ ایک مشترکہ وسیلہ ہے، پاکستان کے لئے دریائے سندھ کا نظام محض ایک اثاثہ نہیں بلکہ ایک لائف لائن ہے، اس لائف لائن کو نقصان پہنچانا ناصرف ہماری معیشت اور عوام بلکہ علاقائی امن کے لئے بھی خطرہ ہے ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ بھارت کو ایک ذمہ دار عالمی رکن کے طور پر اپنی بین الاقوامی ذمہ داریاں نبھانی ہوں گی اور اس معاہدے کے تحت کئے گئے وعدوں کی پاسداری کرنی ہوگی.