وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار کا آذربائیجان کے ہم منصب سے ٹیلیفونک رابطہ
اشاعت کی تاریخ: 31st, May 2025 GMT
وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار—فائل فوٹو
وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار اور آذربائیجان کے وزیرِ خارجہ جیہون بایراموف کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے۔
ترجمان دفترِ خارجہ کے مطابق گفتگو کے دوران وزیرِ خارجہ و نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار نے وزیرِ اعظم شہباز شریف اور وفد کو آذربائیجان کی جانب سے دی گئی میزبانی پر اظہارِ تشکر کیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ بھارت نے پہلگام واقعے سے متعلق کوئی ثبوت پیش نہیں کیا، ہم نے بھارت کو غیرجانبدارانہ تحقیقات کی پیشکش کی جس کو بھارت نے مسترد کیا۔
دفترِ خارجہ کے ترجمان نے بتایا ہے کہ دونوں وزرائے خارجہ نے آئندہ اقتصادی تعاون تنظیم ای سی او سمٹ پر تفصیلی گفتگو بھی کی۔
ترجمان دفترِ خارجہ کا کہنا ہے کہ ای سی او سربراہی اجلاس جولائی 2025ء کے اوائل میں آذربائیجان میں منعقد ہو گا۔
دفترِ خارجہ کے ترجمان کا یہ بھی کہنا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے سربراہی اجلاس کی تیاریوں، شرکاء اور طریقہ کار پر تبادلۂ خیال کیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اسحاق ڈار
پڑھیں:
ترک و مصری وزرائے خارجہ کا رابطہ، غزہ کی صورتحال پر تشویش اور فوری جنگ بندی پر زور
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
انقرہ: ترک وزیر خارجہ حکان فدان اور ان کے مصری ہم منصب بدر عبدالطیف کے درمیان غزہ کی صورتحال پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔
ترک سفارتی ذرائع کے مطابق دونوں رہنماؤں نے ایک ٹیلی فونک گفتگو میں نہ صرف فلسطینی عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم پر تبادلہ خیال کیا بلکہ باہمی تعلقات اور خطے کے دیگر اہم امور پر بھی بات کی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فدان اور عبدالطیف نے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے باعث پیدا ہونے والے انسانی المیے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے زور دیا کہ عالمی برادری فوری طور پر کردار ادا کرے تاکہ فلسطینی عوام کو مزید جانی اور مالی نقصان سے بچایا جاسکے، دونوں وزرائے خارجہ نے انسانی بنیادوں پر فوری جنگ بندی اور امدادی سامان کی بلا رکاوٹ ترسیل پر بھی زور دیا۔
ترکی اور مصر کے درمیان اس اہم رابطے کو خطے میں جاری بحران کے تناظر میں خصوصی اہمیت دی جارہی ہے کیونکہ دونوں ممالک ماضی میں فلسطینی عوام کی حمایت اور مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے نمایاں کردار ادا کرتے رہے ہیں۔
خیال رہےکہ اس تمام صورتحال میں یہ حقیقت بھی اپنی جگہ موجود ہے کہ غزہ میں امداد کے نام پر امریکا اور اسرائیل دہشت گردی کررہے ہیں اور عالمی ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں جبکہ مسلم حکمران بے حسی کا مظاہرہ کررہے ہیں۔