اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )بینظیر انکم سپورٹ پروگرام نے 3 سال سے زائد عرصے سے مستفید ہونے والے مستحقین کو 30جون 2025 تک از سرنو سروے کرانے کی ہدایت کردی۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئرپرسن روبینہ خالد نے روز نامہ جنگ کو تصدیق کی ہے کہ دوبارہ سروے کا عمل صرف ان افراد کےلئے ہے جو تین سال سے زائد عرصے سے بی آئی ایس پی کی امداد وصول کررہے ہیں، ان کی مالی پوزیشن کی موجودہ صورتحال جاننے کےلئے دوبارہ تصدیق لازمی قراردی گئی ہے تاکہ معلوم ہو سکے کہ وہ اس وقت امداد کے مستحق ہیں یا نہیں۔
اعلامیے کے مطابق ایسے تمام مستحقین جو 3 سال سے زائد عرصے سے بی آئی ایس پی پروگرام سے مستفید ہو رہے ہیں وہ اپنا قومی شناختی کارڈ اور بچوں کا ب فارم ہمراہ رکھ کر قریبی بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے دفتر میں جاکر ازسرنو اپنا سروے کروائیں، جو مستحقین 30جون تک اپنا سروے نہیں کرائیں گے ان کی مالی امداد روک دی جائے گی۔

کراچی میں زلزلے کے جھٹکے کیوں محسوس کئے جا رہے ہیں؟ چیف میٹرولوجسٹ کا بیان سامنے آگیا

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: سال سے

پڑھیں:

غزہ کی پٹی کیخلاف قابض اسرائیلی رژیم کے نہ ختم ہونیوالے جنگی جرائم

غاصب و سفاک صیہونی رژیم نے ہر بار فلسطینی مزاحمت کیخلاف جھوٹے بیانات و بے بنیاد دعووں کے ذریعے نئے فسلطینی علاقوں کو خالی کرواتے ہوئے غزہ کی پٹی کی مسلسل تباہی کا سلسلہ تیزی کیساتھ جاری رکھا ہوا ہے اسلام ٹائمز۔ قابض اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی کو مکمل طور پر تباہ کر ڈالنے کی اپنی پالیسی جاری رکھتے ہوئے تازہ ترین بیان میں خان یونس کے نئے علاقوں پر "شدید بمباری" کا اعلان کیا ہے۔ اس حوالے سے غاصب صہیونیوں نے ایک بار پھر دعوی کیا ہے کہ وہ "الامل ہسپتال پر بمباری" کا ارادہ نہیں رکھتے لیکن خان یونس کے 4 بلاکس کو "شدید بمباری" کا نشانہ بنانا چاہتے ہیں! قابض و سفاک اسرائیلی رژیم کے یہ اقدامات اس قدر گھناؤنے ہیں کہ جن پر اقوام متحدہ و انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں بھی بول اٹھنے پر مجبور ہو گئی ہیں۔ اس حوالے سے اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ کاری انسانی امور (OCHA) نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی قبضے میں مسلسل توسیع کے باعث اس علاقے کا صرف 18 فیصد حصہ ہی عام شہریوں کے لئے باقی بچا ہے۔ یہ بتاتے ہوئے کہ باقی تمام علاقہ یا تو براہ راست اسرائیلی قبضے میں چلا گیا ہے یا پھر اُن علاقوں کا حصہ ہے کہ جو قبل ازیں خالی کروا لئے گئے تھے درحالیکہ وہ علاقے اب بھی اسرائیلی حملوں کے نشانے پر ہیں۔ اوچا نے مزید کہا کہ غزہ کے عام لوگوں کی جبری نقل مکانی کا سلسلہ بدستور جاری ہے اور گذشتہ 2 ہفتوں کے دوران تقریباً 2 لاکھ شہریوں کو اپنے علاقے چھوڑنا پڑے ہیں۔

اقوام متحدہ کی ذیلی ایجنسی کے مطابق غزہ کی موجودہ تباہ شدہ حالت؛ اس جنگ کے آغاز کے بعد سے اب تک کی "بدترین صورتحال" ہے کیونکہ غزہ کی پٹی کے تمام علاقوں بالخصوص شمالی علاقے میں اسرائیلی رژیم کے حملے اب بھی جاری ہیں۔ اوچا کا کہنا تھا کہ قابض اسرائیلی رژیم کے انسانیت سوز حملوں کی وجہ سے غزہ کی پٹی میں جزوی طور فعال "آخری ہسپتال" کو بھی طبی عملے و ڈاکٹروں سے خالی کروا لیا گیا ہے۔

ادھر اپنے غیرقانونی و انسانیت سوز حملوں کا جواز پیش کرتے ہوئے اسرائیلی فوج نے بھی دعوی کیا ہے کہ ان بلاکس میں فلسطینی مزاحمتی گروپس اپنی سرگرمیاں انجام دیتے ہیں اور اسی لئے اسرائیلی فوج ان بلاکس کو تباہ کر دینا چاہتی ہے۔ اس حوالے سے جاری ہونے والے اپنے اعلان میں سفاک اسرائیلی فوج نے فلسطینی شہریوں سے کہا ہے کہ وہ بلاکس 47، 106، 108 اور 109 کو خالی کرتے ہوئے مغرب کی جانب "المواصی" کے علاقے میں چلے جائیں!

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں امداد لیتے افراد پر اسرائیل کی بمباری، مزید 40 فلسطینی شہید
  • مودی سرکار کی بدترین غفلت؛ 36 لاکھ سے زائد بھارتی سیلاب سے متاثر
  • غزہ کی پٹی کیخلاف قابض اسرائیلی رژیم کے نہ ختم ہونیوالے جنگی جرائم
  • غزہ میں انسانی امداد کا راستہ نہ کھلا تو ناقابل تصور تباہی ہوگی، ورلڈ فوڈ پروگرام
  • بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا ازسر نو سروے کرانے کا فیصلہ
  • بی آئی ایس پی کا 3 سال سے مستفید ہونیوالے افراد کا ازسر نو سروے کرانے کا فیصلہ
  • 30 جون 2025ء تک اپنا سروے دوبارہ کروائیں، بی آئی ایس پی مستحقین کو ہدایت
  • مستحقین 30جون 2025 تک اپنا سروے دوبارہ کروائیں ، بی آئی ایس پی کی ہدایت
  • پی آئی اے کا قبل از حج آپریشن کامیابی سے اختتام پذیر ہو گیا ،ترجمان